ٹی 20 ورلڈ کپ میں کیا 1992 کی تاریخ دہرائی جائے گی؟

  • ہفتہ 12 / نومبر / 2022

پاکستان نے 1992 میں ورلڈ کپ میں آغاز ناقص کارکردگی کے ساتھ کیا تھا لیکن بعد میں ورلڈ کپ جیت کر اپنی پہلی فتح حاصل کی۔ اب 3 دہائیوں بعد تاریخ اپنے آپ کو دہراتی نظر آ رہی ہے۔

کل ٹی 20 ورلڈ کپ کا فائنل آسٹریلیا کے میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں پاکستان بمقابلہ انگلینڈ کھیلا جائے گا۔ اس ٹی ٹوئنٹی میں دیکھے گئے اکثر مناظر ماضی میں بھی دیکھے جا چکے ہیں تو آئیے تصاویر کے ساتھ اس کی یاد تازہ کرتے ہیں۔

1992 اور رواں برس کے ٹورنامنٹ دونوں میں پاکستان کا آغاز کمزور رہا۔ 1992 میں قومی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 10 وکٹوں سے شکست کے ساتھ آغاز کیا اور کچھ روز بعد بھارت کے خلاف 43 رنز سے ہار گئی۔

رواں برس بھی گرین شرٹس کو سنسنی خیز میچ میں بھارت کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 1992 کے ٹورنامنٹ میں پاکستان کے تیسرے میچ میں انگلینڈ کے خلاف کھیلتے ہوئے میچ کے دوران بارش ہوگئی اور نتیجہ ان کے حق میں آگیا۔ دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ مل گیا، یوں پاکستان پوائنٹس ٹیبل میں آسٹریلیا کو پیچھے چھوڑ کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا۔

رواں برس ہونے والے ٹی ٹوئنٹی میچ میں اگرچہ پاکستان کے میچوں میں بارش کا براہ راست کوئی کردار ادا نہیں رہا لیکن بارش نے پوائنٹس ٹیبل پر ٹیم کو آخری پوزیشن سے اوپر کر دیا کیونکہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے درمیان میچ کے دوران بارش ہوگئی تھی اور میچ منسوخ کر دیا گیا تھا۔

1992 میں عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے کیویز کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ انضمام الحق نے آؤٹ آف فارم ہونے کے باوجود 37 گیندوں پر 60 رنز بنا کر ٹیم کو فائنل تک پہنچایا۔

حالیہ ٹی 20 میں پاکستان نے ایک بار پھر نیوزی لینڈ کو شکست دی جس میں قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی محمد حارث کے 26 گیندوں پر 30 رنز نے اہم فتح حاصل کرنے میں مدد کی۔ دونوں ورلڈ کپس میں فائنل تک پاکستان کے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بائیں ہاتھ کے پیسر اور لیگ اسپنر تھے۔

1992میں یہ کارنامہ وسیم اکرم اور مشتاق احمد نے سرانجام دیا اور رواں برس شاہین شاہ آفریدی اور شاداب خان کا جادو چلا۔ 1992 کے ورلڈ کپ کے فائنل میں پاکستان کا مقابلہ انگلینڈ سے ہوا اور قومی ٹیم نے تاریخ رقم کر کے دکھائی۔

30 برس بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے فائنل میں کل دوبارہ پاکستان اور انگلینڈ آمنے سامنے ہوں گے۔ ملین ڈالر سوال یہ ہے کہ  کیا کل ایک بار پھرتاریخ اپنے آپ کو دہرائے گی؟