ونڈسر کاسل میں اوپن افطار

رمضان کے مہینے میں ہمارے چاہنے والوں نے ہم سے ہمیشہ اصرار کیا کہ میں لندن میں رمضان کی صورتِ حال پر کوئی کالم لکھوں۔ موقع  غنیمت دیکھتے ہوئے ہم نے سوچا کیوں نہ  آپ کو لندن میں رمضان ٹینٹ پروجیکٹ اور رمضان فیسٹیول کی تفصیل بتاؤں۔تاہم اس حوالے سے کالم میں نے پچھلے سال بھی لکھا تھا لیکن اس بار ونڈسر کاسل میں افطار کاا ہتمام ہونا ایک تاریخی بات مانی جارہی ہے۔

حال ہی میں لندن میں قائم چیریٹی ادارے" رمضان ٹینٹ پروجیکٹ "نے ونڈسر کیسل کے اسٹیٹ اپارٹمنس میں پہلی مرتبہ افطار کا انعقاد کیا، جس میں 350سے زائد افراد نے شرکت کی۔ یہ تقریب سینٹ جارج ہال میں منعقد ہوئی، جہاں عام طور پر سربراہانِ مملکت کی ضیافتیں ہوتی ہیں۔اس لیے اس خبرکو برطانیہ اور دنیا کے اخباروں نے نمایاں طور سے شائع بھی کیا ہے۔اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی  اوپن افطار پارٹی کا خوب چرچا ہے۔

اس سے قبل رمضان ٹینٹ پروجیکٹ نے لندن کے وکٹوریا اینڈ البرٹ میوزیم میں بھی اوپن افطار کی تقریب منعقد کی تھی، جس میں پانچ سو زائد افراد شریک ہوئے تھے۔ اس تنظیم کا مقصد مختلف ثقافتی اور تاریخی مقامات پر افطار کی تقریبات منعقد کر کے لوگوں کو قریب لانا ہے جو کہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔یوں تولندن سمیت پورے برطانیہ میں رمضان المبارک کے دوران مختلف چیریٹی ادارے اور تنظیمیں افطار کی تقریبات کا اہتمام کرتی ہیں۔ ان تقریبات کا مقصد مختلف کمیونیٹیز کو ایک جگہ جمع کرنا اور بین المذاہب ہن آہنگی کو فروغ دینا ہوتا ہے۔رمضان ٹینٹ پروجیکٹ کا سالانہ رمضان فیسٹیول دنیا کا سب سے بڑا اور منفرد سالانہ فیسٹیول ہے جو رمضان اور اسلامی فن، ثقافت، تاریخ، ورثے کو منانے والا اپنی نوعیت کا ایک منفرد فیسٹیول ہے۔فیسٹیول میں اوپن افطار اور دیگر سرگرمیاں شامل ہیں۔ جس کا آغاز اس سال بریڈ فورڈ میں سالانہ ویلکم رمضان کانفرنس سے ہوا۔

رمضان فیسٹیول 2025  کا تھیم "کنکشن "ہے۔لفظ کنکشن گہرا اور کثیر جہتی ہے۔ یہ ایک ایسی طاقت ہے جو ثقافتوں، ماحول اور پس منظر میں لوگوں کو متحد کرتی ہے، اورکمیونٹی، ہمدردی اور افہام و تفہیم کو فروغ دیتی ہے جو کمیونٹی کا مشترکہ احساس پیش کرتی ہے۔اس کے علاوہ یہ تھیم مکالمے اور کمیونٹی کی مصروفیات کے ذریعے مستقبل کی تشکیل کرتے ہوئے تاریخ کے تحفظ کی اہمیت کو بھی دریافت کرتا ہے۔اوپن افطار2025 کو رمضان کے مقدس مہینے کے لیے،اب تک کے سب سے وسیع پروگرام کا اعلان کرنے پر فخر ہے۔ اوپن افطار برطانیہ کے چار آبائی ممالک انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئیر لینڈ میں کمیونٹیز کو اکھٹا کررہی ہے۔اوپن افطار 2025میں لندن اور دارالحکومت سے باہر منعقد ہونے والی تقریبات کے درمیان نظر آئے گی جو شمولیت اور رسائی کے لیے پہل کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

اس سال بھی اوپن افطار پروگرام  دس سے زائد شہروں کا رخ کرے گا جو پہلے سے زیادہ ہے۔ ان شہروں میں برمنگھم، بیلفاسٹ، بلیک برن، برائٹن، کیمبرج، کارڈف،ڈنڈی، مانچسٹر، نیو کاسل، شیفیلڈ، ویسٹ بروم وچ، ونڈزر اور لندن کے نام اہم ہیں۔ اس سال اوپن افطار کھیلوں کے میدانوں میں کم ازکم نو ایونٹس ہوں گے،جن میں کئی فٹ بال اسٹیڈیم اور رگبی میدان بھی شامل ہیں۔ اوپن افطار کی بڑھتی ہوئی رسائی کے ثبوت میں کئی مقامات پہلی بار ان تقریبات کی میزبانی کریں گے۔ جن میں گلڈ ہال، کنگس کالج، لارڈز کرکٹ اسٹیڈیم، پالٹیک، نیو کاسل، شیکسپئیر گلوب تھیٹر، شیفلڈ کیلحم میوزیم، ساؤتھ کینزنگٹن، اسکول آف اورینٹیل اینڈ افریقن اسٹیڈیز، کارڈِف سٹی فٹبال اسٹیڈیم، اے ایف سی ویمبلڈن، برائٹن اینڈ ہووالبین فٹبال کلب، سٹی پارک بریڈ فارڈ، اسٹن ویلا برمنگھم، شیفرڈ بُش مارکیٹ، بیلفاسٹ سٹی ہال، بلیک برن اہم ہیں۔آخر میں اوپن افطار اس سال اپنے فائنل ایونٹ کے لیے معروف ٹریفلگر اسکوائر پر واپس آئے گا جہاں ہزاروں لوگ افطار کریں گے۔

رمضان ٹینٹ پروجیکٹ ایک ملٹی ایوارڈ یافتہ چیریٹی ادارہ ہے جو 2013 میں قائم کیا گیا تھا۔ جس کا مقصد کمیونٹیز کو اکھٹا کرناہے اور مختلف اقدامات کے ذریعے رمضان کے جذبے اور مقاصد کو پھیلاتا ہے۔ٹینٹ پروجیکٹ کا کہنا ہے کہ" ہم ایک ایسی دنیا بنانے میں مدد کرنا چاہتے ہیں جہاں ہر کوئی ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ رہے۔ ہمارا جذبہ بات چیت، باہمی افہام و تفہیم اور تعلق کا احساس پیدا کرنے میں ہے۔ ہم تمام مذاہب کے افراد کے درمیان فاصلوں کو ختم کرنے کے لیے کام کرتے ہیں "۔ اوپن افطار کی خوبی یہ ہے کہ ر زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو مدعو کرتا ہے اور تمام مذاہب کی برادریوں کو اکٹھا کرتا ہے۔ جس میں مہمان مقررین، وی آئی پی، سیاست دانوں کے علاوہ عام لوگوں کی بھاری تعداد شریک ہوتی ہے۔اس دوران لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ گفتگو کا موقعہ ملتا ہے اور غیر مسلموں کو مسلمانوں کے ساتھ رمضان اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کا بھی موقعہ مل جاتا ہے۔

2013میں لندن کے اسکول آف اورینٹیل اینڈ افریقن اسٹڈیز،یونیورسٹی کے طلبا کا ایک گروپ بین الاقوامی طلباکو افطار کے لیے مدعو کرنے کے لیے  جمع ہوا جو اپنے ملک سے ہزاروں میل دور اکیلے رہتے تھے۔ اس طرح یہ سلسلہ دھیرے دھیرے بڑھتا گیا اور افطار کا انتظام اب ہزاروں کی تعداد میں اوپن افطار کی صورت میں مختلف شہروں میں ہونے لگا۔ اب تک اوپن افطار نے ویمبلے اسٹیڈیم، ویسٹ منسٹر ایبی، ریجنٹ پارک، کینزنگٹن میموریل گارڈنز، ٹریفلگر اسکوائر، برٹش لائبریری سمیت کئی اہم مقامات پر ہزاروں مسلم اور غیر مسلموں کو افطار کرایاہے۔ جو کہ ایک قابلِ ستائش بات ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ اوپن افطار نے پچھلی دہائی کے دوران اپنے تمام پروگراموں کے دوران تمام مذہبی پس منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو جوڑا اور ان کو یکجا کیا، اوراوپن افطار کے ذریعہ ہم آہنگی کی ایک بے مثال پلیٹ فارم مہیا کرایا ہے۔اس عمل کے ذریعہ اسلام اور رمضان کے بارے میں تاثرات کو مثبت طور پر تبدیل کرنے اور رکاوٹوں کو دور کرنے میں بھی رمضان ٹینٹ پروجیکٹ کامیاب رہے ہیں۔ اوپن افطار میں شرکت کرنے والے 50%سے زیادہ مہمانوں نے اتفاق کیا کہ رمضان کے بارے میں ان کے علم میں اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ 80%فی صد لوگوں نے محسوس کہا کہ ان کے لیے ایک دوسرے کے بارے میں جاننے کے لیے مختلف کمیونٹیز سے ملنے کے لیے کوئی معقول جگہیں نہیں ہیں۔ تو وہیں 50%سے زیادہ مہمانوں کا کہنا ہے کہ اوپن افطار نے انہیں مسلمانوں سے ملنے کا موقع فراہم کیا ہے جو انہیں کہیں اور نہیں ملتا۔

رمضان ٹینٹ پروجیکٹ کے بانی اور سی ای او عمر صلاح نے کہا  کہ" ایک دہائی سے زائد عرصے سے رمضان ٹینٹ پروجیکٹ نے اپنے سالانہ رمضان فیسٹیول اور فلیگ شپ اقدام اوپن افطار کے ذریعے تمام پس منظر سے تعلق رکھنے والے10لاکھ سے زیادہ لوگوں کوجوڑا ہے۔ اس سال کی تھیم، وراثت: ماضی، حال اور مستقبل، کا مقصد برطانیہ میں ہمارے مشترکہ ثقافتی ورثے کی گہری سمجھ اور تعریف کو پورا کرنا ہے۔ رمضان کا مہینہ  اسلامی ثقافت، روایت اور ورثے کی علامت ہے جسے دنیا بھر میں لاکھوں لوگ خود کی عکاسی، روحانی رزق اور ذہن سازی کے سفر کے طور پر مناتے ہیں۔ ہمیں اس بابرکت مہینے کو منانے اور اپنا رمضان فیسٹیول اور تاریخی اوپن افطار تقریبات کا سلسلہ پیش کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے۔ جس میں مسلم دنیا نے صدیوں سے برطانوی ثقافت اور طرزِ زندگی میں نمایاں شراکت اور وراثت کو اجاگر کیا ہے۔ جو ہمارے معاشروں اور برادریوں کے باہمی ربط کو مضبوط کرتا ہے۔"

 اوپن افطار زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو مدعو کرتا ہے اور یہ تمام مذاہب کے لوگوں کے لیے ایک کھلی دعوت ہے۔ جس میں کوئی بھی کمیونٹی، ہم آہنگی، تعلق، دل و دماغ کو سکون فراہم کرنے اور اجنبیوں کو دوست بنانے کے لیے ایک عمدہ اور بے مثال

 قدم ہے۔ ہم دعا گو ہیں کہ برطانیہ کی رمضان فیسٹیول کی مثال دنیا بھرمیں قائم ہو، جس سے محبت اور بھائی چارگی کا پیغام پھیلتارہے۔