سید مجاہد علی

  • اب عدلیہ خود کٹہرے میں کھڑی ہے!

    سیاست دانوں کی بدعنوانی، بے اعتدالی، مفاد پرستی اور ریشہ دوانی کی کہانیاں ملک کے  ہر باشندے کو ازبر ہیں۔ بجا طور سے سیاسی  لیڈروں کے احتساب کا مطالبہ بھی  کیاجاتا ہے۔ تاہم گزشتہ چند ماہ کے دوران رونما ہونے والے واقعات کے بعد عسکری اداروں کی سیاست میں دلچسپی اور قومی معا [..]مزید پڑھیں

  • کیا ادارے تائب ہوجائیں گے؟

    گزشتہ روز کراچی میں پی ڈی ایم کے لیڈروں نے  اداروں  کو اپنی غلطیاں ماننے اور  حقائق تسلیم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔  مقررین کا دعویٰ تھا کہ   اداروں کو ماضی میں کی گئی غلطیوں کا جائزہ لے کر  ان پر قوم سے معافی مانگنی چاہئے تاکہ ملک کو مسائل سے نکالنے کا راستہ تلاش کی� [..]مزید پڑھیں

  • ملک کا نیا وزیر اعظم کون ہوگا؟

    بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کے بعد ایک بار پھر تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف  اپوزیشن کا متحدہ محاذ بننے کے آثار پیدا ہوئے ہیں۔   دونوں رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم میں واپسی  سے متعلق سوالوں کا جواب نہیں دیا۔ حالات کے موجودہ موڑ پر پاکستا� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • پاکستانی خارجہ پالیسی کے تضادات

    پاکستان  نے بظاہر مقبوضہ کشمیر کے  سوال پر بھارت کے ساتھ محاذ آرائی  برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔  حالانکہ افغانستان  کے حالات، طالبان حکومت اور باقی ماندہ دنیا کے درمیان تعاون کی موجودہ صورت حال میں کشمیر پالیسی پر نظر ثانی کرنے اور بھارت کے ساتھ تعاون کے امکانا� [..]مزید پڑھیں

  • کیا حکومت ہی ریاست پاکستان کی نمائیندہ ہے؟

    عمران خان کی حکومت کا سب سے بڑا مسئلہ متعدد سنگین اور اہم معاملات پر  اس کی غیر واضح  پالیسی اور متضاد بیانی ہے۔  وفاقی کابینہ کے ارکان ایک ہی معاملہ پر مختلف اور متضاد بیانات جاری کرتے رہتے ہیں یا ایک بات کہنے کے بعد   اس پر قائم  رہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتے۔ اور& [..]مزید پڑھیں

  • طوفان کی خبریں اور کٹھ پتلی وزیر اعظم

    وزیر اعظم نے تحریک   لبیک پاکستان پر اس سال اپریل میں عائد کی گئی پابندی ختم کرنے  کے لئے وزارت  داخلہ کی سمری پر کابینہ کے ارکان کی رائے لینے کی اجازت دے دی ہے۔ عملی طور سے اس کا یہ مطلب ہے کہ وفاقی حکومت چند روز میں ٹی ایل پی پر سے پابندی اٹھانے کا اعلان کردے گی یا اسے ک [..]مزید پڑھیں