عرفان صدیقی

  • جاگتی آنکھوں کے خواب

    نیند میں دیکھے جانے والے خواب، آنکھ کھلتے ہی تحلیل ہوجاتے ہیں۔ بقول غالب: تھا خواب میں خیال کو تجھ سے معاملہ جب آنکھ کھل گئی نہ زیاں تھا نہ سود تھا ایسا خواب اچھا ہو یا بُرا، اِنسان کچھ وقت اُس سے کھیلتا، تاویلیں تراشتا، تعبیروں کے زائچے بناتا اور پھر بھول جاتا ہے۔ یہ خواب � [..]مزید پڑھیں

  • ایسے ہوتے ہیں ’بیانیے‘؟

    شوخ، چنچل، خوبرو اور دِلربا ہونے کے باوجود جھوٹ، جھوٹ ہی رہتا ہے۔ اسے ’بیانیہ‘ کا معتبر نام دے دیا جائے تو بھی اس کی عمر بڑی مختصر ہوتی ہے۔ ستم یہ ہے کہ کوئی اِس کی جوانمرگی کا ماتم کرتا نہ تابوت کو کندھا دیتا ہے۔ سچ بھلے خوبرو اور جامہ زیب نہ ہو، اپنے جوہر میں بڑی توانائی [..]مزید پڑھیں

  • تیسرا‘ پاکستانی سیاست کا ’

    شہرہِ آفاق سپنر ثقلین مشتاق کی اختراع کردہ ایک منفرد گیند، کرکٹ کی دنیا میں ’دوسرا‘ کے نام سے مشہور ہوئی۔ یہ گیند آف سپن ہونے کے بجائے، بلّے باز کو جُل دے کر دوسری طرف مڑ جاتی ہے۔ ثقلین نے اپنے پہلے ٹیسٹ کی پہلی وکٹ اِسی گیند پر لی۔ ثقلین کا کہنا ہے کہ جب وہ گیند کر رہا ہوت [..]مزید پڑھیں

loading...
  • تاریخ کے متعّفن ترین چھ سال!

    میرے دوست، سینیٹر رضاربانی نے تجویز دی ہے کہ حکومت 2023کو ’سالِ دستور‘ کے طور پر منانے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دے کیوں کہ 14 اگست1973کو نافذ ہونے والا آئینِ پاکستان، اِس برس، 14اگست کو پچاس سال کا ہوجائے گا۔ میں سینیٹر ربانی کی تجویز میں اتنا اضافہ کرنا چاہتا ہوں کہ تقریبات ک [..]مزید پڑھیں

  • خان صاحب، معیشت اور انتخابات!

    معیشت کی زبوں حالی میں کوئی کلام نہیں۔ لیپا پوتی کے باوجود اِس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیاجاسکتا کہ ہماری معاشی تباہ حالی کی تاریخ خاصی طویل ہے۔ آج ہمارے ساتھ آزاد ہونے والے بھارت کے زرمبادلہ ذخائر چھ سو ارب ڈالر کے لگ بھگ ہیں۔ بنگلہ دیش چالیس ارب ڈالر لئے بیٹھا ہے۔ ہم ایک ای� [..]مزید پڑھیں

  • وہ ایک آدمی!

    جانے یہ ستّر کے پیٹے کا کیا دھرا ہے یا کچھ اور کہ عمران خان یکایک ’اُس ایک آدمی‘ کا نام بھول گئے ہیں جو کبھی اُن کے دل میں گلاب بن کر مہکتا اور اب خار بن کر کھٹکتا ہے۔ کچھ دِن قبل، گھنٹہ بھر کے خطاب میں اُنہیں اُس کا نام یاد نہ آیا۔ بولے… ’آٹھ ماہ پہلے ’ایک آدم� [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان، پارلیمان اور ہیجان

    عمران خان صاحب کی سیاست کچھ ایسے کیمیائی اور طبیعاتی عناصر کا مرکب ہے جو ہماری نہایت ہی مشّاق سیاسی تجربہ گاہ کے لئے بھی عجوبے سے کم نہیں۔ ہر آن ہنگامہ وپیکار بپا کرنے اور پیہم کوچہ وبازار کو بازی گاہ بنائے رکھنے والی ’پارلیمان بیزار‘ سیاست اُن کے رگ وپے میں رچی بسی ہے۔ [..]مزید پڑھیں

  • ایکسٹینشن کا شیش ناگ

    ’ایکسٹینشن‘ کے عنوان سے میرا گزشتہ کالم انگریزی محاورے کے مطابق محض ’نوکِ تودہِ برف تھا یا یوں کہہ لیجئے کہ یہ اُس ’شیش ناگ‘ کی ہلکی سی سسکاری تھی جو اکثروبیشتر پوری قوت سے پھنکارتا اور زہرکا چھڑکاؤکرتا رہتا ہے۔ مارشل لا ایڈمنسٹریٹروں کیلئے یہ کوئی مسئلہ نہ� [..]مزید پڑھیں

  • ایکسٹینشن

    وزیراعظم آفس کی شمالی کھڑکی کے باہر پھیلی دھوپ سرسبز گھاس سے کھیل رہی تھی۔ ذرا پرے مارگلہ کے شاداب پہاڑوں کی چوٹیاں بھلی لگتی تھیں۔ میں وزیراعظم نوازشریف کے عین سامنے بیٹھا، فائل میں دھرے نوٹس کا پلندہ کھولنے کو تھا کہ وہ بولے: ’آپ یہ فائل مجھے دے دیں۔ میں پڑھ کر آپ سے بات [..]مزید پڑھیں

  • سید عاصم منیر کا عہد!

    سردیوں کا مختصر سا دن ہو یا دہکتی گرمیوں کا طویل، سورج کو غروب ہونا ہی ہوتا ہے۔ تین سال ہوں یا توسیع یافتہ چھ برس، ایک دن وردی اتار کر آبنوسی چھڑی نئے سپہ سالار کے حوالے کرنا ہی ہوتی ہے۔ سو! جنرل قمر جاوید باجوہ، اقتدار کلی کے قصر پرشکوہ سے نکل کر، ریٹائرڈ جرنیلوں کے حجرہ بے آب و � [..]مزید پڑھیں