نصرت جاوید

  • ایس سی او اجلاس اور پی ٹی آئی کے ’سرخ جھنڈے‘

    1970 کی دہائی میں ’انقلاب‘ کے خواب دیکھنے والے ماؤزے تنگ سے بہت متاثر تھے۔ پاکستانیوں کو وہ اس وجہ سے بھی بہت پسند تھے کیونکہ 1965 میں بھارت کے خلاف ہوئی جنگ کے دوران ان کا ملک چین ہماری حمایت میں ڈٹ کر کھڑا نظر آیا تھا۔ ماؤزے تنگ جس زبان ولب ولہجہ میں امریکا ہی کو نہیں بلکہ [..]مزید پڑھیں

  • سیاسی جماعتوں کی خیبر پختونخواہ سے بے نیازی

    صحافت کے شعبے میں ذرا قدم جمالئے تو افغانستان میں ’’جہاد‘‘ شروع ہوگیا۔ اس کے بارے میں میرا دل شکوک وشبہات سے بھرارہا۔ بنیادی وجہ یہ تھی کہ مذکورہ ’’جہاد‘‘ کے سرپرست جنرل ضیا الحق تھے جنہوں نے جولائی 1977 میں مارشل لا لگانے کے بعد صحافیوں کی زباں بندی کیلئے � [..]مزید پڑھیں

  • ہم سوڈان جیسی تفریق کی جانب تو نہیں بڑھ رہے

    میرے سمیت صحافیوںکی ایک کثیر تعداد جو ریگولر یا یوٹیوب کے ذریعے بنائے چینلوں سے رزق کماتی ہے گزشتہ چار روز سے خیبرپختونخواہ کے وزیر اعلیٰ جناب علی امین گنڈاپور کی ’’گمشدگی‘‘ اور بالآخر اتوار کی رات صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں ازخود ’’ظہور‘‘ کے بارے میں � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ’اداس نسلیں‘ پیدا کرتی ہماری دھرتی

    عاشقان عمران خان کی بے پناہ اکثریت تواتر سے میری نسل کے لوگوں کو اس ملک کے مسائل کا حقیقی ذمہ دار سمجھتی ہے۔ بنیادی گلہ انہیں یہ ہے کہ ہم ’’بڈھے‘‘ اپنی جوانی میں بزدل اور منافق تھے۔ ریاستی قوت سے دبکے نوکریاں بچانے کی فکر میں مبتلا رہتے۔ پاکستانیوں کو ’’غلام&l [..]مزید پڑھیں

  • علی امین گنڈا پور کی ’گمشدگی‘ اور ’بازیابی‘

    فخر سے نہیں بلکہ گنہگار کی طرح ہاتھ اٹھاکر اعتراف کرتا ہوں کہ 35سے زیادہ برس محلاتی سازشوں کو بہت قریب سے دیکھنے کے باوجود میں اب بھی کئی حوالوں سے انتہائی سادہ ہوں۔ غالباً یہ والدہ مرحومہ کا ورثہ ہے جو اتنی نیک طینت تھیں کہ جب انہیں نامی گرامی وارداتیوں کے جرائم پر مشتمل کہان [..]مزید پڑھیں

  • ’پانچ سو وکلا کا احتجاجی غول‘

    ’احتجاجی‘ غول سے گھبرا کر ہمارے ایک چیف جسٹس، سجاد علی شاہ جن کا اِسم گرامی تھا، عدالت چھوڑ کر اپنے چیمبر تشریف لے گئے تھے۔ حالانکہ وہ ایسے ’’دلیر‘‘ جج تھے جنہوں نے اپنے ایک پیش رو نسیم حسن شاہ کے لکھے ’’تاریخی‘‘ فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔ جس فیصلے س� [..]مزید پڑھیں

  • جب عدالتیں کام نہ کر رہی ہوں

    1970 کی دہائی میں لاہور کے چائے خانوں اور کالج کینٹین میں خود کو دانشور ثابت کرنے کے لئے لازمی تھا کہ آپ کو فلسفہ وجودیت کا علم ہو۔ اس فلسفے کو فرانس کے دو نامور لکھاریوں نے ہمارے دور میں مشہور کیا تھا۔ نام تھے ان کے ڑاں پال سارتر اور البرٹ کامیو۔ کامیو نسبتاَ جواں سالی ہی میں ا [..]مزید پڑھیں

  • ناقابلِ عمل ہْوا ہمارا تحریری آئین

    گزشتہ دو برس سے تقریباَ ہر روز کافی نوجوانوں سے یہ طعنے سننا پڑتے ہیں کہ میری نسل کے لوگ موقع پرست،بزدل اور منافق تھے۔ یہ خصلتیں ہماری نسل میں موجود نہ ہوتیں تو وطن عزیز ایوب، یحییٰ، ضیا اور پرویز مشرف کے لگائے مارشل لاؤں کی زد میں نہ آتا۔ سمجھا سمجھا کر تھک چکا ہوں کہ فیلڈ م� [..]مزید پڑھیں

  • وفاق کی تمام اکائیوں کے مابین اتحاد کی ضرورت

    کمرے میں لگا اے سی بند کردوں تو حبس سانس نہیں لینے دیتا۔ چلاؤں تو ہڈیوں میں درد ہونے لگتا ہے اور یہ سلسلہ اسلام آباد میں میرے ساتھ گزشتہ پانچ دنوں سے جاری ہے۔ اسی باعث جمعرات کی صبح اٹھا تو جسم میں درد کے ساتھ بخار بھی تھا اور اس کی وجہ سے کالم نہ لکھ پایا۔ جمعہ کی صبح اسے اخبا� [..]مزید پڑھیں

  • پارلیمان کو دْور سے سلام

    بلاول بھٹو زرداری ذاتی طورپر مجھے بہت عزیز ہیں۔ ان کی سیاست کو بطور صحافی زیر بحث لانے سے گریز کوترجیح دیتا ہوں۔ انہیں محترمہ بے نظیر بھٹو کی نشانی سمجھتے ہوئے جذباتی تعلقات ہی پر اکتفا کرنا چاہتا ہوں۔ منگل کی شب حامدمیر کے شو میں تفصیلی گفتگو کے بعد وہ مگر اے آر وائی کے وسی� [..]مزید پڑھیں