وجاہت مسعود

  • لگاتار سردمہری کا دسمبر گزرتا ہی نہیں

    عرش صدیقی کو ملال تھا کہ دسمبر آ گیا ہے۔ دسمبر کے تو اکتیس دن ہوتے ہیں اور یہ سرد دن بہرحال گزر جاتے ہیں۔ ہمارا دکھ یہ ہے کہ ریاست کی سرد مہری پر بہتر دسمبر گزر چکے ہیں۔ اس زمستانی موسم کی ہڈیوں تک اتر جانے والی بے بسی ختم ہونے کا نام نہیں لیتی۔ استاد محترم فرمایا کرتے تھے کہ آمر [..]مزید پڑھیں

  • ماسکو ٹرائل اور حب الوطنی کا مقابلہ

    بارے خیریت رہی۔ 27 نومبر کی رات گزر گئی۔ کس قیامت کی رات تھی، بیم و رجا کا کھیل تھا، ناموسِ جان و دل کی بازی لگی تھی۔ رسیدہ بود بلائے ولے بخیر گذشت۔ ہماری تاریخ میں ایسی بہت سی راتیں گزریں جب آنکھیں روزن دیوار زنداں ہو گئیں۔ یہ روزن کی سہولت بھی مرزا غالب کو دلی میں میسر تھی۔ ہما [..]مزید پڑھیں

  • گالی اور دلیل کے درمیان سیاسی اسموگ

    ہمارے سیاسی مکالمے میں گالی نے دخل پا لیا ہے۔ ایک صوبائی وزیر نے ٹیلی ویژن پر کیمروں کی موجودگی میں میزبان کو ٹکسالی گالی دی۔ ایک مذہبی رہنما نے اپنی سیاسی مہم جوئی کو ایک ایسی گالی کاعنوان دیا کہ حضرت کی ذات اقدس اور ایک غیر فصیح ترکیب یک جان دو قالب ہو گئے۔ ایک آن لائن عالم ک� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • آدھے سر کا درد اور 22 کروڑ کا حق وراثت

    نواز شریف علاج کے لئے بیرون ملک روانہ ہو گئے۔ مولانا فضل الرحمن کا جوار بھاٹا ساحلوں کی گیلی ریت پر اپنے نشان چھوڑ گیا۔ توپ کاپی کی محل سرا میں طاقت کی صف بندی معمولی نقل و حرکت کے ساتھ طے شدہ ترتیب میں ہے۔ نظم و ضبط کا بھرم قائم ہے۔ فلک پر ستارے بدستور چمک رہے ہیں اور نیچے گلی ک [..]مزید پڑھیں

  • افلاک کی روشنیاں اور اقتدار کی شوخیاں

    آپ لاہور کو شہر کہتے ہیں۔ ارے نہیں، جنہوں نے لاہور کو دیکھا اور برتا ہے، وہ اسے کنج گلزار سمجھتے ہیں، کوچہ دلدار جانتے ہیں۔ آرزوئے دل فگاراں اور چشم نگار کا سنگم پکارتے ہیں۔ اس شہر کے بیچوں بیچ مال روڈ کی لکیر کھنچی ہے، آب رواں کی سی سہل گام ٹھنڈک لئے، مانوس عمارتوں، اجنبی چہر� [..]مزید پڑھیں

  • نواز شریف کیسے کامیاب ہوئے؟

    یہ تو ہم سب جانتے ہیں کہ اخباری کالم مصدقہ اطلاع نہیں ہوتے۔ یہ تو بھنگڑ خانے کی گپ ہے ۔ کچھ سنی سنائی، کچھ دل کی دہائی اور باقی روئی کی دھنائی۔ لوگ باگ مگر کچھ ایسے خوش عقیدہ واقع ہوئے ہیں کہ بے خبر کالم نگاروں کے صریر خامہ کو نوائے سروش سمجھ بیٹھتے ہیں۔ درویش بے نشاں لاکھ صنعت � [..]مزید پڑھیں

  • افتاد کی افواہ اور لہو کی ایک بوند

    ہوائیں سنگ دل ہیں، شاخوں پر کوئی پتہ سبز نہیں رہا، باغ میں زردی کھنڈ گئی ہے۔ ایسی خزاں کہ کھلیانوں میں کھڑی فصلوں کو ٹڈی دل نے آ لیا۔ گلیاں اجڑ گئی ہیں، بازار نخاس میں مندے کی ہولناک خاموشی ہے، گھروں کے چراغ بے نور ہیں، سہاگنوں کے دوپٹے میلے ہو گئے ہیں۔ درد مند بندی خانوں میں ہ� [..]مزید پڑھیں

  • جمہوری حکمرانی اور میعادی سرکار کے دوراہے پر

    نومبر 2019 کا پہلا دن ہے۔ عمر رواں نے اک جھٹکا سا کھایا، اور اک سال گیا۔ اس برس کے جھٹکوں کی کیا پوچھتے ہیں۔ دن بہرحال گزر جاتے ہیں۔ 14 مئی 2006  کو ملک کی جمہوری قوتوں میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جس سے زیرزمین قوتوں میں بنیادی تناؤ ایک جوہری تبدیلی سے دوچار ہو گیا۔ اس زورآزمائی ک� [..]مزید پڑھیں

  • ماں، سیاست دان اور قلم ریٹائر نہیں ہوتے

    درد اور انبساط کی حدیں جہاں ملتی ہیں، وہاں گیان جنم لیتا ہے۔ عورت اذیت کی آزمائش سے گزر کر ماں کے درجے کو پہنچتی ہے۔ ماں ہونا محض ایک حیاتیاتی فعل نہیں، یہ رشتہ جذبے، شعور اور پیچ در پیچ تعلق کی باریک نسوں کا ایک جال ہے جسے بازار کی بھیڑ میں پہچانا نہیں جاتا، مثل مقدمہ میں دلیل [..]مزید پڑھیں