خیبر پختون خوا میں امن کے لیے اقدامات کا فیصلہ
وزیر اعظم نے وفاقی وزیر داخلہ اور گورنر خیبرپختونخوا کے ساتھ مل کر صوبے کا امن و امان یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے گورنر ہاؤس سے جمعرات کی رات جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبائی حکومت قیام امن اور عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کوبتایا کہ صوبے میں سرکاری ملازمین کے اغوا اور پولیس پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے لکی مروت، بنوں، ڈی آئی خان اور باجوڑ سمیت متعدد اضلاع میں پولیس اہلکار احتجاج کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت، بنوں اور باجوڑ میں بھی پولیس اہلکاروں کا اپنے ساتھیوں کی ٹارگٹ کلنگ اور مسلح افراد کے حملوں کے خلاف احتجاج کئی روز سے جاری ہے۔
لکی مروت اور باجوڑ میں احتجاج کرنے والے پولیس اہلکاروں کا مطالبہ ہے کہ اُن کے اضلاع میں فوج کو محدود کیا جائے اور پولیس کے اختیارات واپس کیے جائیں جبکہ بنوں میں احتجاج کرنے والے اہلکار تحفظ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
گورنر خیبرپختونخوا نے وزیراعظم کو مزید بتایا کہ عوام کو تحفظ فراہم کرنے والی پولیس خود عدم تحفظ کا شکار ہو چکی ہے اور امن و امان کی دن بدن بگڑتی صورتحال سے عوام بھی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
دریں اثنا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبے میں بڑھتی دہشتگردی کے تناظر میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت جرگہ تشکیل دے کر پڑوسی ملک افغانستان سے بات چیت کرے۔
علی امین گنڈاپور نے یہ بات جمعرات کی رات پشاور میں تعینات افعان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکی سے ملاقات کے دوران کی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے دونوں اطراف کے لوگ مشکلات سے دوچار ہوئے لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ پائیدار امن کے قیام کے لیے سنجیدہ کوششیں ہونی چاہیے۔
انوں نے کہا کہ علاقائی امن پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہے اور ضرورت ہے کہ پاکستان کی وفاقی حکومت اس سلسلے میں جرگہ تشکیل دے کر پڑوسی ملک کے ساتھ بات چیت کرے۔
واضح رہے اس سے پہلے ایک تقریر میں وزیر اعلیٰ افغانستان سے براہ راست بات چیت کا اعلان بھی کرچکے ہیں۔