سید مجاہد علی

  • بھائی ڈٹ گئے

    ارے صاحب جو چاہے کہو۔ مخالفین جیسے چاہیں طنز کے نشتر چلائیں۔ الطاف حسین کے بارے میں تو یہ کہنا پڑے گا: تندئ باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لئے اب بس شاعر مرحوم کے کلام میں تحریف کا خوف ہے ورنہ یہ شعر عین الطاف بھائی کی خوبیوں ، صلاحیتوں اور بلند ح [..]مزید پڑھیں

  • مردہ نگری

    وہ ایک عجیب نگری تھی وہاں زندہ چپ تھے اور مردے بولتے تھے۔ چیختے چلاتے اور شور مچاتے تھے۔ شرم دلاتے اور ہاہا کار مچاتے تھے۔ پر اس بستی کے سارے زندہ لوگ مردہ دل اور کند ذہن تھے۔ نہ انہیں چیخیں سنائی دیتیں۔ نہ یہ عیجب لگتا کہ مردے ہیں کہ ہاتھ اٹھائے ، لہو سے لبریز جسم دکھاتے دہائی [..]مزید پڑھیں

  • آﺅ احتجاج کریں

    سب ناراض ہیں۔ یہ بڑا ظلم ہؤا ہے۔ ہم جانتے تو تھے کہ ان ٹیلی ویژن ڈراموں نے ہر حد پار کر لی ہے۔ نہ کوئی حیا نہ کوئی شرم۔ بس جو جی میں آتا ہے چلا دیتے ہیں۔ اب ان سے کوئی پوچھے بھائی یہ لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کر کے لوگوں کو یہ فحش اور واہیات پروگرام کیوں دکھاتے ہو۔ کوئی کیا کہہ سکتا � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • طوطی بولا تو ....

    سارے شہر کے عقلمند جمع تھے۔ ہو کا عالم تھا۔ آج ایک عالم بے مثال اور عام لوگوں کے دلوں کی آواز ایک محترم شخصیت خطاب کے لئے دور دراز سے تشریف لانے والی تھی۔ یوں تو سب ہی بات کرنے کو ہمک رہے تھے مگر وہ یہ سننا بھی چاہتے تھے کہ جس شخص کو ٹیلی ویژن اسکرین پر پھنکارتا سنتے ہیں، وہ دیکھن� [..]مزید پڑھیں

  • باپ کون ہے

    اسے بس اتنا یاد تھا کہ وہ پہاڑی کے دامن میں ایک چھوٹے سے جھونپڑے نما مکان میں رہتے تھے۔ اس کے تین بہن بھائی تھے۔ ماں باپ اور بہن بھائیوں کے ساتھ وہ خوشی سے زندگی گزار رہا تھا۔ ان کا گھر قریبی دیہات سے بھی فاصلے پر تھا۔ اس کی ماں کو پانی لینے کے لئے کئی میل کا سفر کر کے گاﺅں میں کنو [..]مزید پڑھیں

  • بونوں کی بارات

    بہت جنگ و جدل اور دہائیوں کی توتکار کے بعد بالآخر ان سب نے اتفاق کیا کہ وہ اس راجدھانی کا انتظام سنبھالنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ اب امن اور خوشحالی کے لئے بونوں کو حکومت سونپ دی جائے تاکہ وہ اپنے اصول و ضابطے اور قاعدے کے مطابق اس شورش زدہ علاقے میں امن بحال کریں۔ یہ معاملہ [..]مزید پڑھیں

  • خواب

    وہ عجیب خواب تھا۔ نہ شور تھا نہ ہنگامہ۔ سب کام ہو رہے تھے۔ سڑکوں پر گاڑیاں رواں تھیں۔ ٹرینیں بروقت اپنی منزلوں پر پہنچ رہی تھیں اور تمام طیارے مختلف جگہوں پر اتر بھی رہے تھے اور پرواز بھی کر رہے تھے لیکن جس شور کا میں عادی تھا وہ موجود نہیں تھا۔ کیا یہ کوئی دوسری دنیا ہے۔ نہیں � [..]مزید پڑھیں

  • وہ وہاں نہیں تھا

    سب وہاں موجود تھے۔ میں بھی تھا اور تم بھی تھے مگر وہ نہیں تھا۔ سارے بہت بڑی بڑی باتیں کرتے تھے۔ بہت سی باتیں میری فہم سے بالا تھیں لیکن اکثر کہنے والوں کے اپنے ادراک سے بھی ماورا تھیں۔ لیکن وہ باری باری بولتے تھے۔ ان پر واہ واہ ہوتی تھی۔ میں نے تم سے کہا یہ لوگ کیا بولتے ہیں۔ تم [..]مزید پڑھیں

  • دنیا کے 7 ارب کافر

    فیس بک پر ایک ذاتی نوعیت کا پیغام تھا۔ بھیجنے والی کوئی خاتون تھی اور اسے میں جانتا نہ تھا۔ پھر بھی جب اسے پڑھا تو اپنی کم عقلی پر سر پکڑ کر رہ گیا۔ یہ پیغام دراصل دعوت تھی کہ میں اگر گمراہ ہوں تو اپنی اصلاح کر لوں۔ گویا ایک طرح سے مجھے جنت اور جہنم کے ایک دوراہے پر واضح راستہ دکھ� [..]مزید پڑھیں

  • روشنی

    اس نے کہا یہ روشنی ہے۔ میں نے دیکھا تو میں گھپ اندھیرے کا اسیر تھا۔ میں حیران ہؤا اور پریشانی سے اس سے پوچھا کہ یہ کیسی روشنی ہے۔ مجھے تو کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ اس آواز نے اسی تحکمانہ اور پرجوش لہجے میں جواب دیا کہ یہ روشنی تمہیں اس لئے نظر نہیں آتی کیوں کہ تمہاری عقل پ� [..]مزید پڑھیں