سید مجاہد علی

  • ثقافت کا بوجھ

    یہ اٹھائے نہیں اٹھتا۔   نسلوں نے یہ بوجھ اکٹھا کیا ہے۔ اب میرے ناتواں کندھوں پر اسے لاد دیا گیا ہے۔ اب اسکول کی کتابوں، دانشوروں کی باتوں اور سیاست دانوں کی تقریروں میں مجھے یاد دلایا جاتا ہے کہ میں کس عظیم ورثہ کا مالک ہوں اور مجھے اس کی حفاظت کرنا ہے۔   ہم میں سے کتنے ہیں [..]مزید پڑھیں

  • چار بونے

    وہ شہر میں داخل ہوئے تو لاغر اور مفلوک الحال تھے۔ وہ چاروں دور دراز علاقوں سے سفر کرتے بہتری کی تلاش میں سرگرداں شہر تک پہنچے تھے۔ منزل تک پہنچنے سے پہلے ان کی مختلف راستوں پر ایک دوسرے سے ملاقات ہوگئی۔   پہلے دو ملے اور پھر اگلی راہگزر پر ان کی ملاقات اپنے ہی جیسے دو مزید لوگ [..]مزید پڑھیں

  • وہ نہیں جانتے تھے

    ہاتھ میں ہاتھ ڈالے وہ سارے نہال تھے یہ سارے ایک ایسے راستے کی طرف رواں تھے جس کی منزل ایک نہیں تھی مگر وہ نہیں جانتے تھے وہ نہیں جانتے تھے کہ جو رشتے آج اتنے سہانے، اتنے گہرے اور اتنے انمٹ لگتے ہیں وہ نقش برآب ثابت ہونگے۔ ریت پر بنے ہوئے نشان یا ہوا میں بنائی ہوئی تصویر کی مانند [..]مزید پڑھیں

loading...
  • آؤ ایک قوم بنائیں

    انہوں نے سوچا ایک قوم بنانی چاہئے “مگر قوم کیسے بنائی جاسکتی ہے“  ایک نے پوچھا “کیوں نہیں۔ اس میں کیا مشکل ہے“  جواب ایا قوم تو ایک گروہ کا نام ہے جو مشترکہ روایات کے ساتھ ایک خطہ زمین میں اپنے طریقے سے زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔ یہی تو۔  لوگوں کا گروہ تو موجود � [..]مزید پڑھیں

  • متعفن لاشے

    وہ اپنے مرے ہوئے لوگوں کو دفناتے نہیں تھے۔   نہ جانے یہ روایت کیسے اور کب شروع ہوئی۔ اب اس قبیلے میں اس موضوع پر بات کرنا ممکن نہیں تھا۔ ہر گھر کے ہر ہر فرد کے سر پر اس کے خاندان کے چند مرے ہوئے لوگوں کے لاشے لادے ہوتے اور وہ انہیں اعزاز کے ساتھ اٹھائے پھرتے تھے۔   باہر سے جا [..]مزید پڑھیں

  • مٹھی بھر مٹی

    میں نے نرم خستہ نم مٹی مٹھی میں بھری اور اس ڈھیر پر ڈال دی جس کے تلے وہ خاموش لیٹا تھا۔ یہ اس کا سفر آخرت تھا اور یہ میری اس کی آخری ملاقات تھی۔ نہ میری آنکھیں نم تھیں اور اس کی آنکھیں تو لکڑی کے اس ڈبے میں ویسے ہی پتھرائی ہوئی تھیں۔ ہم یہ آخری ملاقات اس لئے نہیں کررہے تھے کہ ہم اس [..]مزید پڑھیں

  • ہوشیار باش

    ٹیلی فون کی گھنٹی بجی اسلام علیکم آپ خیریت سے ہیں دن کیسا گزر رہا ہے کال کرنے والا انتہائی ملنسار اور خوش اخلاق تھا۔ اس کی باتوں سے لگتا تھا کہ وہ میرا پرانا شناسا ہے۔ لیکن وہ تھا نہیں۔ میرے پا س آپ کے لئے ایک خوش خبری ہے میں خوش ہونے کی بجائے پریشان ہوگیا مگر کال کرنے والی کی � [..]مزید پڑھیں

  • وہ کون تھے

     وہ سب بڑے دانشمند تھے معاملات سمجھتے تھے اور مشکلات آنے سے پہلے ان کا حل تلاش کرلیتے تھے۔ ان کی عقل ودانش کے قصے چہار عالم میں تھے۔   شروع میں تو ان کے بارے میں کسی کو پتہ نہ تھا۔ یہ پانچوں اپنے اپنے کونوں میں اپنی دنیا میں مگن رہتے۔ گرد ونواح میں ہونے والے واقعات پر سردھن [..]مزید پڑھیں

  • کمال

     دیکھا کیا کمال کیا   ہم انہیں وہاں لے آئے جہاں کوئی نہیں لاسکا تھا۔ انہوں نے بہت ہاتھ پاﺅں مارے لیکن ہم بھی ایک کائیاں تھے اور ان کی ایک نہ چلنے دی۔ بھلا یہ بھی کوئی بات ہے کہ ہم ساری باتیں مان لیں اور ایک ضد بھی نہ کرسکیں۔ ہم نے کیا نہیں کیا   قربانی دی تم نے اوہ ٹھیک � [..]مزید پڑھیں

  • دو لوگ

    ایک دور دراز خوبصورت جزیرے پر دنیا کے دو مختلف ملکوں سے دو جیٹ طیارے اترے۔ یہ دونوں طیارے پرائیویٹ افراد کی ملکیت تھے اور دونوں دنیا کے امیر لوگوں میں شامل ہوتے تھے۔   آج وہ اس چھوٹے جزیرے پر اتر رہے تھے۔ یہ جزیرہ دونوں کے اپنے ملکوں سے ہزاروں میل دور تھا اور انہوں نے کبھی یہ� [..]مزید پڑھیں