وجاہت مسعود

  • 24 کروڑ کردار مصنف کی تلاش میں

    سویرے کے جھٹپٹے میں سفر آغاز کیا تو گفتہ غالب توشہ آرزو تھا۔ ’کہ جاگنے کو ملا دیوے آ کے خواب کے ساتھ‘۔ اب شام اس طور ہو رہی ہے کہ میر کی حیرت بار دوش ہے، ’جاگتا ہوں کہ خواب کرتا ہوں‘۔ گزرے برس کی آخری رات رائیگانی اور خسارے کی بے قراری سے عبارت تھی۔ سرسید احمد خان کی ن [..]مزید پڑھیں

  • آمریت ادیب سے کیوں ڈرتی ہے؟

    پاکستان پر عظیم عسکری رہنما ایوب خان کے نزول کی تفصیلات خاصی عجیب و غریب ہیں۔ جنوری 1951 میں پاکستانی فوج کا کمانڈر انچیف مقرر ہونے سے قبل ایوب خان مزید پیشہ ورانہ ترقی کے لیے نا اہل سمجھے جاتے تھے کیونکہ انہیں برما کے محاذ پر 1945 میں ’میدان جنگ میں بزدلی‘ دکھانے پر کمان سے ہ� [..]مزید پڑھیں

  • رندان قدح خوار پھر جیت گئے

    دسمبر کے آخری دن آن لگے۔ مٹھیوں سے پھسلتی لمحوں کی ریت کے لئے زیاں کی چبھن تو اب واقعہ نہیں، طبیعت ہو چلی ہے۔ کیوں نہ ہو، ہمیں تاریخ انسانی کا ایسا زرخیز منطقہ میسر آیا جس میں دنیا نے منزلوں پر منزلیں سر کیں۔ جولائی 1969 میں چاند پر قدم رکھنا تو محض ایک استعارہ تھا جسے نیل آرمسٹر� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • میں نے حب الوطنی سیکھ لی

    میرے کچھ مہربان دوستوں کو شدید اعتراض ہے کہ ہر وقت اپنے وطن پر تنقید کرتا ہوں۔ کچھ دوست تو میری عدم موجودگی میں مجھے یوگنڈا ، منگولیا ، یوراگوئے اور قبرص وغیرہ جیسی عالمی طاقتوں کا درپردہ ایجنٹ بھی قرار دیتے ہیں۔ ان کی یہ دلیل ہے کہ پاکستان پر اندھا دھند تنقید کرنے سے پاکستان [..]مزید پڑھیں

  • پگڈنڈی شاہراہ نہیں ہوتی

    ابوالکلام آزاد کے نیک ذکر سے بات شروع کرتے ہیں۔ قصے کا اختتام تو بہرصورت لدھیانہ کے لندن پلٹ سردار جی کی واردات ہی پر ہو گا جس کی تفصیل پنجابی احباب خوب جانتے ہیں اور اگر کچھ تسمہ لگا رہ گیا تھا، وہ حالیہ سیاست میں آڈیو ویڈیو ٹکڑوں کی بدولت ایک پوری نسل کے رگ و پے میں اتر گیا۔ [..]مزید پڑھیں

  • فیض اتنے وہ کب ہمارے تھے

    کان کو ہاتھ لگا کر کہتا ہوں کہ کالم کے عنوان میں فیض نامی جس شخص کا ذکر آیا ہے اس کا تحصیل چکوال کے گاؤں منگوال سے کوئی تعلق نہیں۔ خطہ پوٹھوہار کی اس مردم خیز دھرتی منگوال کو محکمہ مال کے شہرہ آفاق تحصیلدار نجف حمید جیسی اعلیٰ انتظامی شخصیت کا وطن مالوف ہونے کا شرف حاصل ہے۔ ہما [..]مزید پڑھیں

  • فصیل دہشت سے ہاتھ بھر فاصلہ

    جون 1959 کا بھوبل مہینہ تھا۔ یوں تو بکرمی مہینہ اساڑھ آسمان سے برستی آگ، لو کے تند خو تھپیڑوں اور بگولوں کا استعارہ ہوتا ہے مگر چھ دہائیاں پہلے یہ مہینہ منقسم پنجاب کی سرحد کی دونوں طرف آباد زخم زخم روحوں کے لئے ٹھنڈک کا پیغام لایا تھا۔ تقسیم کو بارہ برس گزر چکے تھے، لکیر کے دونو [..]مزید پڑھیں

  • ہمارا تمہارا خدا بادشاہ

    بادشاہوں کی دنیا ہم ایسے درویشوں کی جہان فانی میں آمد و رفت سے مختلف ہے۔ مجید امجد نے کہا تھا۔ ’میں روز ادھر سے گزرتا ہوں، کون دیکھتا ہے / میں کل ادھر سے نہ گزروں گا، کون دیکھے گا‘۔ بادشاہ لوگوں کا جلوس شاہی مبارک سلامت کی ہما ہمی میں برآمد ہوتا ہے۔ کچھ برس بعد سفر آخرت کا � [..]مزید پڑھیں

  • یاسر پیرزادہ کے اتباع میں

    ہماری دھرتی ہزاروں قرن پر گندھا ایک نقش مسلسل ہے کہ فلک اس کی سمائی کو کم ہے۔ رنگوں اور خوشبوؤں کا جادو ایسا کہ ہر گام پر دامن دل کھینچتا ہے۔ پیڑ بوٹوں کی گلگشت اور چرند پرند کی بوقلمونی کا کیا ذکر، مشت خاک میں ہنر کی کارفرمائی کا ایک سے بڑھ کر ایک معجزہ یہاں گزرا ہے مگر صاحبو میر [..]مزید پڑھیں

  • بے خبر صحافی کے غیر سیاسی خیالات

    وطن عزیز میں دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں۔ کاروبار کی دنیا میں گرمی بازار کا یہ عالم ہے کہ دکاندار دھڑا دھڑ نئی تجوریاں خرید رہے ہیں۔ امن و امان کی یہ کیفیت ہے کہ قصہ کہانیوں کی وہ عورت پاکستان کا ویزہ لینے کے لئے قطار میں کھڑی ہے جسے کراچی سے پشاور تک بے خوف و خطر سونا اچھالتے ہوئے � [..]مزید پڑھیں