تبصرے تجزئیے

  • نارویجئن نوبل کمیٹی کی مشکل

    پاکستان کے بعد اسرائیل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کے نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔ گزشتہ رات وائٹ ہاؤس میں عشائیہ کے دوران  اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کو  اس خط کی نقل دی جو ان کی حکومت نے نارویجئن نوبل کمیٹی کو  روانہ کیا ہے۔ نوبل کمیٹی نے اگر انہ [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان ایک قوم ہے

    پاکستان میں ایک عمومی رویہ پایا جاتا ہے کہ ہم اپنے پیشہ ورانہ اور تخصیصی شعبوں سے ہٹ کر ان معاملات میں بھی رائے زنی کرتے ہیں جن سے ہمارا تعلق نہیں ہوتا۔ اصل میں اسے بھی ہمارے جمہوری تجربے کے اتار چڑھاﺅ کا ایک ناگزیر نتیجہ سمجھنا چاہیے۔ غیر جمہوری یا آمرانہ معاشروں میں فیصلہ س [..]مزید پڑھیں

  • کیا شدت پسندی کا تعلق مذہب سے ہوتا ہے؟

    پچھلی اڑھائی دہائیوں سے دنیا نے سب سے بڑا بین الاقوامی مسئلہ شدت پسندی کو بنا رکھا ہے اور دانستہ طور پر شدت پسندی کو اسلام کے ساتھ نتھی کر دیا گیا ہے۔ پوری دنیا لاٹھیاں لے کر مسلمانوں کے پیچھے پڑی ہے۔ کسی نے یہ سوچنے کی زحمت نہیں کی کہ کیا کسی دین کا شدت پسندی سے کوئی تعلق بھی ہ� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ناروے میں ماضی کی مفلسی پر فخر کی نشانیاں

    ناروے اس وقت دنیا کے امیر ترین ممالک میں شامل ہونے کے ساتھ ایک ایسے فلاحی نظام کا حامل ہے، کئی معاشرے جس کی تقلید کرنے کی حسرت رکھتے ہیں۔   ناروے میں طویل قیام اور اس کی تاریخ کا مطالعہ کے ساتھ روزمرہ کی زندگی کے تجربات اس قوم پہ رشک کا موجب بنتے ہیں۔ یہ رشک ناروے والوں کے طور [..]مزید پڑھیں

  • بس اب بہت ہو گئی

    خبریں سب ہی سنتے، پڑھتے اور سمجھتے ہیں۔ ہر خبر کی تاثیر مختلف ہوتی ہے۔ ہر خبر مختلف ڈھنگ سے سماج کو متاثر کرتی ہے۔ خبر کے لیے وقت اہم ہوتا ہے۔ وقت گزرنے کے بعد وہی خبر ردی کا ٹکڑا بن جاتی ہے۔ یہ وقت فیصلہ کرتا ہے کہ خبر بریکنگ نیوز بنتی ہیں، یا اخبارات کے صفحوں میں گم ہو جاتی ہیں [..]مزید پڑھیں

  • کیمبرج میں پہلی ’ایکو فرینڈلی‘مسجد اور فیض کا نکاح

    زندگی میں کچھ لمحات ایسے ہوتے ہیں جو نہ صرف دل کوچھو لیتے ہیں بلکہ ہمیشہ کے لیے یادوں میں امر ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر فیض جبار کی شادی کی تقریب بھی انہی لمحات میں سے ایک تھی، جو کیمرج سنٹرل مسجد میں منعقد ہوئی۔  اس روز کی روحانیت، خوشی اور اپنائیت نے نے ایک دیر پا نقش چھوڑا۔میرے ر� [..]مزید پڑھیں

  • خواجہ (آصف) پیا موری رنگ دے چنریا

    کسی ملک کی سیاسی توانائی معلوم کرنا ہو تو اس کی صحافتی لغت پر نظر رکھیں۔ ہمارے ملک میں جو بندوق بردار کبھی تزویراتی اثاثہ کہلاتے تھے، وہ کچھ برس بعد خانہ جنگی کے مرتکب قرار پائے۔ پھر انہیں طالبان کا لقب دے کر ’اپنے بچے‘ کہا گیا۔ پھر ان کے خلاف دہشت گردی مخالف جنگ میں اتحا [..]مزید پڑھیں