وجاہت مسعود

  • غصے کی خود کاشتہ فصل

    اسد محمد خان بے شک اس عہد کم کمال میں اردو ادب کے ترکش کا خدنگ آخریں ہیں۔ کراچی میں مقیم اس مشت لعل و جواہر سے تعلق آشکار یا ربط دروں نہ رکھنے والے بدنصیب کو بلاتاخیر کور چشم اور کم سواد ننگ اسلاف کی فہرست میں شامل کر دینا چاہیے۔ اسد محمد خان نے کہانی کی بنت میں ایسا نسخہ ایجاد ک [..]مزید پڑھیں

  • سیاست محروم الارث کیسے ہوتی ہے؟

    لسان العصر اکبر الٰہ آبادی کے اقبال کے نام 133 خطوط حال ہی میں ڈاکٹر زاہد منیر عامر نے شائع کیے ہیں۔ قبلہ ڈاکٹر صاحب پنجاب یونیورسٹی میں اردو کے صدر شعبہ رہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف اردو لینگوئج اینڈ لٹریچر کے پہلے ڈائریکٹر ٹھہرے۔ پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغیات میں مسند ظفر علی خان پ [..]مزید پڑھیں

  • جمہوریت کیسے مرتی ہے؟

    ریاست کے طاقتور بیانیے سے چار ہاتھ آگے نکل کے فرمان امروز کو بار بار دہرانے والے خوفزدہ نفسیات کے مریض اور ذاتی عزائم کے اسیر ہوتے ہیں۔ ان کی لغت بدلتے موسموں کے تابع ہوتی ہے۔ ان کی یادداشت کا دورانیہ ذاتی مفادات کی نسبت سے بڑھتا گھٹتا رہتا ہے۔  انہیں پاسٹر ناک ، سخاروف ، کن [..]مزید پڑھیں

loading...
  • کالم لکھنا ہے

    منگل 20 مئی کا دوسرا پہر شروع ہو چکا تھا۔ کالم قریب قریب مکمل ہو چکا تھا۔ اچانک برادرم فتح نصر نے حسب عادت Dictation بیچ میں چھوڑ کر تازہ خبروں پر ایک نظر ڈالی اور چونک کر ایک بڑی خبر سنائی۔ درویش ایک لحظے کو سکتے میں آ گیا۔ چند لمحات کی خاموشی کے بعد دھندلے پڑتے حافظے کی تختی پر ع� [..]مزید پڑھیں

  • ہماری فصل گل اور پس جنگ دانش

    برادرم سہیل وڑائچ نے حالیہ تحریر میں خود کو ’چراغ آخر شب‘ سے تشبیہ کیا دی، اک تیر میرے سینے میں مارا کہ ہائے ہائے۔ احتجاج کرنا چاہا مگر یہ سوچ کر خاموش رہا کہ ابھی تو عزیزم یاسر پیرزادہ سے چونچ لڑائی ہے۔ ہر وقت دوستوں سے جھگڑنا، اپنے ہی سینہ چاک سے دست و گریباں ہونا کہاں کی [..]مزید پڑھیں

  • عزیز دوست کے نام ایک اختلافی کالم

    برادرم یاسر پیرزادہ سے رشتہ مودت پر دو دہائیاں گزر چکیں۔ اچھی دوستی کی بنیادی شرط ہم دونوں میں بدرجہ اتم پائی جاتی ہے یعنی مجموعہ اضداد۔ یاسر بھائی اعلیٰ سرکاری افسر ہیں، خوش شکل، خوش لباس، خوش اطوار، شگفتہ طبع، دوست نواز، مہمان نواز، صاحب مطالعہ، صاحب فکر، معاملہ فہم، صاحب ط [..]مزید پڑھیں

  • شہر پھر بسے دیکھو

    22 اپریل 2025 کی شام کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے شمال میں قریب چالیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع سیاحتی مقام پہلگام پر پانچ مسلح افراد نے مذہبی نعرے لگاتے ہوئے حملہ کر دیا۔ سیاحوں سے ان کی مذہبی شناخت دریافت کر کے انہیں عورتوں سے الگ کر دیا گیا اور قریبی فاصلے سے فائرنگ کر کے 26 افراد قتل � [..]مزید پڑھیں

  • چڑیوں کی موت اور لفظوں میں لپٹی عزت

    دن پھر آئے ہیں باغ میں گل کے۔ اس خطے میں یہ موسم باقاعدہ وقفوں سے اترتا ہے۔ سرحد کے دونوں طرف ’باخبر‘ صحافیوں، ’قادر الکلام‘ شاعروں، گمنام سیاستدانوں، ریٹائرڈ کھلاڑیوں اور ’کہنہ مشق‘ فنکاروں کو حب الوطنی کے بلند بانگ بیانات داغنے کا اچھا موقع ہاتھ آتا ہے۔ ج� [..]مزید پڑھیں

  • جنہوں نے جنگ نہیں دیکھی

    پہلگام کے واقعے پر دس روز گزر گئے۔ حسب توقع پاکستان اور بھارت میں کسی بڑی محاذ آرائی کا خطرہ کم ہو رہا ہے۔ اسی تناسب سے اخبار اور ٹیلی ویژن سکرین پر ممکنہ جنگ کے پیش نظر شعلہ بیانی کی ذخیرہ اندوزی میں بھی مندی کے آثار ہیں۔  جنگ کے آڑھتی تصوراتی جنگ میں دھواں دھار گولہ باری، ب [..]مزید پڑھیں

  • بارہ من کی دھوبن اور رادھیکا کے توڑے

    خبریں تو بہت ہیں۔ پہلگام کا غبار ابھی بیٹھا نہیں۔ مشرقی سرحد پر تناؤ موجود ہے۔ دونوں ممالک کی خبر منڈیوں میں سنسنی فروش صحافیوں کی چاندی ہے۔ فرق شاید یہ ہے کہ بھارت میں صحافتی شور کے شانہ بشانہ سفارتی سرگرمیاں بھی عروج پر ہیں۔  نریندر مودی نے درجن بھر عالمی رہنماؤں سے فو� [..]مزید پڑھیں