وجاہت مسعود

  • سیاست کا اینٹی ہیرو اور بکاؤ صحافت

    موسم بدل رہا ہے، اس سادہ جملے سے یہ ہرگز مراد نہیں کہ سردی ختم ہو چکی اور گرمی کی آمد آمد ہے۔ یہاں موسم کی جس تبدیلی کی طرف اشارہ ہے، وہ قومی تمثیل کے پہلے سے لکھے ہوئے اسکرپٹ کا اگلا ایکٹ ہے۔ کھیل کا ایک حصہ ختم ہوا۔ پردہ گر چکا۔ پردے کے پیچھے کرسیاں گھسیٹے جانے کی آوازیں سنائی د� [..]مزید پڑھیں

  • عورت مارچ اسما عزیز کے لئے تھا

    گزشتہ ماہ آٹھ مارچ کو عورتوں کے عالمی دن کے موقع پر ملک کے متعدد شہروں میں عورت مارچ کے عنوان سے ریلیاں نکالی گئیں۔ ان اجتماعات میں ہماری وہ مائیں اور بہنیں بھی شریک تھیں جنہوں نے چالیس برس قبل ضیا الحق کے استبدادی اور امتیازی قوانین کے خلاف آواز بلند کی تھی۔ اب اس نسل کے بالوں � [..]مزید پڑھیں

  • عمران حکومت اور بحران کے گہرے ہوتے سائے

    خدا خیر کرے، میر تقی کے اتباع میں نامرادانہ زیست کرتے ہیں۔ چنانچہ ان دنوں میں جگر مراد آبادی کا یاد آنا ایک دلچسپ اشارہ ہے۔ بات اتنی ہے کہ ادھر شہباز شریف کا نام اس فہرست سے خارج کر دیا گیا جس کے آوارہ نصیبوں کو بیرون ملک سفر کی اجازت نہیں ہوتی۔ ادھر میاں نواز شریف کو طبی بنیاد پ� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • گھوٹکی کی دو ہندو بچیاں اور اکیس سوال

    22 مارچ کو قوم یوم پاکستان منانے کی تیاریاں کر رہی تھی اور ہندو ہم وطن ہولی کی خوشیوں کے انتظار میں تھے۔ اچانک خبر آئی کہ ضلع گھوٹکی کے تعلقہ دہڑکی سے رینا اور روینا نام کی دو کم عمر ہندو بچیاں 20 مارچ سے لاپتہ ہیں۔ ان بچیوں کے مبینہ اغوا کا مقدمہ ان کے بھائی کی مدعیت میں تب درج کیا [..]مزید پڑھیں

  • بالآخر ایک اسلامی ملک دریافت ہو گیا

    گزشتہ ہفتے کرائسٹ چرچ میں ایک نسل پرست شخص کی دہشت گردی سے پچاس معصوم انسان اپنی جان سے گئے لیکن اس سانحے سے روشنی کی ایک کرن بھی برآمد ہوئی۔ آپ نے ملاحظہ کیا ہو گا کہ ہمارے ذرائع ابلاغ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کی تحسین و توصیف سے بھرے پڑے ہیں۔ وجہ یہ کہ اس سانحے کے بع [..]مزید پڑھیں

  • شوپنہار، ڈاکٹرائن اور نظریاتی بیانیہ

    انیسویں صدی کے جرمن فلسفی شوپنہار کی ایک عجیب عادت تھی۔ وہ عام طور پر انگریزی طعام خانوں میں کھانا کھاتا تھا۔ اس دوران وہ جیب سے سونے کا ایک سکہ نکال کر میز پر رکھ لیتا تھا۔ کھانا کھانے کے بعد یہ سکہ اٹھا کر واپس اپنی جیب میں رکھ لیتا۔ ایک روز کسی دوست نے پوچھ لیا کہ ہر روز یہ سکہ [..]مزید پڑھیں

  • تری نازکی سے جانا۔۔۔

    کورے کاغذ پر اردو حروف لکھتے ربع صدی گزر چکی۔ خواہی اس کو خامہ فرسائی کہو، خواہی اسے اشک افشانی گردانو۔ ہنر کوئی بھی ہو، نومشقی کی منزل سے گزرنے کے بعد اعتماد بڑھتا ہے۔ اور کچھ خوش قسمت ایسے بھی نکل آتے ہیں جنہیں اسلوب کی پختگی نصیب ہوتی ہے۔ درویش بے نشاں کے لئے لکھنے کا تجربہ � [..]مزید پڑھیں

  • 23 مارچ: یوم جمہوریہ کیسے یوم پاکستان بنا؟

    صدیق سالک نے ”میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا“ میں مدوجزر کی شہر آشوب تعریف کرتے ہوئے لکھا۔ ”مد عوامی لیگ کا اور جزر پاکستان کا “۔ اب عوامی لیگ رہی نہ مشرقی پاکستان ، مگر مدوجزر ہمارے ساتھ ہے۔ قومی اہمیت کے ایام پس منظر میں چلے گئے ہیں۔ مذہبی تہواروں کی چھٹیاں پھیلتی جا رہی [..]مزید پڑھیں

  • داراشکوہ، چوہدری نثار علی اور نیا دو قومی نظریہ

    برادر محترم کے قلم سے ایک اور معجزہ سرزد ہوا ہے۔ ساڑھے تین صدیوں کی تاریخ کو ایک سوال میں سمو دیا ہے۔ پوچھتے ہیں کہ آخر برصغیر میں داراشکوہ مسلسل کیوں ہار رہا ہے۔ تاریخ کا یہ بنیادی سوال اٹھانے کے لیے مارچ 2018 سے بہتر کوئی موقع نہیں ہو سکتا تھا۔ داراشکوہ کا استعارہ سمجھنے کے لیے � [..]مزید پڑھیں