وجاہت مسعود

  • جمہوریت کی آزادی یا آمریت کی کج روی

    منٹو لفظ کا جوہری تھا۔ اسے اونچی دکان کی جھالر پٹی یا دست فروش کی کم مائیگی سے غرض نہیں تھی۔ وہ اپنے قلم کی نوک سے ایسا لفظ اٹھاتا تھا جو معنی ہی نہیں، کیفیت بھی بیان کرے۔ احساس کے کیف و کم ہی پر اکتفا نہ کرے، سوچ کے پیچ و خم کا احاطہ بھی کرے۔ اواخر نومبر یا دسمبر 47 کے ابتدائی ہفت [..]مزید پڑھیں

  • دہشت کی منقسم یاد اور نظریے کا جبر

    باتیں تو درویش کی زنبیل میں بھی وہی ہیں جو ن م راشد کا  ’اندھا کباڑی‘  لئے پھرتا تھا۔ افسوس کہ ڈاکٹر خورشید رضوی سے کبھی نیاز نہ رہے ورنہ ان سے عربی زبان میں تثنیہ کا قاعدہ ٹھیک سے سمجھ لیتا۔  ایک خیال سا ہے کہ فارسی کے نامعلوم شاعر اور نجد کے قیس بن الملوح میں  &rs [..]مزید پڑھیں

  • عید، ناانصافی…. مجھے گھر یاد آتا ہے

    ایک دو روز میں عید ہوگی۔ لغت میں لفظ کا معانی کچھ اور ہوتا ہے اور زبان استعمال کرنے والوں کے احساس میں اس کی کیفیت کچھ اور ہوتی ہے۔ میر ہی کو لیجئے، خدائے سخن نے لکھا۔ ہوئی عید، سب نے پہنے خوشی و طرب کے جامے، نہ ہوا کہ ہم بدلتے یہ لباس سوگواراں۔ میر نے نوے برس کی عمر پائی۔ باہر س� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • افتادگان خاک کی بے چادری اور ظواہر کی پردہ داری

    واقعات کے بہاﺅ نے اچانک تھپیڑوں کی سی تندی اختیار کر لی ہے۔ جن معاملات کو سیاسی جوڑ توڑ اور ذرائع ابلاغ پر نادیدہ اختیار کی مدد سے پوشیدہ رکھا گیا تھا، وہ اب تاریخ کے ناگزیر سفر میں جگہ جگہ سے سر نکال رہے ہیں۔ کچھ حالیہ واقعات پر، بغیر کسی موضوعی تبصرے کے، ایک نظر ڈال لیجیے۔ 14 [..]مزید پڑھیں

  • دلوں کی اور دھواں سا دکھائی دیتا ہے

    اس میں کوئی شک نہیں کہ تجاہل عارفانہ کے بارہا اظہار کے باوجود محترم نصرت جاوید سوشل میڈیا کی حرکیات پر بہت سوں سے گہری نظر رکھتے ہیں۔ پرنٹ میڈیا تو الیکٹرانک میڈیا آنے کے بعد اپنی کلیدی اہمیت کھو چکا تھا۔  اگر ہر اہم خبر چند منٹ میں ٹیلی ویژن سکرین پر جگمگا رہی ہو گی تو اگلی [..]مزید پڑھیں

  • پانچ جولائی: اب بھی رات کی رات پڑی ہے

    خود راستی اور پارسائی کے متعلقات سے شغف رکھنے والے خواتین و حضرات مضطرب نہ ہوں، میں 5 جولائی 1977  اور اس کے بعد گزرنے والے گیارہ برس کے مرکزی کردار کی مذمت تو ایک طرف، ذکر کا ارادہ بھی نہیں رکھتا۔ تاریخ کے طالب علموں کے لئے کتاب مقدس کی نصف آیت ہی کافی ہے،  لَمْ یَكُنْ شَیْــ� [..]مزید پڑھیں

  • عذر خواہی کی سیاست اور عذاب رت کے ملول پنچھی

    20  دسمبر 1971 کی رات سرد اور سیاہ تھی۔ سنہ ہجری 1391 تھا اور ذی قعد کی یکم تاریخ۔ معلوم انسانی تاریخ میں کسی قوم نے شاید ہی ایسا المیہ دیکھا ہو۔ دشمن ہمسایہ ملک نے دو ہفتے سے بھی کم لڑائی میں آدھے سے زیادہ ملک چھین لیا تھا۔ اس سے بڑا حادثہ یہ تھا کہ الگ ہونے والے حصے کا بچہ بچہ ساب� [..]مزید پڑھیں

  • گالی کلچر نہیں، جرم کی دھمکی ہے

    مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر نے گالی کو پنجاب کا کلچر قرار دیا ہے۔ بظاہر محترم روحیل اصغر پارلیمنٹ کے فلور پر اپنے رویے کا مسکت دفاع کرنے سے قاصر تھے چنانچہ رکھائی سے اپنا ذاتی فعل پنجاب کی ثقافت کے سر منڈھ دیا۔ اس پر مجھے ایک واقعہ یاد آ گیا۔ 80 کی دہائی کے ابتد [..]مزید پڑھیں

  • لب بستہ صحافی اور حلقہ زنجیر میں رکھی زبان

    انتظار حسین طبعاً مرنجاں مرنج تھے۔ تاریخ اور سیاست کا رچا ہوا شعور رکھتے تھے لیکن تحریر ہو یا مجلس احباب، سیاسی بحث سے گریزاں رہتے تھے۔ کبھی کبھی اس خود اختیار کردہ خاموشی کا پردہ چاک کرتے تو قیامت اٹھا دیتے تھے۔  ضیا الحق کا ابتدائی زمانہ تھا۔ ریڈیو ٹیلی ویژن پر تقدیس کی د [..]مزید پڑھیں