وجاہت مسعود

  • اردو صحافت کا آرٹ بکوالڈ اور ضمیر کے دست فروش

    ہم میں سے کون ہے جو آرٹ بکوالڈ کو نہیں جانتا۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد امریکی صحافت میں نصف صدی تک آرٹ بکوالڈ کا نام گونجتا رہا۔ نیویارک کے ایک یہودی گھرانے میں پیدا ہونے والے آرٹ بکوالڈ کا کالم بیک وقت 500 اخبارات میں شائع ہوتا تھا۔ چھوٹے چھوٹے جملے۔ بظاہر راہ چلتے میں اٹھائے گئ� [..]مزید پڑھیں

  • خبردار! ضمیر کی آنکھ آپ کو دیکھ رہی ہے

    لکھنے والوں میں ایک دوسرے سے ان کہا تعلق ہوتا ہے۔ کوئی بھلے اپنے پندار میں تسلیم نہیں کرے لیکن لکھنے والوں کو ایک دوسرے کی تحریر سے رہنمائی ملتی ہے۔ کہیں اپنی کسی رائے کی تصدیق ہونے سے حوصلہ بڑھتا ہے تو کہیں کسی اختلافی رائے سے نئے زاویے روشن ہوتے ہیں۔  کسی تحریر سے بات کہنے [..]مزید پڑھیں

  • جمہوریت پسند دوستوں سے چند گزارشات

    ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حالیہ برسوں میں ملکی سیاست میں غیر ذمہ دارانہ لب و لہجے اور ذاتیات کی حد تک اترنے والی دشمنی نما مخالفت کا جو چلن شروع ہوا ہے اس نے صرف ایک گروہ ہی کو متاثر نہیں کیا بلکہ قوم کا اجتماعی مزاج اب اپنے سیاسی مخالفین کے لئے ’چول‘ (استغفراللہ) اور ’لفافہ&l [..]مزید پڑھیں

loading...
  • یہ معیشت کا نہیں، سیاست کا بحران ہے

    وزیر اعظم عمران خان وائٹ ہاؤس میں بیٹھ کر فرماتے ہیں کہ پاکستان میں میڈیا آزاد ہے تو سر تسلیم خم کرنا پڑتا ہے۔ کلام الملوک ملوک الکلام۔ بادشاہ سلامت کا فرمان اعلیٰ ترین کلام، حتمی دلیل اور برہان قاطع ہوتا ہے۔ محترم وزیر اعظم، جیسا کہ ہم جانتے ہیں، منتخب سربراہ حکومت ہیں۔ ان ک [..]مزید پڑھیں

  • وزیر اعظم مغالطوں کے الجھاوے میں

    صحافی پردہ چاک کرنے کی سستی خوشی کے لئے نہیں لکھتا۔ خالق کائنات نے سورہ آل عمران میں فرمایا۔ ہم تمہارے درمیان دنوں کو پھیرتے رہتے ہیں۔ صحافی دنوں کے اس گرداب کا کیف و کم بیان کرتا ہے۔ عزت اور ذلت کے نیوتے دینے والوں کو یاد دلاتا ہے کہ زمیں نے سورج کے گرد ایک اور چکر مکمل کیا اور [..]مزید پڑھیں

  • انی کنت من الظالمین سے عشائے ربانی تک

    منیر نیازی نے کہا تھا، رات دن کے آنے جانے میں یہ سونا جاگنا / فکر والوں کو پتے ہیں اس نشانی میں بہت۔ منیر نے اس اشارے سے روشنی پانے والوں کے لئے فکر کی شرط رکھی۔ ہم ایسے درماندہ تو تفکر کی استطاعت نہیں رکھتے، ہمیں تو فکر مندی کی صلیب بخشی گئی۔ درد کی سولی پر کھینچا گیا۔ اس نیند میں [..]مزید پڑھیں

  • تاریخ وعدہ معاف گواہ نہیں بنتی

    قلم اٹھاتا ہوں تو قد آدم سے کچھ زیادہ قامت رکھنے والے وہ مہربان چہرے آنکھوں میں گھومنے لگتے ہیں جو اب نظروں سے اوجھل ہوگئے ہیں۔ اس سے رات کا اندھیارا دور نہیں ہوتا اور دن کی بے آبرو فحاشی کی خجالت کم نہیں ہوتی مگر یہ حوصلہ ضرور ملتا ہے کہ آنے والے کل کی جستجو میں آج کی تاریکی سے [..]مزید پڑھیں

  • سیزر کی بیوی اور احتساب کی اندر سبھا

    صورت حال کو سیدھے سیدھے لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ تشویش یہ ہے کہ اگر معاشرے میں مصلحت اور خاموشی کی ثقافت پھیل جائے تو درد کے درماں کا امکان بھی مفقود ہو جاتا ہے۔ بحران ایک خاص نقطے سے گزرنے کے بعد ایسی ہمہ گیر خرابی میں ڈھل جاتا ہے جہاں زوال کے آگے بند باندھنا مم [..]مزید پڑھیں

  • جبر کی سائنس اور مزمل گھڑی ساز کی ماں

    قائد اعظم کا پاکستان دو لخت ہو گیا تو بھٹو صاحب کا انقلاب نمودار ہوا۔ کچھ ایسا ہی انقلاب تھا، جیسی ان دنوں تبدیلی آئی ہے۔ طفلان گلی کوچہ کا ہنگامہ بھی مانوس ہے اور پس پردہ کھیل بھی کچھ زیادہ مختلف نہیں۔ ایک فرق البتہ تب موجود تھا۔ بھٹو صاحب تاریخ کے سنجیدہ طالب علم تھے۔ عصر حاضر [..]مزید پڑھیں

  • عمران حکومت اور آرتھر کوئسلر کی فراموش شدہ کتاب

    الحمدللہ! آج یکم جولائی ہے، نئے مالی سال کا پہلا دن۔ قومی اسمبلی نے وسیع تر قومی مفاد پر مکمل عبور رکھنے والی دانشمند قیادت کی نفیس، ماہرانہ اور فیصلہ کن رہنمائی میں جو بجٹ منظور کیا ہے، وہ آج سے نافذ العمل ہو جائے گا۔ اہل پاکستان خوشی سے پھولے نہیں سما رہے، خارجی اور داخلی صو� [..]مزید پڑھیں