وجاہت مسعود

  • قوم کا مبینہ اغوا اور ملزم کی تلاش؟

    مطیع اللہ جان کو 22 جولائی 2020 کی صبح اسلام آباد سے مبینہ طور پر اغوا کیا گیا۔ ان کے مبینہ اغوا کاروں نے ان پر گھنٹوں مبینہ طور پر تشدد کیا اور پھر مبینہ طور پر فتح جنگ کے پاس ویرانے میں چھوڑ کر مبینہ طور پر فرار ہو گئے۔ ہمارے ملک میں یہ سرگزشت نئی نہیں۔  یہ قصے مئی 1949 میں سول ا� [..]مزید پڑھیں

  • The Choice of the Turks

    مولانا محمد علی جوہر برصغیر میں وقیع صحافت کے امام تھے۔ رچے ہوئے سیاسی موقف کو ایسی کانٹے کی تول انگریزی نثر کم کسی نے بخشی ہو گی۔ کلکتہ سے انگریزی ہفت روزہ کامریڈ اور دہلی سے اردو روزنامہ ہمدرد نکالا۔ حریت فکر اور جوش عمل کا نادر امتزاج تھے۔  برسوں انگریز کی قید کاٹی۔ جولا [..]مزید پڑھیں

loading...
  • منو بھائی اور دیگر ماؤں کے بارے میں

    جن بلاؤں کو میر سنتے تھے، ان کو اس روزگار میں دیکھا۔ وبا کاہے کی ہے، فلک کو ہمارے ہاتھ کاٹنے کا بہانہ منظور تھا۔ اگتے تھے جس میں شعر، وہ کھیتی اجڑ گئی۔ جن بستیوں سے ہواؤں کے دوش پر سُروں کے جھونکے موصول ہوتے تھے، جہاں خوشبو کا ڈیرا تھا، جہاں ہم دلی کے چھتنار پیڑوں کی سہایتا تھی، � [..]مزید پڑھیں

  • یونائیٹد فروٹ کمپنی اور مرہٹہ مافیا

    افتخار عارف نے ہمارے عہد میں آہوئے رمیدہ کی درماندگی کو شعر کیا، آفت کی آشفتگی کو گداز دیا۔ ہمارے اندیشوں کو آہ سرد کی زبان بخشی اور لکھا…. محورِ گردشِ سفاک سے خوف آتا ہے۔ وقت کی گردش سے تو مفر نہیں۔ لیکن دشنہ جبر کی چبھن کا علاج تو ممکن تھا۔ ایسا نہیں ہو سکا۔ چارہ گروں کو چار� [..]مزید پڑھیں

  • عوام بنام جسٹس ارشاد حسن خان

    اس موقر روزنامے میں ملک کے معروف صحافی محترم عرفان صدیقی نے چھ کالموں کے ایک مربوط سلسلے میں جون 2001 کے ان واقعات کی آنکھوں دیکھی کہانی بیان کی ہے جب پاکستان پر زبردستی مسلط ہونے والے جرنیلوں کے ٹولے نے بیس مہینے تک انتظار کرنے کے بعد بالآخر ملک کے منتخب صدر محترم رفیق تارڑ کو بھ [..]مزید پڑھیں

  • جہالت علم اور ظلم کا بحران ہے

    کتاب مقدس کی سورہ فرقان کی آیت 63 میں ہدایت کی گئی کہ زمیں پر تواضع (یعنی تحمل اور آہستہ روی) اختیار کی جائے اور اگر جاہلوں سے واسطہ پڑ جائے تو انہیں سلام کر کے اپنی راہ لی جائے۔ اپنے سچ پر قیام، دوسروں کے ساتھ رواداری اور فساد سے گریز کا اس سے بہتر نسخہ کیا ہو سکتا ہے۔ مناسب ہو گا [..]مزید پڑھیں

  • بابو گوپی ناتھ ڈاکٹرائن اور کرنل صاحب کی پنشن

    ادب اور تاریخ میں کیا فرق ہے؟ تاریخ گزری ہوئی حکایت ہے۔ اس کا انجام معلوم ہوتا ہے۔ اگر ہم ابھی تک سانس لے رہے ہیں تو تاریخ کے کردار کتاب کے صفحوں سے نکل کر ہم پر حملہ آور نہیں ہو سکتے۔ ادب ایک فتنہ پرور ہنر ہے۔ لکھنے والا نامعلوم کو معلوم میں اس طور ملا دیتا ہے کہ ماضی کے حادثے اور [..]مزید پڑھیں