بھارتی وزیر داخلہ سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کی سازش میں شامل ہیں: کینیڈا کا الزام
کینیڈا نے الزام لگایا کہ بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کی سازش میں شامل ہیں۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انڈین وزیر داخلہ پر یہ الزام کینیڈا کی جانب سے اس ماہ چھ انڈین سفارت کاروں کو نکالے جانے کے بعد عائد کیا گیا ہے۔
انڈین سفارت کاروں کو کینیڈا سے نکالنے کا تعلق وہاں ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل سے ہے۔ اس سے قبل امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے بھی ان کارروائیوں کے پیچھے مبینہ طور پر امت شاہ کا ہاتھ ہونے کے بارے میں رپورٹ کیا تھا۔
کینیڈا میں انڈین ہائی کمیشن اور انڈین وزارت خارجہ نے ابھی تک اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا تاہم انڈین حکومت نے اس معاملے میں کینیڈا کی جانب سے پہلے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کیا تھا۔ کینیڈا کے نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن نے ملک کی شہری دفاع اور قومی سلامتی کمیٹی کو بتایا ہے کہ انڈین حکومت کے ایک سینئر وزیر نے کینیڈین شہریوں کو دھمکیاں دینے یا قتل کرنے کی سازش کی منظوری دی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال جون میں سکھ علحیدگی پسند تحریک خالصتان سے منسلک 45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو وینکوور کے قریب مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم ٹروڈو نے اس قتل کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا تھا۔