سید مجاہد علی

  • لال آندھی سے مکالمہ

    اس راستے پر چلتے ہوئے اس روز میری لال آندھی سے ملاقات ہو گئی وہ غرائی ہوئی ، بھرائی ہوئی ، جوش میں آئی ہوئی تھی میں حیرت سے اسے تکتا سہما سہما سا اس سے اس کے غصے کی وجہ جاننا چاہتا تھا   اس نے کہا میرے راستے سے ہٹ جا ورنہ تُو جانتا ہے خاشاک کے ایک ٹکڑے پرِکاہ کی طرح تجھے اڑا [..]مزید پڑھیں

  • ناراض سورج

    وہ سارے جب مل کر اسے ہلاک کر چکے تو انہوں نے اس کے مردہ جسم کے ٹکڑے کئے۔ غصہ کم کرنے کے لئے وہ اس کی تکہ بوٹی کرنے سے بھرپور لطف اندوز ہو رہے تھے۔ مگر یہ لذت بھرے لمحات بھی خوشی کی گھڑیوں کی طرح بہت جلد بیت گئے۔ ایک مردہ انسان کی بوٹیاں کرنے میں آخر دیر ہی کتنی لگتی ہے۔ خاص طور سے ج� [..]مزید پڑھیں

  • اگر یوں ہوتا

    پاکستانی سیاست میں اگر کی بے حد اہمیت ہے۔ سیاست دان خوب تیاری کر کے ووٹ مانگنے عام لوگوں کے پاس جاتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ اگر ان کو ووٹ نہ دیا گیا تو کون سی قیامت آنے والی ہے۔ جن کو ووٹ مل جائیں وہ خوش لیکن اگر کا استعمال بہرطور ضروری ہوتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اگر عوام دشمنوں کی س [..]مزید پڑھیں

loading...
  • آپشنز

    کہا: انتخاب کرو تم فلسطین کے حامی ہو اسرائیل کے حامی ہو یا امن کے کہا: انصاف چاہتا ہوں کہا: جواب غلط ہؤا۔ ایک اور موقع دیا جاتا ہے۔ جواب دئیے گئے آپشنز میں سے ہونا چاہئے۔ کہا: امن ہو پر سب کو حق ملے ، ظلم ختم ہو ، انسانیت کا بول بالا ہو اور ظلم کو اس کے کئے کی سزا ملے کہا: جواب پھر [..]مزید پڑھیں

  • برقع پوش مردوں کے باب میں

    میں نے چند روز قبل ایک تصوراتی مملکت کی تصویر کشی کی تھی کہ کیسے ایک مطلق العنان بادشاہ اپنی دولت اور طاقت کے بل پر کوئی بھی فیصلہ کرنے کا مجاز ہے۔ اس کہانی میں جب موصوف کو اپنے مرنے کی فکر ستانے لگی تو وہ اسلام ، مسلمانوں اور رعایا کی خدمت گزاری کا قصد کرتا ہے۔ اس قسم کے قصد کے د� [..]مزید پڑھیں

  • برقع پوشوں کی جنت

    جوں جوں عمر ڈھلتی جا رہی تھی، ان کی فکر مندی اور پریشانی میں اضافہ ہو رہا تھا۔ وہ چاہتے تھے کہ مرنے سے پہلے کچھ ایسا کر جائیں جس سے ان کے بعد آنے والی نسلیں سبق سیکھیں اور خوشی و اطمینان کے راستے پر گامزن رہ سکیں۔ مگر انہیں سوجھتی نہ تھی کہ کیا کر گزریں۔ وہ دور کئی سمندر پار ایک ج� [..]مزید پڑھیں

  • گلو تو یہی کرے گا

    گلو نے وہ کیا جس کے لئے وہ پیدا ہؤا ہے۔ وہ تو وہی کرے گا جس کا اسے حکم دیا جائے گا۔ اس نے تو کوئی دوسرا کام سیکھا ہی نہیں ہے۔ تف ہے ان لوگوں پر جو اس گلو کو مارتے ہیں جس نے پولیس کی نگرانی میں گاڑیاں توڑیں اور بڑھکیں ماریں۔ مگر اس گلو سے نجات حاصل نہیں کرتے جو ان کے اپنے وجود میں پلت [..]مزید پڑھیں

  • اینٹ کا انٹرویو

    جب پہلی بار مجھ سے اس بارے میں استفسار کیا گیا تو میں اسے مذاق سمجھا اور بات کو ٹال دیا۔ دوسری بار پوچھنے پر میں نے سوال کو نظر انداز کیا لیکن جب اصرار کے ساتھ مجھ سے یہی بات پوچھی گئی تو مجھ سے رہا نہ گیا اور میں نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا: ” کیا آپ مجھے احمق سمجھتے ہیں۔ جو مٹی [..]مزید پڑھیں

  • بھائی ڈٹ گئے

    ارے صاحب جو چاہے کہو۔ مخالفین جیسے چاہیں طنز کے نشتر چلائیں۔ الطاف حسین کے بارے میں تو یہ کہنا پڑے گا: تندئ باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لئے اب بس شاعر مرحوم کے کلام میں تحریف کا خوف ہے ورنہ یہ شعر عین الطاف بھائی کی خوبیوں ، صلاحیتوں اور بلند ح [..]مزید پڑھیں

  • مردہ نگری

    وہ ایک عجیب نگری تھی وہاں زندہ چپ تھے اور مردے بولتے تھے۔ چیختے چلاتے اور شور مچاتے تھے۔ شرم دلاتے اور ہاہا کار مچاتے تھے۔ پر اس بستی کے سارے زندہ لوگ مردہ دل اور کند ذہن تھے۔ نہ انہیں چیخیں سنائی دیتیں۔ نہ یہ عیجب لگتا کہ مردے ہیں کہ ہاتھ اٹھائے ، لہو سے لبریز جسم دکھاتے دہائی [..]مزید پڑھیں