عرفان صدیقی

  • عدالت کوئی فیکٹری ہے؟

    جج ارشد ملک (مرحوم) کی احتساب عدالت کا چھوٹا سا کمرہ کھچا کھچ بھرا تھا۔ میں پہلی صف میں’’مرکزی ملزم‘‘، سابق وزیراعظم نوازشریف کے دائیں ہاتھ بیٹھا تھا۔ وہ عدالتی کارروائی سے لاتعلق کسی گہری سوچ میں ڈوبے تھے۔ اچانک میری طرف رُخ کرکے بولے۔ ’’کاغذ قلم ہے آپ کے پ� [..]مزید پڑھیں

  • کچھ اِن تصویروں کا بھی سوچیں!

    عزت مآب چیف جسٹس، قاضی فائز عیسیٰ نے بجا طورپر نکتہ اٹھایا ہے کہ آئین توڑنے والے ججوں کی تصویریں، عدالتی کمرہ نمبر ایک میں کیوں لگی ہیں؟ لیکن صرف آئین شکنوں ہی نہیں، اُن کی تصویروں کے بارے میں بھی کچھ سوچنا ہوگا جو طلائی حاشیوں والی ریشمی عبائیں پہن کر انصاف کی قبائیں تار تا [..]مزید پڑھیں

  • 9 مئی: سازش یا ’سیاسی معاملہ ‘؟

    سہیل وڑائچ صاحب کے کالم ’’دیر آید غلط آید‘‘ کا نوّے فیصد سے زائد حصّہ ذاتی حملوں، طعن وتشنیع اور کردار کشی پہ مشتمل ہے۔ اُن کے کالم ’’تُسی اُچّے اسی قصوری‘‘ میں بھی مجھے بے ڈھب اور ناتراشیدہ القابات وخطابات سے نوازا گیا تھا۔ میں نے اُس وقت بھی ایسی با� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • عمران خان اور ’مٹی ڈالو‘ کا نظریہ

    عمومی قیاس یہی ہے کہ دانش و حکمت کا خزانہ صرف بزرگوں کے پاس ہوتا ہے لیکن زمانہ بہت تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے۔ دانش وحکمت کے اوزان اور ترازو بھی بدل گئے ہیں۔ رائج الوقت نظریہ یہ ہے کہ جس طرح عمرِ گریزاں کیساتھ ساتھ چہرے پر جھرّیاں پڑنے لگتی ہیں، ابرُؤں کے بال موٹے، سفید، گھنے اور [..]مزید پڑھیں

  • کہانی ’سیاہ کاریوں‘ اور ’سہولت کاریوں‘ کی

    بلاشبہ عزت وعظمت اور ذلّت و رسوائی کے فیصلے قادر مطلق کے دست قدرت میں ہیں۔ احساسِ کامرانی سے سرشار کسی سہولت شعار جرنیل کا ٹویٹ اُس کے باطن کی ترجمانی تو کرسکتا ہے، ہمیشہ کیلئے لوحِ محفوظ پہ لکھے اٹل فیصلے نہیں مٹا سکتا۔ یہ فیصلے، کئی سالہ محنت بچانے پر کمربستہ کسی جرنیل کے د [..]مزید پڑھیں

  • کیا عناد، انصاف پر حاوی رہے گا؟

    عزت مآب جج صاحبان کا اللہ تعالیٰ کو حاضروناظر جان کر، صدقِ دل سے اٹھائے گئے حلف کا اہم ترین جُملہ ہے ’میں تمام لوگوں کے ساتھ ، کسی خوف یا رعایت کے بغیر اور کسی رغبت اور عناد کے بغیر انصاف کروں گا‘۔ اعلیٰ عدلیہ کا ہر جج، مسند انصاف پر براجمان ہونے سے پہلے یہ حلف اٹھاتا ہے� [..]مزید پڑھیں

  • الوداع لندن!

    پیر، دو اکتوبر کی سہ پہر میں ہیتھرو کے ہوائی اڈّے سے باہر نکلا تو لندن اپنے روایتی موسم کی رومانوی قبا اوڑھے، دِل نواز سی خنکی میں لپٹا ہوا تھا۔ آسمان گہرے سرمئی بادلوں سے ڈھکا تھا۔ ہلکی بارش سے سُرخ اینٹوں، سفید کھڑکیوں والے دُھلے دھلائے گھروں کے اَنگ انگ سے لندن پھوٹ رہا تھا [..]مزید پڑھیں

  • ایک اور سیاسی جماعت!

    کیا پاکستان کو درپیش گوناگوں مسائل کا حل ایک نئی سیاسی جماعت کا قیام ہے؟ یہ سوال میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے۔ تین جانے پہچانے سیاستدان، شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور مصطفی نوازکھوکھر اِس مفروضہ نئی سیاسی جماعت کے مبلّغین یا محرّکین سمجھے جاتے ہیں۔ تینوں سے میری بہت گہری [..]مزید پڑھیں

  • جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے صرف ایک التماس

    بلاشبہ ہر غلطی، معافی اور ہر معافی تلافی مانگتی ہے۔ سیّد مودودی کا معروف قول ہے _ ’’کوئی غلطی بانجھ نہیں رہتی۔ انڈے بچے دئیے چلی جاتی ہے۔‘‘ میں اتنے اضافے کی جسارت کررہا ہوں کہ غلطی جتنی بڑی ہوگی، اتنی ہی زیادہ کثیرالاولاد اور کریہہ النسل بھی ہوگی۔ زمانوں تک دودھو [..]مزید پڑھیں