لاہور میں بارشوں کا دہائیوں پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا، دو افراد جاں بحق

  • جمعرات 01 / اگست / 2024

لاہور میں بدھ کی شب سے جاری بارش چوالیس سال کا ریکارڈ توڑ چکی ہے جس کے دوران کم از کم دو افراد کی ہلاکت بھی ہوئی ہے۔

مون سون کے نیتجے میں چھ اگست تک ملک کے بیشتر علاقوں میں بارش کے ساتھ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے اور قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے این ڈی ایم اے کی جانب سے ہنگامی صورت حال کے لیے تیار رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

قدرتی آفات سے نمٹنے والے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) کے مطابق مُلک میں بارشوں کی وجہ بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون کا سلسلہ ہے جو 31 جولائی کو بالائی علاقوں میں داخل ہو کر 2 تا 5 اگست تک ملک کے وسطی اور جنوبی حصوں میں داخل ہو گا اور اس کے نتیجے میں ملک کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

ادارے کے مطابق طوفانی بارشوں سے مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، چترال، دیر، شانگلہ، بونیر، بنوں، کرم، وزیرستان، ڈی آئی خان، اورکزئی، خیبر، مہمند، نوشہرہ، صوابی، اسلام آباد، راولپنڈی اور شمال مشرقی پنجاب کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ ڈی جی خان، راجن پور، سلیمان اور کیرتھر رینج میں ہل تورنٹس سیلابی صورتحال کا باعث بن سکتے ہیں۔

2 اگست سے 5 اگست تک موسلا دھار بارش کا یہ سلسلہ اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب کا باعث بھی بن سکتا ہے اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔

بالائی خیبر پختونخواہ، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ این ڈی ایم اے نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ ذیلی اداروں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ الرٹ رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔

لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بارش کے پانی کی نکاسی، شہر بھر میں ٹریفک کی روانی اور شہریوں کی اس صورتحال میں مدد کے لیے تمام اداروں کو تمام تو وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی گئی ہے تاہم حکومت کے مطابق ایمرجنسی نافذ نہیں کی گئی۔