وجاہت مسعود

  • ایک انسان کی زندگی اور مبتدی تاریخ دان

    گزشتہ اظہاریے میں ہندوستان پر برطانوی تسلط کی تاریخ کے بارے میں چند سوال اٹھائے تھے۔ یہ اشارہ مقصود تھا کہ دونوں ملکوں میں تقسیم کے بعد پیدا ہونے والی نسلیں تاریخ کا نامکمل اور گمراہ کن تصور رکھتی ہیں۔ اخباری کالم ایک مشکل صنف ہے۔ لفظوں کی تعداد طے ہے اور حقائق سے انحراف کی و� [..]مزید پڑھیں

  • ویکلاف ہیول کا ڈرامہ ’یادداشت‘ اور دیگر فتنے

    ’پاکستانی ادب میں مزاحمتی روایت‘ پڑھا رہا ہوں۔ حبیب جالب پر بات میانی افغاناں (ہوشیارپور) سے شروع ہوئی۔ ایوب خان کی آئینی عنایت پر لکھی نظم ’دستور‘ پڑھی گئی۔ گفتگو بے ارادہ سنجیدہ ہو رہی تھی۔ گزشتہ لیکچر میں فیروز الدین منصور پر فیض صاحب کا غزل نما مرثیہ ’تیرے [..]مزید پڑھیں

  • معلق محل سے آتی صدائیں

    کہانی ختم نہیں ہوتی، کہانی کہنے والے کو کسی موڑ پر خاموش ہونا پڑتا ہے۔ جیسے ہم سب کو، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ سردیوں کی کہر زدہ شام ہو گی یا موسم گرما کی صبح میں پھیلتی ہوئی دھوپ، ایک روز خاموش ہونا ہے۔ ہماری چپ سے دنیا کا شور ختم نہیں ہو گا۔ بچے بستہ اٹھائے روزانہ کی طرح � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • اندھیرے کنویں میں اترتی سیڑھیاں

    محض ماہ و سال کا حساب ہوتا تب بھی اکرام اللہ لمحہ موجود میں بزرگ ترین اردو فکشن نگار قرار پاتے۔ اسد محمد خان 1932 اور محمد سلیم الرحمن 1934 میں پیدا ہوئے تھے۔ اکرام اللہ جنوری 1929 میں جالندھر کے قصبے جنڈیالہ میں پیدا ہوئے۔ 1961 میں اکرام اللہ کی پہلی کہانی ’اتم چند‘ ادب لطیف میں [..]مزید پڑھیں

  • منحرف شہری کا رضاکارانہ اعتراف

    آج کچھ دل کی باتیں کرتے ہیں۔ مجھے کرہ ارض کے اس ٹکڑے پاکستان پر رہتے چھ دہائیاں ہونے کو ہیں۔ میں نے ’رہنے‘ کا لفظ لکھا ہے، ’بسنے‘ کا ذکر نہیں کیا۔ رہنے اور بسنے میں باریک سا فرق ہے۔ ’بستیاں بسنے کو لازم ہے کہ دو چار رہیں، دہر کو کوچہ دلدار سمجھنے والے‘۔ میری مد� [..]مزید پڑھیں

  • قاسمی صاحب کس دھندے میں پڑ گئے

    قبلہ عطا الحق قاسمی نے عجب چونچال طبیعت پائی ہے۔ بیٹھے بٹھائے مینڈھے لڑانا کوئی ان سے سیکھے۔ اسحاق المعروف بہ طاہر القادری نامی ایک مرد پیر بعمر تہتر برس کینیڈا کے گوشہ عزلت میں ’ایک تکیہ بنائے اپنی اولاد کو لیے بیٹھا ہے‘۔ نہ کاہو سے دوستی، نہ کاہو سے بیر۔ ہاتف کا اشارہ [..]مزید پڑھیں

  • دکھ کی دلیل مسترد کی جاتی ہے

    2016 کا ایک قصہ سنانا چاہتا ہوں۔ آپ کے نیاز مند نے جنوری 2016 میں کچھ دوستوں کی مدد سے ایک رضاکارانہ ویب سائٹ شروع کی۔ اس میں کارکنوں کے لئے کوئی مالی منفعت تھی اور نہ لکھنے والوں کو کوئی آنہ ٹکا دیا جاتا تھا۔ پالیسی بہت سادہ تھی۔ لکھنے والوں کو سیاسی اور سماجی موضوعات پر اظہار خیا [..]مزید پڑھیں

  • عورت کس کے اعصاب پر سوار ہے؟

    علامہ اقبال نے ضرب کلیم میں ہند کے شاعروں، صورت گروں اور افسانہ نویسوں پر طنز کرتے ہوئے فرمایا تھا۔ ’آہ بے چاروں کے اعصاب پہ عورت ہے سوار‘۔ 1936 میں شائع ہونے والی اس تصنیف کو حضرت اقبال نے ’دور حاضر کے خلاف اعلان جنگ‘ کا ذیلی عنوان دیا تھا۔ اس کتاب میں عورت کے موضوع پ [..]مزید پڑھیں

  • المیہ تمثیل کے آخری ایکٹ کا پہلا منظر

    انسانی تاریخ کی تمثیل دو دھاروں کی کشمکش سے عبارت ہے، طاقت اور محبت۔ طاقت نے وسائل پر قبضے ، فیصلہ سازی کے اختیار، اقتدار کے تام جھام، اونچ نیچ کی دیواروں، تفرقے، نفرت، تقلید اور جہالت کے ہتھیار ایجاد کئے ہیں۔ محبت نے پیداوار، علم، تخلیق، تعمیر، ہمدردی، احساس ، جذبوں کی سانج [..]مزید پڑھیں

  • دریائے یانگسی کی تین گھاٹیاں اور ہماری سیاست

    دریائے یانگسی چین کے جنوب مغرب میں تبت کی سطح مرتفع سے نکل کر 6300 کلومیٹر دور چین کے مشرقی سمندر میں گرتا ہے۔ دنیا کے اس تیسرے طویل ترین دریا سے سیراب ہونے والے زرخیز خطے چین کی جی ڈی پی کا 20 فیصد حصہ ہیں۔ چینی رہنما سن یات سن نے اس دریا پر بند باندھ کر چین کی معیشت بدلنے کا خواب د [..]مزید پڑھیں