وجاہت مسعود

  • سیاست اور سیاست دان کو برا کہنے کی روایت

    اگر آپ نے مختلف تعلیمی درجوں میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طالب علموں کے اردو اخبارات میں انٹرویو پڑھے ہیں تو شاید آپ نے محسوس کیا ہو کہ ان نونہالوں سے ایک سوال سیاست دانوں کے بارے میں ضرور پوچھا جاتا ہے۔  اور ان ہونہاروں نے ہمیشہ ایک ہی جواب دیا: ’ہمیں سیاست سے نفرت � [..]مزید پڑھیں

  • ابرار احمد: قصباتی لڑکا واپس چلا گیا

    عدم اور وجود کے کھیل سے کسے انکار ہو سکتا ہے۔ موت وہ فسطائی فرمان ہے جو مکالمے کا روادار نہیں۔ نامعلوم کی نیند کے ایک لامتناہی سلسلے میں بیداری اور غفلت کے جلتے بجھتے روز و شب کا ایک مختصر وقفہ، فرد کی زندگی یہی ہے۔ گزشتہ نسل جگہ خالی کرے گی تو زمین آئندگان کو خوش آمدید کہہ سکے [..]مزید پڑھیں

  • مکھوٹے، موکھے اور محافظ کی سیاست

    سند باد جہازی جولائی 2018 کے بعد سے احباب کو خبر کیے بغیر ایک نامعلوم سفر پر نکل گیا تھا۔ آپ سے کیا پردہ، گیا کہیں نہیں تھا، یہیں گھر کے عقبی دالان میں در و دیوار لپیٹے پڑا تھا۔ کالم لکھنے کا دن آتا تو آنکھ پر مصلحت کی پٹی باندھ کر دست لرزیدہ سے کلک شکستہ تھام کر ایران توران کی کہا [..]مزید پڑھیں

loading...
  • نغمے کی سیاست

    آپ تو جانتے ہیں کہ درویش نے سہل طلب اور عافیت پسند طبیعت پائی ہے۔ مسائل کی دھوپ قدرے تیکھی ہو جائے تو کسی خیال کے سائے میں جا بیٹھتا ہے۔ واقعات کی گتھی الجھ جائے تو خواب میں پناہ ڈھونڈ لیتا ہے۔ سوشل میڈیا پر مکالمہ گالی دشنام کی راہ پر چل نکلے تو آپ کا نیاز مند عوامی تبصرے دیکھنا [..]مزید پڑھیں

  • راسپوٹین کب نمودار ہوتا ہے؟

    زندگی کا تشکر تو بہرصورت واجب ہے لیکن ہر زمانے اور زمین کے اپنے رنگ اور اپنے امتحان ہوتے ہیں۔ ناصر کاظمی نے ہمارے عہد کو ’کالے کوس کی پرہول رات‘ کہا تھا۔  16 دسمبر 1971 کے بعد 75 روز ناصر کاظمی پر بہت سخت گزرے۔ شاعر نے پاکستان کا خواب آنکھوں میں لئے رونمائی دی تھی۔ وہ پاکست� [..]مزید پڑھیں

  • پرائیویٹ ریان کو کون بچائے گا؟

    آج کچھ محسنوں کی یاد نے دل کو عجب محبت سے گرفت کیا ہے۔ اردو میں بچوں کے ادب کی داغ بیل مولانا محمد حسین آزاد اور مولوی اسماعیل میرٹھی نے ڈالی۔  1901 میں عورتوں کے حقوق پر پہلی اردو کتاب ’حقوق نسواں‘ لکھنے والے شمس العلما مولوی سید ممتاز علی اور ان کی اہلیہ محمدی بیگم نے ا� [..]مزید پڑھیں

  • الف لیلیٰ کا ابوالحسن اور سوتے جاگتے کی حکایت

    پنجاب کے سکولوں میں رواں تعلیمی سال سے یکساں نصاب تعلیم رائج کر دیا گیا ہے۔ ’رائج کرنا‘ از رہ احتیاط لکھا ہے۔ مسلط کرنے کا پیرایہ بیان قرین مصلحت نہیں اور ’نفاذ‘ کا امکان ورائے حقیقت ہے۔ آپ کے اس نیاز مند کو لے دے کر اردو کے نصاب ہی میں دلچسپی ہو سکتی تھی لیکن سچ بتا [..]مزید پڑھیں

  • کوہ ندا پر آوارہ بشارتیں

    فیض صاحب نے شب غم کے چاند کو یہ کہہ کر قریب بلایا تھا کہ ’نظر پہ کھلتا نہیں کچھ اس دم…. کہ دل پہ کس کس کا نقش باقی ہے کون سے نام بجھ گئے ہیں‘۔ علی گڑھ میں ریاضی کے مایہ ناز استاد ڈاکٹر ضیا الدین احمد کے بارے میں کہا جاتا ہے کسی شوخ چشم طالب علم کی فرمائش پر ’طول شب فراق&l [..]مزید پڑھیں