انیس احمد کے ناول ’نکا‘ کا نظر ثانی شدہ ایڈیشن شائع ہوگیا
- تحریر سید مجاہد علی
- جمعہ 17 / مئ / 2024
عکس پبلیکیشنز لاہور نے صحافی ، ادیب اور ناول نگار انیس احمد کا دوسرا ناول ’نکا‘ کا نیا اور نظر ثانی شدہ ایڈیشن نہایت خوبصورتی سے شائع کیا ہے۔ یہ ناول پہلی بار 2019 میں شائع ہؤا تھا تاہم اب اسے ایک نئی آب و تاب اور نئے ٹائٹل اور گیٹ اپ کے ساتھ شائع کیا گیا ہے۔
’نکا‘ کے دوسرے ایڈیشن کی اشاعت کے موقع پر عکس پبلیکیشنز نے ٹمپل روڈ ، لاہورپر اپنے دفتر میں مصنف انیس احمد سے ملاقات کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر لاہور کے ممتاز ادیبوں نے شرکت کی اور ناول کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ممتاز صحافی، ڈرامہ نگار، ڈائریکٹر اور اجوکا تھیٹر لاہور کے ایگزیکٹو ڈائیریکٹر شاہد ندیم، ناول نگار و شاعر غافر شہزاد اور ترقی پسند شاعر اورمتحرک سماجی کارکن عابد حسین عابد بھی موجود تھے۔
محفل کے شرکا میں سے متعدد نے یہ ناول پہلے مطالعہ کیا ہؤا تھا ۔ اس لیے ناول کی تکنیک، موضوع اور متن کے حوالے سے پر مغز گفتگو ہوئی۔ غافر شہزد نے ’نکا‘ کو اردو کا اہم ناول قرار دیا جو دھرتی سے جڑا ہؤا ہے اور چولستان کے محروم و پسماندہ لوگوں کی زندگیوں کی حقیقت پسندانہ نمائیندگی کرتا ہے۔ عابد حسین عابد نے کتاب میں مقامی بولیوں کے الفاظ کو خوبصورتی سے برتنے کو سراہا اور کہا کہ اس سے ایک طرف ناول کے حسن میں اضافہ ہؤا ہے تو دوسری طرف اردو میں دھرتی سے جڑے ہوئے الفاظ کو متعارف کرواکے انیس احمد نے گراں قدر خدمت سرانجام دی ہے۔
شاہد ندیم کا کہنا تھا کہ زبان محض ایک میڈیم ہوتا ہے، لکھنے والے کو موضوع کے اعتبار سے زبان کا انتخاب کرنا چاہئے۔ انہوں نے انیس احمد کے ساتھ اپنی دیرینہ وابستگی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وہ طالب علمی کے زمانے سے ہی تخلیقی صلاحیتوں کے حامل تھے۔ اس ناول کی صورت میں انہوں نے خوبصورتی و مہارت سے ایک اہم کہانی کو بیان کیا ہے جو لوگوں کی زندگیوں کی عکاس ہے۔ حاضرین اس بات پر متفق تھے کہ متعدد دوسرے ناولوں کے برعکس ’نکا‘ میں کسی خیالی ماحول یا زندگی کو بیان نہیں کیا گیا بلکہ ایک ایسی کہانی قلمبند کی گئی ہے جس کے کردار اب بھی ہمارے درمیان موجود ہیں۔ اس طرح انہوں نے محروم طبقات کے روز و شب کو پیش کرکے ایک اہم ادبی خدمت کی ہے۔
عکس پبلیکیشنز کے سی ای او محمد فہد نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ ان کا ادارہ ایک اہم ناول کو بہتر انداز میں پیش کررہاہے۔ انہوں نے بتایا کہ اردو میں لکھا جانے والا اعلیٰ اور معیاری ادب محض رسائی کے مسائل کی وجہ سے قارئین تک نہیں پہنچ پاتا۔ انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اس بار ’نکا‘ کو ایسے تمام لوگوں تک پہنچایا جائے گا جو اردو فکشن سے منسلک ہیں تاکہ یہ اہم کام متعارف ہوسکے اور اس پر علمی گفتگو کی جاسکے۔
بدھ 22 مئی کو انجمن ترقی پسند مصنفین پاک ٹی ہاؤس لاہور میں اس ناول کی تعارفی تقریب منعقد کرے گی۔ اس کی صدارت شاہد ندیم کریں گے اور متعدد اہم تنقید نگار ناول پر خیالات کا اظہار کریں گے۔