ایڈیٹرکا انتخاب

  • پاکستانی جمہوریت آہنی ہاتھوں میں ہے!

    پاکستان میں جمہوریت کے مریضوں کا تسلی بخش علاج کیا جاتا ہے۔ پاکستان ایک اسلامی جمہوری ملک ہے (ویسے یہاں ہر قسم کی جمہوریت دستیاب ہے)۔ پاکستان کی جمہوریت تمام دنیا سے مضبوط ہے کیونکہ یہ ہمیشہ آہنی ہاتھوں میں رہی ہے۔ جو بھی حکومت آئی جب اس میں سے کسی نے بھی جمہوریت میں ڈنڈی مارن [..]مزید پڑھیں

  • وجاہت مسعود کا ناقابل اشاعت کالم

    (ہر اشاعتی ادارے کی ایک پالیسی ہوتی ہے اور کچھ خارجی تحدیدات بھی۔ ادارتی صفحے پر لکھنے والے کا ادارے سے معاہدہ ضرور ہوتا ہے لیکن کسی موقر ادارے میں کالم لکھنے والے کو ہدایت نامہ جاری نہیں کیا جاتا۔ لکھنے والا اپنی رائے کے اظہار میں آزاد ہے۔ دوسری طرف ادارے کو استحقاق ہے کہ اگر [..]مزید پڑھیں

  • اپنا اپناجنرل ، اپنا اپنا جج

    کابینہ میں منظور ی کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ نے تمام سروسز کے سربراہان کے عہدوں کی مدت تین کی بجائے پانچ سال کرنے کا بل منظور کرلیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ میں ججوں کی تعداد 17 سے بڑھا کر34 اور اسلام آباد ہائی کورٹ  میں  یہ تعداد 9 سے بڑھا کر 12 کردی گئی ہے۔ اپوزیشن نے پا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • عافیہ صدیقی کی واپسی کیسے قومی مسئلہ بنا؟

    اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ امریکی انتخابات کے بعد چار رکنی پاکستانی وفد امریکہ جاکر دہشت گردی کے الزام میں قید عافیہ صدیقی کی رہائی کی کوشش کرے گا۔ اٹارنی جنرل کے مطابق اس دورے کا مقصد عافیہ صدیقی کی پاکستان منتقلی کے امکانات پر امر� [..]مزید پڑھیں

  • عدلیہ کی خود مختاری پر بحث کی ضرورت

    چھبیسویں آئینی ترمیم کے تناظر میں شروع ہونے والے مباحث اور سبک دوش ہونے والے  چیف جسٹس قاضی فائز  عیسیٰ کے اعزاز میں دیے گئے فل کورٹ ریفرنس سے  پانچ ججوں کی  غیر حاضری سے پیدا ہونے والی صورت حال  کاتقاضہ  ہے کہ ملک میں اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے اختیارات، ذمہ داری، حد� [..]مزید پڑھیں

  • کیا پاکستان قائم رہ سکے گا؟

    اس ماہ کے شروع میں  نارویجین ہیومین رائٹس کمیشن کے زیر اہتمام  پاکستان میں ’قومی سلامتی اور انسانی حقوق‘ کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد ہؤا۔ سیمینار کے دوران میں یہ بات واضح ہوئی کہ ریاست کی سلامتی عوام کی بہبود کے ساتھ منسلک ہوتی ہے۔ اگر کسی ملک میں قومی سلامتی کے نا� [..]مزید پڑھیں

  • معلق محل سے آتی صدائیں

    کہانی ختم نہیں ہوتی، کہانی کہنے والے کو کسی موڑ پر خاموش ہونا پڑتا ہے۔ جیسے ہم سب کو، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ سردیوں کی کہر زدہ شام ہو گی یا موسم گرما کی صبح میں پھیلتی ہوئی دھوپ، ایک روز خاموش ہونا ہے۔ ہماری چپ سے دنیا کا شور ختم نہیں ہو گا۔ بچے بستہ اٹھائے روزانہ کی طرح � [..]مزید پڑھیں

  • اندھیرے کنویں میں اترتی سیڑھیاں

    محض ماہ و سال کا حساب ہوتا تب بھی اکرام اللہ لمحہ موجود میں بزرگ ترین اردو فکشن نگار قرار پاتے۔ اسد محمد خان 1932 اور محمد سلیم الرحمن 1934 میں پیدا ہوئے تھے۔ اکرام اللہ جنوری 1929 میں جالندھر کے قصبے جنڈیالہ میں پیدا ہوئے۔ 1961 میں اکرام اللہ کی پہلی کہانی ’اتم چند‘ ادب لطیف میں [..]مزید پڑھیں