وجاہت مسعود

  • دروازہ نہیں کھلتا

    یہ جو بڑے لوگ ہوتے ہیں، جینے کا ہنر بھی جانتے ہیں۔ بات کہنا بھی انہیں آتی ہے اور یہ رقیب سے بھی راز و نیاز کر لیتے ہیں۔ عرفان اور نروان کی ان منزلوں کا اندازہ نیاز و ناز سے ہوتا نہیں۔ ہم جیسے کم نظر اپنی ناک سے آگے نہیں دیکھ پاتے، دشت نوردی کا حوصلہ اور گہرے پانیوں سے شناوری کی ت� [..]مزید پڑھیں

  • عزا دارو، جنازے لوٹ کے آتے نہیں

    سال میں تین سو پینسٹھ دن اور باون ہفتے ہوتے ہیں۔ صدی کے بیسویں برس کے پہلے دو ہفتے ہی میں ایسا بجوگ پڑا ہے کہ منزلوں منزلوں راہ تاریک نظر آتی ہے۔ طلوع کے دھندلے میں ایسی ویرانی ہے تو رات گزرے گی کس خرابی سے۔ بیوہ ماں نے رت جگوں کی محنت سے بارہ برس میں جو کٹیا اٹھائی تھی، رات کے پ� [..]مزید پڑھیں

  • 22کروڑ کے لئے پیر و مرشد کی بشارت

    دیکھیے جو ہونا تھا، ہو چکا۔ بات کچھ ایسی بڑی نہیں تھی، کہنہ روایت موجود تھی، بس انجانے میں پاؤں رپٹ گیا اور پھر قسمت کا لکھا پورا ہوا۔ مسہری اور دری کی ایک ساتھ پامالی کا تماشا ایک دنیا نے دیکھنا تھا، سو دیکھ لیا۔ جو ہونا تھی، وہ بات ہو لی کہارو۔ دیکھنا یہ ہے کہ اس سے آگے کیا ہو� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • غلام عباس کا جواری اور نمبردار کا نیلا

    غالب نے عجب طرفہ طبیعت پائی تھی۔ ایک طرف کہتے ہیں کہ واقعہ سخت ہے اور جان عزیز، چنانچہ تاب لاتے ہی بنے گی۔ دوسری طرف کہتے ہیں ، دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں۔ چھوڑیئے بھائی، دلی کے کوچہ قاسم جان میں رہنے والے اسد اللہ خان کو کبھی اقلیم، حریم، تکریم اور ترمیم کی [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان کے شہری قائد اعظم کا خاندان ہیں

    بھارتی حکومت کے متنازع قانون شہریت پر ہنگامہ اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ یہ قانون بھارت کے مسلمان شہریوں کے ساتھ امتیاز کرتا ہے۔ ریاست کسی مذہبی گروہ کے ساتھ ترجیحی سلوک کرے یا امتیازی، ہر دو صورتوں میں اپنے فرض سے کوتاہی کی مرتکب ہوتی ہے۔  ریاست کا کام کسی مذہبی امتیاز کے بغیر اپنے ش [..]مزید پڑھیں

  • فالٹ لائن سے سرخ لکیروں تک

    اردو صحافت کی لغت اور لہجے میں دیکھتے ہی دیکھتے بہت سی تبدیلیاں آ گئی ہیں۔ انگریزی الفاظ کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ بہت سے لفظوں کی املا بدل گئی ہے۔ اور بہت سی تراکیب ایسی چلی آئی ہیں کہ مولانا غلام رسول مہر تو خیر جدید اردو صحافت کے معمار تھے، نوائے وقت کے موقر اداریہ نویس بشیر اح [..]مزید پڑھیں

  • ایک عمر کی حکایت اور ناخدا کی تلاش

    کوئی پچیس برس پہلے خوشونت سنگھ کا ناول ’دہلی‘ پڑھنے کو ملا۔ ہڈالی خوشاب کے فرزند کی داستان گوئی میری، آپ کی داد سے بے نیاز ہو چکی۔ لفنگے صحافی اور خواجہ سرا بھاگ متی کی رس بھری کہانی میں خوشونت سنگھ نے دہلی کی تین صدیاں سمیٹ لی تھیں۔ سمٹے تو دل عاشق، پھیلے تو زمانہ ہے۔ لی� [..]مزید پڑھیں

  • وائیمر ری پبلک کے ہیولے اور وشی حکومت کے کردار

    سیاسی موضوعات پر بننے والی فلموں سے شغف رکھنے والوں میں سے شاید ہی کوئی ہو جس نے 1972 میں بننے والی فلم کیبرے (Cabaret) نہ دیکھی ہو۔ کرسٹوفر ایشروڈ کی ایک مختصر کتاب Goodbye Berlin سے ماخوذ یہ فلم جرمنی کے پہلے جمہوری تجربے وائیمر ری پبلک کی ناکامی بیان کرتی ہے۔ وائمر ری پبلک کا کچھ ذکر آج � [..]مزید پڑھیں