تبصرے تجزئیے

  • تھکا ہوا کپتان اور فرزندِ پاکستان

    عمران خان کی کرشماتی شخصیت ہم نے بچپن میں لان کے ایک اشتہار میں دیکھی تھی۔ ایک بہت ہی تخلیقی اشتہار میں عمران خان کو نہیں دکھایا گیا تھا، بس ایک سایہ تھا جو سکرین کی ایک طرف سے نمودار ہوتا ہے، سلوموشن میں ایک لمبا رن اپ لیتا ہے، پھر چیتے کی سی چھلانگ لگا کر بال پھینکتا ہے۔ بغیر [..]مزید پڑھیں

  • 2022 عمران خان کے لیے ایک ڈراؤنا خواب کیوں بن رہا ہے؟

    عمران خان نے ہمیشہ خود کو پاکستان کا نجات دہندہ کے طور پر پیش کیا ہے۔ انہوں نے اکثر یہ دعویٰ کیا ہے کہ کوئی ملک صرف اسی صورت میں بہت زیادہ قرضہ لیتا ہے جب اس کے لیڈر بدعنوان ہوں۔ پاکستانی عوام کو آج بھی یاد ہے کہ اقتدار میں آنے سے پہلے عمران خان کہا کرتے تھے کہ وہ قرض کی بھیک مان� [..]مزید پڑھیں

  • وہ جو تاریک راہوں میں مارے گئے

    میں نے انہیں فون پر سمجھانے کی بہت کوشش کی لیکن اُن کا مسلسل اصرار تھا کہ میں کسی طرح اُن کے بیٹے کو برطانیہ بلانے کا کوئی بندوبست کروں۔ جب میں نے صاف صاف کہہ دیا کہ میں اس سلسلے میں ان کی کوئی مدد نہیں کرسکتا تو وہ بتانے لگے کہ ’کراچی میں ایک ایجنٹ 18 لاکھ روپے مانگ رہا ہے جو می� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • جس جرم کی سزا نہیں ہوتی

    چونکہ میں جھوٹ بولتا ہوں، جھوٹ لکھتا ہوں، جھوٹ سنتا ہوں، جھوٹ دیکھتا ہوں، اس لیے سیاست اور سیاستدانوں کے بارے میں لکھنا مجھے اچھا لگتا ہے۔ اب تو میں احتیاط سے کام لیتا ہوں، ورنہ ایک ایسا دور بھی آیا تھا جب میں لگاتار، بےدریغ سیاسی کالم لکھا کرتا تھا۔ ایسے ایسے کالم لکھتا تھ� [..]مزید پڑھیں

  • اہل مری کی بے حسی اور پیسے کی ہوس

    سانحہ مری میں حکومت کی کتنی ذمے داری ہے۔ انتظامیہ کی کتنی ذمے داری ہے اس پر بہت بات ہو چکی ہے۔کئی ناقدین تو طنز کر رہے ہیں کہ جب علیمہ خان کی مبینہ جائیداد اور کاروبار کا معاملہ اپوزیشن نے اٹھایا تھا تب تو انہیں بچانے کے لیے حکومت متحرک ہو گئی تھی لیکن مری میں معصوم شہریوں پر قیا [..]مزید پڑھیں

  • جائیں تو جائیں کہاں؟

    یہ بات بظاہر ناقابلِ فہم لگنی چاہیے کہ ایک ایسا ملک جس کا رقبہ مغربی یورپ یا نوے فیصد ہندوستان کے برابر ہو اور اس اعتبار سے دنیا کا نواں بڑا ملک کہلائے۔اور یہ لق و دق مملکت یورنیم کے سب سے بڑے عالمی ذخیرے پر بیٹھی ہو ، تیل اور گیس پیدا کرنے والے ممالک میں اس کا درجہ علی الترتیب گی [..]مزید پڑھیں

  • مری کے المناک واقعہ پر میرا صحافتی تجسس

    آندرے میر نام کا ایک محقق ہے۔ چند برس قبل اس نے بہت لگن سے ایک کتاب لکھی تھی۔ ”اخبار کی موت“ اس کا عنوان تھا۔ اس عنوان نے مجھے چونکا دیا کیونکہ 1975 سے 2007 تک میرے رزق کا کامل انحصار اخبارات کے لئے لکھنے پر رہا تھا۔ ٹی وی صحافت کا رخ کرنے اور وہاں سے بہتر معاوضہ اور مراعات حاص� [..]مزید پڑھیں

  • کیا بقائے باہمی کے لیے ایک اور ’توسیع‘ ضروری ہے؟

    ہم اب ایک قدم پیچھے ہٹ کر وسیع منظرنامے کو دیکھنے کی صلاحیت کھوچکے ہیں۔ ملک میں ہونے والے اب سیاسی تجزیوں سے مراد بہت باریک باریک چیزوں پر توجہ دینا اور ان سے نتائج اخذ کرنا ہی رہ گیا ہے۔ پھر چاہے وہ نتائج درست ہوں یا نہ ہوں۔ تو آئیے اس روش پر چلتے ہوئے کچھ باتیں ہم بھی عرض کیے د� [..]مزید پڑھیں