وجاہت مسعود

  • اپنا اپنا امپائر

    کیلنڈر پر مارچ کا مہینہ اتر آیا ہے اور نامیاتی ترتیب سے خشک ٹہنیوں پر کونپلیں بھی ہر برس کی طرح نمودار ہو رہی ہیں لیکن بہار کا کوئی نشان نہیں۔ بہار تو ایک کیفیت ہے نئی فصلوں کے بادام اترنے کی امید، دوستوں کے ساتھ کچھ قہقہ بار شاموں کی ترنگ، محبت کرنے والی آنکھوں سے بن کہے لفظ س� [..]مزید پڑھیں

  • چوڑا بازار لدھیانہ سے شاہین باغ دلی تک

    27 فروری کی صبح سورج کی روپہلی کرنیں معمول کی طرح دریائے جمنا پر اتری تھیں۔ گلابی جاڑے کی سہج سکم دھوپ میں غیر ملکی صحافی دہلی کے جنوب میں جامعہ نگر پہنچے تو شاہین باغ کی رونق اجڑ چکی تھی۔ تین روز کی مار دھاڑ کے بعد غیر منصفانہ شہریت بل کے خلاف 75 روز سے جاری لاکھوں بھارتی شہریوں [..]مزید پڑھیں

  • بارہ موسموں کے محرم اور ذہانت کا بحران

    ڈاکٹر لال خان کو سلام پہنچے۔ ہماری دھوپ ڈھلنے کو آ پہنچی۔ دیدہ تر کی شبنم سوکھ چلی۔ شب سست گام کا ساحل ہمیں دکھائی نہیں دیا اور اب اس کی کچھ ایسی فکر بھی نہیں۔ ایک غم تھا کہ عمر رواں پہ سایہ فگن رہا، ایک ملال تھا کہ ہر سانس میں خنجر زن رہا۔ دل میں جب تک آگ تھی، ہم روشنی کرتے رہے۔ � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ہمارے وزیر اعظم بہت اچھے ہیں

    آپ کو بتانا تھا کہ درویش نے عمران خان صاحب کے بارے میں اپنی رائے بدل لی ہے۔ خدا وزیر اعظم کی حفاظت فرمائے اور ان کی حکومت کو دوام بخشے۔ فطری کاہلی آڑے آئی ورنہ اصولی طور پر تو تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوتے ہی اطاعت کا اعلان واجب تھا کہ یہی ہماری روایت ہے اور بزرگوں کا بتایا ہوا ا [..]مزید پڑھیں

  • اماوس کی رات اور امکان کے جگنو

    ناانصافی ہماری دھرتی کے سینے پر رکھا ایسا پتھر ہے جس کا بوجھ ہمارے رگ و ریشے، ہر بن مو میں ایک جیسی تکلیف دیتا ہے۔ ہماری زمین کا امتیاز یہ ہے کہ ہمارے پرکھوں نے نسل در نسل ناانصافی سے جنگ کی ہے۔ ہم نے ہتھیار نہیں ڈالے۔ پاکستان کے ہر خطے میں، تاریخ کے ہر موڑ پر، قلم کی کاٹ سے پھان [..]مزید پڑھیں

  • قوم ناکام کیوں ہوتی ہے؟

    اسلام آباد سے محبت کرنے والے اسے ’اسلام آباد ، دی بیوٹی فل‘ کہتے ہیں اور ٹھیک کہتے ہیں۔ مارگلہ کی پہاڑیوں سے امڈتے بادلوں تلے دو رویہ جھومتے درختوں کے بیچوں بیچ برکھا کی بوندوں میں بھیگتی سڑکوں کے نشیب و فراز آنکھ میں ٹھنڈک بن کر اترتے ہیں۔ وہی نیشا پور کے نظیری کی حکایت& [..]مزید پڑھیں

  • فروری کی کونپلیں اور سیاسی اظہار کے چراغ

    عزیزان گرامی، گزشتہ ہفتے آپ سے ملاقات نہیں ہو پائی۔ اگرچہ ان دنوں ملاقات کی صورت یوں بھی کچھ دگرگوں ہی رہتی ہے۔ پہرے کی چاپ مسلسل کانوں میں گونجتی رہے تو قلم لڑکھڑانے لگتا ہے، نطق میں لکنت چلی آتی ہے۔  آنکھ البتہ سب کہتی ہے۔ اور پھر یہ کہ آپ جیسے ذہین اور حساس دلوں تک رسائی ت [..]مزید پڑھیں

  • عمران خان کے دفاع میں ایک تحریر

    اگر پاکستان ہمارا ملک ہے تو اپنے ہی ملک کے رہنماؤں اور باشندوں کو ہمہ وقت اڑنگی دینے اور دھول چٹانے سے کیا فائدہ ہوگا۔ کسی کو شیطان اور کسی کو فرشتہ سمجھنے کی لاحاصل مشق میں ہم نے بہت وقت گنوایا ہے۔ سامنے کا سبق یہ ہے کہ کسی فرد یا واقعے سے امیدیں باندھنے کی بجائے حقائق، مسائل، [..]مزید پڑھیں

  • ماؤں کے نام پر جنگ میں ہتھیار نہیں ڈالے جاتے

    اسلام آباد کی شام آہستگی سے رات میں ڈھل رہی تھی۔ آتش دان سے آتی حرارت کی لہریں محبت کی سرگوشی کی طرح نظر آئے بغیر کمرے کی دیواروں سے لپٹ رہی تھیں۔ تین دوست دن بھر کی مشقت کو ملاقات کی سرخوشی میں بھگو رہے تھے۔ بہت برس گزرے، ان تینوں نے معمولی وقفے سے ایک ساتھ جیون کے منہ زور دھار� [..]مزید پڑھیں