وجاہت مسعود

  • ڈاکٹر مہدی بہاراں پہ خاک ڈال گئے

    23 فروری کی دوپہر عین اس گھڑی جب اسلام آباد ہائی کورٹ پاکستان میں اظہار کی آزادی پر تازہ ترین ریاستی حملے پیکا (PECA) کے سیکشن 20 پر عمل درآمد روک رہی تھی، لاہور کی ایک نواحی بستی میں صحافت کی آزادی کے ایک بہادر سپاہی ڈاکٹر مہدی حسن نیند کے عالم میں بغیر آہٹ کیے ابدی نیند کی وادی میں � [..]مزید پڑھیں

  • تبدیلی کی ہوائیں

    لیاقت علی خان کی شہادت ہماری تاریخ میں وہ نقطہ تھا جہاں غیر سیاسی قوتوں کے اونٹ نے سادھارن عوام کے خیمے میں گردن داخل کر لی۔ خواجہ ناظم الدین نے وزارت عظمیٰ سنبھالی اور روہیل کھنڈ ریلوے میں اسسٹنٹ آڈٹ افسر کی ملازمت سے عملی زندگی شروع کرنے والے غلام محمد پاکستان کے گورنر جنرل ب [..]مزید پڑھیں

loading...
  • عمران حکومت اور مونتیل کی بیوہ

    جوانی بھی کیسا خواب در خواب کا جادوئی سلسلہ ہے۔ ہماری نسل کے لئے 80 کی دہائی کے آخری برس فروری میں خزاں زدہ ٹہنیوں سے پھوٹتی کونپلوں جیسی لطیف آرزوؤں کا موسم تھے۔ ہمارے ملک میں تیسری آمریت کی طویل رات ختم ہو رہی تھی۔ مشرقی یورپ سے لے کر لاطینی امریکا تک جمہوریت کے چشمے ابل رہے [..]مزید پڑھیں

  • قوم کیسے منحرف ہوتی ہے؟

    ہم فانی انسانوں کا مشاہدہ اور علم محدود ہے اور کیوں نہ ہو۔ کائنات بہت وسیع ہے اور دنیا بے حد پیچیدہ۔ ادھر اس کرہ خاکی پر ہمارے ٹھکانے کا احوال غالب کے ہم عصر نسیم دہلوی نے ایک ہی مصرعے میں سمو دیا۔ ’اجل ہے استادہ دست بستہ، نوید رخصت ہر ایک دم ہے‘۔ اگر یہ مصرعہ مغلق یا مشکل [..]مزید پڑھیں

  • جلاوطن حکومت سے جلا وطن شہریت تک

    بہت نازک موضوع ہے۔ ذرا سی بے احتیاطی سے قلم پھسل کر ممنوعہ حددو میں داخل ہو سکتا ہے۔ ہماری صحافت میں ایک عرصے سے ایسے موضوعات پر قلم اٹھانے کی روایت ختم ہو چکی ہے۔ اب ہماری صحافت میں کسی بدنصیب زمین پر قابض غنیم کی مسلط کردہ اجنبی دھنوں جیسی بے معنویت اور بیزار کن یکسانیت پائی [..]مزید پڑھیں

  • سیکس کس طرح زندگی کو معنی دیتی ہے؟

    زندگی کو کیسے بامعنی بنایا جائے؟ اس سوال پر قدیم یونانی فلسفیوں کے زمانے سے بحث ہوتی رہی ہے۔ بحث اس سوال پر مرکوز ہے کہ ایک مکمل زندگی کے لیے کون سا زیادہ اہم ہے — جسم کی لذت یا دماغ (فکری سرگرمیوں) کی لذت۔ وہ لوگ جو لذت پسندی کو ترجیح دیتے ہیں، وہ خوشی کو مسرت کے تجربے اور دکھ [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان میں سول سوسائٹی کی موت؟

    عجیب موسم ہے۔ گویا اماوس کی رات میں دھند نے سارے کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ ادھر ہردے کے بندی خانوں میں دل ایسے خالی ہیں گویا متروکہ گھروں کے دالان۔ اندیشوں کی چاپ تک نہیں۔ ناگزیر سے آشنائی ہو جائے تو وقت کے ظلم سے انکار ممکن نہیں رہتا۔ نا امیدی کی سفاک سل کا بوجھ ناقابل برداشت ہو [..]مزید پڑھیں

  • پاسٹرناک کا جنازہ اور سرکاری دانش

    آج کل ہماری تاریخ ندامت کا ایک اور قابل فراموش باب اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے، اچھا موقع ہے کہ رک کر کچھ بنیادی نکات کی بار دگر خواندگی کر لیں۔ سپہ سالار اور سپاہی میں یہی فرق ہے کہ لڑائی ختم ہونے پر کماندار اپنے خیمے میں محفل ہاﺅہو سجاتا ہے مگر سپاہی اپنے جوتے نہیں اتارتا، [..]مزید پڑھیں