کچلاک میں بم دھماکہ ، دو پولیس اہلکار جاں بحق
بلوچستان کے ضلع کوئٹہ کے علاقے کچلاک میں سینیچر کے روز ایک بم دھماکے میں دو پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ نیو کچلاک پولیس تھانے کی حدود میں ہونے والے دھماکے کے ذریعے پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ معمول کی گشت کے بعد پولیس اہلکار نے گاڑی ایک درخت کے ساتھ کھڑی کی تو وہاں زوردار دھماکہ ہوا۔ دھماکے میں ایک اے ایس آئی سمیت دو اہلکار جاں بحق ہوئے۔
ایس ایس پی آپریشنز کوئٹہ پولیس محمد بلوچ نے بتایا کہ دھماکہ دیسی ساختہ بم کے ذریعے کیا گیا جس میں گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ دھماکے کے بارے میں مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پولیس اہلکاروں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ختم کر کے دم لیں گے۔‘ تاحال کسی نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
کچلاک کوئٹہ شہر سے شمال میں اندازاً 20 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس علاقے کی آبادی مختلف پشتون قبائل پر مشتمل ہے۔ کچلاک میں اس سے قبل بھی بم دھماکوں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملے ہوتے رہے ہیں۔ ماضی میں اس علاقے میں ایسے واقعات کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر مذہبی شدت پسند تنظیموں کی جانب سے قبول کی جاتی رہی ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے کسی علاقے میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر یہ تیسرا حملہ تھا۔ گزشتہ شب کوئٹہ سے متصل ضلع مستونگ کے علاقے درین گڑھ میں فائرنگ کے تبادلے میں لیویز فورس کے دو اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں آٹھ اہلکار معمولی زخمی ہوگئے۔