وجاہت مسعود

  • استاد رخصت ہوتا ہے

    گوجرانوالہ سے محب قدیمی آغا سہیل نے خبر دی ہے کہ استاد مکرم تطہیر کاظمی رخصت ہو گئے۔ ماہ و سال کی چادر میں سلی یاد کی روشنیوں میں ایک اور ستارہ خاموشی سے بجھ گیا۔ پچپن برس پر محیط اس تصویر پر سیاہ نقطوں کے منطقے اب تیزی سے پھیلتے جا رہے ہیں۔ دنیا تو پہلے سے کہیں زیادہ بھری پری ہ� [..]مزید پڑھیں

  • تاریخ کے اعادے میں المیہ اور مضحک کا الجھاؤ

    ’خدا حشر میں ہو مددگار میرا‘ نیز حشر سے پہلے اس کرہ خاکی پر مجھے پارسائی کی بے رنگی، نا انصافی کی بے معنویت اور انقلاب کے بے بصر خروش سے محفوظ رکھے۔ دراصل ان دنوں مجھے کارل مارکس یاد آ رہے ہیں۔ انیسویں صدی کے اس مفکر بے بدل نے ایک چشم کشا سطر قلم بند کی تھی۔  پہلے لکھا، &r [..]مزید پڑھیں

  • لنڈے کے دیسی لبرل کا تجدید عہد

    ہمارا قومی المیہ کیا ہے؟سات دہائیاں گزر گئیں، تقویم کے ہندسے بدلتے ہیں، جمہور کے مقدرات کی تقسیم تبدیل نہیں ہوتی۔ جہاں بانی کے خود ساختہ دعویدار ابھرتے اور ڈوبتے رہتے ہیں، جہاں بینی کی نمود نظر نہیں آتی۔  سرکار دربار کے حاشیہ برداروں کے نام بدل جاتے ہیں، درباری قصیدے کی ب� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • صحافت: زمین اور شہری کے دفاع میں تعلق

    انسانی معاشرہ ایک پیچیدہ بندوبست ہے۔ اس گتھے ہوئے سیال دھارے کی بنیادی اکائی فرد انسانی ہے۔ غالب نے لکھا ، ہے آدمی بجائے خود اک محشر خیال۔ 206 چھوٹی بڑی ہڈیوں پر منڈھے گوشت پوست سے بنی یہ مخلوق حیاتیاتی ارتقا کی لوح ہی نہیں، خیال کی توسیع، ترمیم اور نمود سے بھی عبارت ہے۔  قری [..]مزید پڑھیں

  • انصاف کی شریان اور سازش کی بدرو

    یکم ستمبر 2021 کی رات بزرگ کشمیری حریت پسند رہنما سید علی گیلانی سری نگر میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر بانوے برس تھی۔ سید علی گیلانی ریاست جموں و کشمیر کے پاکستان سے الحاق کے علمبردار تھے۔ انہوں نے کبھی خود ہتھیار نہیں اٹھائے لیکن ان کی عزیمت نے کشمیری نوجوانوں کی کئی نسلوں میں رو� [..]مزید پڑھیں

  • بن برکھا برسات اور پت جھڑ کی تاویل آرائی

    برادر مکرم نے دیار افرنگ سے فون کر کے احوال دریافت کیا۔ انہیں کیا معلوم تھا کہ آمدہ خزاں کے منتظر نیم زرد پتے کی نوک پر ایک قطرہ آب لرز رہا ہے ’کہ اس نے حال بھی پوچھا تو آنکھ بھر آئی‘۔ سجاد باقر کا ٹکڑا دہرا دیا، ’پوچھتے کیا ہو باقر کے شام و سحر‘۔ ہمارے تپتے ہوئے موسمی � [..]مزید پڑھیں

  • افغانستان: خواہشوں کے پرندے اور امید کی ہجرت

    وہی کابل کی گلیاں ہیں، وہی وحشت زدہ آنکھیں۔ گہرے پانیوں پر رواں حریف بجرے مختلف رنگوں کے جھنڈوں سے دور فاصلاتی اشارے دے رہے ہیں۔ کرزئی ائرپورٹ سے بلند ہوتے جہازوں سے ٹوٹتے ستاروں کی طرح گرتے خاک زادے، کابل کے صدارتی محل کے مرصع ایوانوں میں بندوق بردار فاتحین، بم دھماکوں میں ہل [..]مزید پڑھیں

  • سانحہ لاہور اور روشن خیالی کی گرہیں

    آج سے ٹھیک بیاسی برس پہلے 23 اگست 1939 کو سوویت یونین نے نازی جرمنی کے ساتھ امن معاہدہ کر کے دنیا بھر کے روشن خیال اور امن پسند انسانوں کو گنگ کر دیا تھا۔ دس روز بعد جرمن افواج مشرق میں پولینڈ اور مغرب میں بیلجئم کے راستے فرانس پر حملہ آور ہو رہی تھیں تو ہمارے اشتراکی احباب اسے سرم [..]مزید پڑھیں

  • فزکس کے اینٹی میٹر سے سیاست میں اینٹی سٹیٹ تک

    درویش سمیت ہم میں سے بیشتر احباب جدید سائنس کی باریکیوں کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے لیکن اتنا بہرصورت معلوم ہے کہ بیسویں صدی میں نظری اور عملی سائنس میں ایسے نئے تصورات سامنے آئے کہ اٹھارہویں اور انیسویں صدی کے سائنسی نظریات پیش پا افتادہ نظر آنے لگے۔  فزکس ہی کو لیجئے۔ آ� [..]مزید پڑھیں