وجاہت مسعود

  • سلطان کا فرمان اور محمود درویش کا گیت

    اسپین کی خانہ جنگی کے دوران پابلو نیرودا نے جو نظمیں کہیں، ان میں ایک نظم اپنے براہ راست اسلوب اور گہرے جذباتی تاثر کے لئے خاص طور پر معروف ہے۔ عنوان ہے: I am explaining a few things۔ شاعر اپنے گھر کے دریچوں پر کھلتے پھولوں، پائیں باغ میں کھیلتے بچوں اور دوستوں کی خوشگوار مجلسوں کی باز آفر [..]مزید پڑھیں

  • پیپلز پارٹی کی حالیہ سیاست اور جمہوری سوال

    پہلی عالمی جنگ میں چار بڑی سلطنتیں ختم ہو گئیں۔ روس میں زار نکولس رومانوف اور جرمن – پرشین سلطنت میں قیصر ولہلم کے عہد تمام ہوئے، ترکی میں عثمانی سلطنت اپنے اختتام کو پہنچی۔ آسٹرو ہنگیرین سلطنت کا نام و نشان مٹ گیا۔ قدیم یورپ کے بطن سے نیا یورپ جنم لے رہا تھا۔ جنگ معمولات ز� [..]مزید پڑھیں

  • آئی اے رحمان: سائبان نہ رہا

    دردمندوں کے خانہ ہائے دل میں گہرے ملال کی ویرانی اتر آئی ہے۔ دکھ کی سسکی کو ضبط کی تلقین کا یارا نہیں رہا۔ آتی جاتی سانس کی دھونکنی میں رہ رہ کر اٹھتے احساس زیاں کی کٹار چلی آئی ہے کہ اب جانب کہسار سے اترتے ابر سیاہ کی گھٹا ٹوپ تاریکیوں میں کس سے رہنمائی چاہیں گے۔ بحران کی حلقہ � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • کچھ آئین، نصاب اور تعلیم کے بارے میں

    محترم وزیر اعظم فرماتے ہیں کہ وہ ہر صبح اپنے دفتر نہیں جاتے، بلکہ جہاد پر نکلتے ہیں۔ خوش قسمت ہیں کہ ہر روز نیکی کے بوریے سمیٹتے ہیں۔ اس ملک میں لاکھوں نصیب جلے ہر صبح روٹی کی تلاش میں نکلتے ہیں، شام ڈھلے افسردہ چہروں اور پٹپٹاتی آنکھوں کے ساتھ گھروں کو لوٹ جاتے ہیں، خدا معلوم ا� [..]مزید پڑھیں

  • قبل از مرگ واویلا اور عجلت پسند دانش

    قوموں کا زوال قومی اسمبلی کے حلقہ 75 کی دھند نہیں کہ چنیدہ پولنگ اسٹیشنز پر اترے اور باقی منطقوں میں نگہ رسا متاثر نہ ہو۔ عزیز حامد مدنی نے زوال کی حرکیات کو کس بلاغت سے سمیٹ لیا، یورش باد واپسیں مجھ پہ چہار سو سے ہے…. زوال کے یہ زاویے جہالت، حماقت، جرم اور سازش کی چار جہتوں س [..]مزید پڑھیں

  • 25 مارچ: حافظے کی کمزوری اور تاریخ کا بحران

    روسی ادیب انتون چیخوف نے 1886میں ایک کہانی لکھی تھی، روسی زبان میں عنوان تھا Tocka، اردو میں ’دکھ‘ کہہ لیجیے۔ ایک بوڑھے گاڑی بان کا بیٹا کوزما آئیونچ نوجوانی میں چل بسا ہے۔ بوڑھا باپ ہر کسی سے اپنا دکھ کہنا چاہتا ہے مگر سواریوں کی اپنی اپنی دنیا ہے، اپنی ذات کی خود فریبی سے بن [..]مزید پڑھیں

  • تمنا کی وسعت اور حسن کوزہ گر کا ویران گھر

    حسن کوزہ گر نے بوڑھے عطار یوسف کی دکان پر جہاں زاد کی افق تاب آنکھوں میں وہ تابناکی دیکھی کہ نو سال دیوانہ پھرتا رہا۔ بغداد کی خواب گوں رات کے تعاقب میں حسن کی کوزہ گری فراموش ہو گئی۔ اس کی ہنر مند انگلیوں میں زندگی پانے والے جام، سبو، فانوس اور گلدان گم شدہ ماضی کی ٹھیکریاں بنتے [..]مزید پڑھیں

  • ہم اداس کیوں ہیں؟

    اقوام متحدہ کی ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ کے مطابق دنیا میں پچھلے ایک سال کے دوران خوشی کا تناسب کم ہوا ہے اور اس کی وجہ کرونا وائرس سے پھیلنے والی بے یقینی اور خوف کی کیفیت ہے۔  رپورٹ کے مطابق، دنیا کے خوش باش ملکوں میں پاکستان دنیا کے 149ملکوں میں39 درجے کی تنزلی کے بعد 105 ویں نمبر پ� [..]مزید پڑھیں