وجاہت مسعود

  • قلعہ فراموشی کی رات اور کوہ ندا کا بلاوا

    بیٹھے بیٹھے ہمیں کیا جانیے کیا یاد آیا۔ اشتعال اور انفعال کے اس موسم میں غیر ضروری خیال آرائی سے پرہیز مناسب ہے۔ یہ کچھ برادر بزرگ ایاز امیر ہی کا حصہ ہے کہ بجوگ کی فصل میں شوق کے انگاروں کو ہوائے وارفتہ سے سلگائے رکھتے ہیں۔ اپنے ہاں تو ذیابیطس نے ایسی غارت گری کی ہے کہ ”سای� [..]مزید پڑھیں

  • ڈزرائیلی کا دو قومی نظریہ اور تیسری مخلوق

    قائد اعظم محمد علی جناح، خدا انہیں جنت نصیب کرے، عالی دماغ مدبر تھے۔ ان کی ذہنی پرداخت انیسویں صدی کے انگلستان میں ہوئی تھی۔ وکٹوریہ کا انگلینڈ جو ایک طرف صنعتی عہد کی سماجی ٹوٹ پھوٹ  سے گزر رہا تھا، دوسری طرف نوآبادیاتی مقبوضات کے تناظر میں اہم ترین عالمی طاقت تھا اور تیسری [..]مزید پڑھیں

  • دیانت کی دھند اور کرپشن کا کہرا

    وسطی یورپ میں چیک رپبلک نام کا ملک ساٹھ کی دہائی میں پیدا ہونے والی ہماری نسل کے لئے فکری حریت اور شہری آزادیوں کے استعارے کی حیثیت رکھتا ہے۔ چاروں طرف سے آسٹریا، جرمنی اور پولینڈ جیسے ممالک میں گھرے ہونے کے باعث براہ راست بحری رسائی سے محروم یہ ملک دنیا کے نقشے پر جنوری 1993 میں � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • دانشور کی آزمائش اور اقتدار کا بیوپار

    ہم میں سے بہت کم ہوں گے جنہوں نے ولی مونزنبرگ (Willi Munzenberg) کا نام سن رکھا ہو۔ یہ نام پچھلے 35 برس سے ایک مسلسل فکری مخمصے کے طور پر درویش کے پیش نظر رہا ہے۔ آپ سے کوئی پردہ نہیں۔ زندگی ایک بہتا دریا ہے اور مختلف زمینوں اور منطقوں سے گزرتے ہوئے اس دریا کے رنگ غیرمحسوس طریقے سے بدلتے [..]مزید پڑھیں

  • ایسٹ انڈیا کمپنی نے ہندوستان کو کیسے لوٹا؟

    بہت برس گزرے، استاذی رضی عابدی ہمیں چارلس ڈکنز کا ناول Hard Times پڑھا رہے تھے۔ یہ مختصر ناول انیسویں صدی کے انگلستان میں کوئلے کے کان کنوں کی زندگیاں بیان کرتا ہے۔ ناول میں ایک مزدور میاں بیوی کی گھریلو توتکار کا تفصیلی بیان پڑھتے ہوئے ایک طالب علم نے کہا کہ ان دو کو لڑنے جھگڑنے کے [..]مزید پڑھیں

  • غلام ہمدانی مصحفی سے امبرٹو ایکو تک

    کچھ عجیب سے دن ہیں۔ کورونا وائرس کی آفت ابھی پوری طرح سے ختم نہیں ہوئی کہ ہمیں بارش نے آ لیا۔ کراچی تو ایک گہرے تالاب میں تبدیل ہو گیا۔ لاہور اور دوسرے شہروں میں بھی کچھ بہتر صورت حال نہیں۔ قصہ یہ ہے کہ ہم نے اس ملک میں اداروں، ضابطوں اور اقدار کے ساتھ جو کھلواڑ کی، شہری کو جس طر [..]مزید پڑھیں

  • منحرف صحافی کا یوم آزادی

    ناصر نے کہا تھا، جنگل میں ہوئی ہے شام ہم کو / بستی سے چلے تھے منہ اندھیرے۔ شعر تھوڑا گمبھیر ضرور ہے لیکن ناصر بہرصورت محب وطن تھے۔ آہوئے رمیدہ اور کسی قدر وارستہ تھے، آزادی کے پہلے پچیس برس کی تاریخ غزل میں بیان کر گئے۔ ہجرت کی آشفتگی میں ’طلسم کم نگاہی‘  ٹوٹنے کی امید با� [..]مزید پڑھیں

  • وقت گزر رہا ہے

    شاہد خاقان عباسی مئی 1988 کے سانحہ اوجڑی کیمپ کے پس منظر میں سیاسی منظر پر نمودار ہوئے۔ راولپنڈی سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 2002 اور 2018 کے انتخابات میں شکست کے سوا مسلسل رکن پارلیمنٹ چلے آتے ہیں۔ عسکری پس منظر اور دائیں بازو کی سیاست کرنے والے شاہد خاقان نے نوے کی شور انگیز [..]مزید پڑھیں

  • جان لیوس سے مفتی کفایت اللہ تک

    28 اگست 1963 ایک ایسا دن تھا جس نے ہماری نسل کا معانی متعین کیا۔ اس روز واشنگٹن میں ابراہم لنکن کی یادگار کے سائے میں دس لاکھ سفید اور رنگ دار امریکی شہری پرامن مارچ کرتے ہوئے جمع ہوئے تھے۔ وہ رنگ کی بنیاد پر امتیازی سلوک کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے۔  اس احتجاج کی قیادت 34 سالہ [..]مزید پڑھیں