وجاہت مسعود

  • دو شاخہ ترجیحات کی زیاں کاری

    اس میں کیا شک کہ علم ایسی طاقت ہے جسے ہزاروں برس تک زنجیر بند کر کے انسانوں کے استحصال اور ناانصافی کو یقینی بنایا گیا۔ کہیں علم کے گرد اوہام، نامعلوم کے خوف اور ننگے استبداد کی دیواریں اٹھائی گئیں تو کہیں علم کے حصول پر مخصوص طبقات کا اجارہ قائم کیا گیا۔ تجسس، دریافت، ایجاد ا [..]مزید پڑھیں

  • گاندھی جی اور دہلی کے مسلم سبزی فروش

    محمد حسن عسکری کا تنقیدی مجموعہ ’انسان اور آدمی‘ 1953 میں شائع ہوا۔ یہ عنوان ’آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا‘ سے ماخوذ نہیں تھا بلکہ عسکری صاحب کی فکر اس زمانے میں غالب کے برعکس ’آدمی‘ کو ’انسان’ سے برتر سمجھتی تھی۔ ان کے نزدیک آدمی وہ تھا جو کچھ حیاتیات� [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان اور منٹو کا افسانہ ’ننگی آوازیں‘

    ادب ہو یا فنون عالیہ کی کوئی دوسری شاخ، تخلیقی عمل زندگی کی کلیت کا احاطہ کرتا ہے۔ فن کے پیچاک نام نہاد شرفا کی منافقت زدہ اخلاقیات کے متحمل نہیں ہوتے۔ روایات کہنہ کی کتر بیونت سے تیار کی گئی قبا زندگی کی نہاں گہرائیوں اوربسیط آفاق کا احاطہ نہیں کر سکتی۔ وکٹورین اخلاقیات کے ع� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • خطرناک (1974) کے مکالمے …

    1974 کا برس ہماری قومی تاریخ میں ایک سنگ میل ثابت ہوا۔ اس سال 22 سے 24 فروری تک لاہور میں اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد ہوئی۔ لاہور کی بادشاہی مسجد میں اسلامی سربراہان نے نمازِ جمعہ ادا کی۔ اسلامیانِ پاکستان نے مسلم امہ کی قیادت کے لئے دیدہ و دل فرش راہ کر دیے۔ کانفرنس کے آغاز سے � [..]مزید پڑھیں

  • محسن لغاری کے لئے چند اچھے لفظ

    قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی یا دوسرے رہنما سے کوئی مقابلہ نہیں۔ ان کی شخصیت روشن خیالی، دستور پسندی اور حریت فکر و عمل کا یگانہ روزگار مظہر تھی۔ بابائے قوم اور لیاقت علی خان کی سیاست کے اجزائے ترکیبی مختلف تھے لیکن قائد اعظم کے بعد مسلم لیگ کی صف� [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان، سینیٹر میکارتھی اور اقتدار کے تضادات

    ایک خوش نصیب شاعر نے لکھا، ’اے دوست میں نے تجھ بن لگاتار دو سردیاں دیکھ لیں‘۔ گویا کل ملا کے دو برس۔ ہمارا امتحان طویل ہو گیا۔ کم عمری کے بعد سے غبار ملال کی دریدہ چادر اوڑھے فصل آئندہ کے لاحاصل تعاقب میں نصف صدی گزر گئی۔ دو صدیوں کے سنگم پر غیر مزروعہ زمین کو دو برابر ٹکڑ [..]مزید پڑھیں

  • نوجوان نسل کا مردہ کیسے خراب ہوا؟

    ملک کی ٹھیک دو تہائی آبادی یعنی 66 فیصد شہری اقوام متحدہ کی طے کردہ تعریف ( 15 سے 33 برس) کی روشنی میں نوجوان شمار ہوتی ہے۔ قریب پندرہ کروڑ کی اس نوجوان آبادی کے عقب میں 15 برس سے کم عمر بچوں کا ایک لشکر جرار بھی کمیں گاہوں سے روانہ ہو چکا ہے۔ اماں کیسی کہ موج خوں ابھی سر سے نہیں گزری۔ [..]مزید پڑھیں

  • بے یقینی کا ایک اور برس جو گزرتا ہی نہیں

    ساون اور بھادوں کو جدا کرتی لکیر کے یہی امس بھرے دن تھے۔ برساتی پانی کے چھوٹے بڑے جوہڑوں کے گرد فسادات کے جہنم سے بچ نکلنے والے بے گھر انسان ٹولیوں کی صورت ہیضے کی وبا میں جانیں دے رہے تھے۔ یہ آزادی نہیں، مفادات کی تقسیم کا تاوان تھا۔ یہ وہ آزادی نہیں تھی جس کا مطالبہ دادابھائی [..]مزید پڑھیں

  • فرانز کافکا کی حکایت اور گرینڈ ڈائیلاگ

    اوسط درجے کے ذہن کا ایک نشان یہ بھی ہوتا ہے کہ وہ اکثریت کی رائے کو سچ کی دلیل سمجھتا ہے، ایسا شخص اختلاف رائے کی ممکنہ تنہائی سے خوفزدہ ہوتا ہے اور بے چہرہ ہجوم کے جذباتی ردعمل سے نفسیاتی اعتماد کا حصول چاہتا ہے۔ ہجوم کی اطاعت محض وضع قطع تک محدود نہیں رہتی بلکہ سیاسی خیالات ا [..]مزید پڑھیں