وجاہت مسعود

  • ڈنمارک کی ریاست: جیسے رسی سے ٹوٹا کواڑ باندھ دیا

    ہم میں سے کون ہے جس نے شیکسپیئر کا شہرہ آفاق ڈرامہ ہیملٹ نہیں پڑھا۔ ڈنمارک اور ہمسایہ ملک ناروے کی ریاستوں میں جھگڑے کی ایک تاریخ چلی آ رہی ہے۔ سرحد کے دونوں طرف خون بہانے کی روایت قائم ہو چکی ہے۔ کچھ مدت ہوئی، ناروے کا بادشاہ مارا گیا تھا اور حال ہی میں ڈنمارک کا تاجدار قتل ہو� [..]مزید پڑھیں

  • اپنا اپنا چھ ستمبر

    آج چھ ستمبر ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس برس یوم دفاع کو یکجہتی کشمیر سے منسوب کر دیا گیا ہے۔ 8 اگست 1965 کو پیر پنجال کی پہاڑیوں سے شروع ہو کر 10 جنوری 1966 کو تاشقند کی میز پر ختم ہونے والی جس لڑائی سے یہ دن منسوب ہے، اس کی چنگاری کشمیر کے چناروں ہی سے پھوٹی تھی۔ خیر یہ تو ہوتا ہے۔ ہر کہ آمد ع [..]مزید پڑھیں

  • سوال کی تنہائی اور ہجوم کی اطاعت

    ہم ان دنوں ایک طرفہ آزمائش سے دوچار ہیں۔ بظاہر بلند بانگ نعروں کا شور ہے، عشروں سے سیکھا ہوا پامال آموختہ ایک بیزار کن تسلسل سے دہرایا جا رہا ہے۔ زمینی حقائق کے کچھ نیم تاریک گوشے لمحے بھر کو روشن ہوتے ہیں اور پھر نظر انداز کر دیے جاتے ہیں۔ حکومت کے کچھ ارکان کو غیر ذمہ دار گیڈ [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ذات پات بدترین نسل پرستی ہے

    انسانی حقوق کی تعلیم کا کام کرتے ہوئے یہ تجربہ ہوا کہ ملک کے مختلف حصوں میں اقدار اور معاشرتی پسماندگی کی صورتیں مختلف ہو سکتی ہیں، شدت اور درجہ بندی میں کوئی فرق نہیں۔ تشدد کی ثقافت پاکستان کے ہر منطقے اور ہر گروہ میں موجود ہے۔ اپنے سے مختلف کو غلط اور کمتر سمجھنے کا رویہ عام ہ� [..]مزید پڑھیں

  • نظریاتی نعرے میں سوال کی سرگوشی

    ٹھیک 80 برس پہلے اواخر اگست کے یہی دن تھے۔ نازی جرمنی کا وزیر خارجہ ربن ٹراپ اشتراکی روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچا۔ جہاں اس نے سوویت وزیر خارجہ مولوٹوف کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کیے کہ جرمنی اور سوویت یونین ایک دوسرے کے خلاف جنگ نہیں کریں گے۔ یہ معاہدہ نظریاتی سوچ رکھنے والوں ک [..]مزید پڑھیں

  • راجہ صاحب کی غیرت جاگ گئی

    ملتان میں عدالت کے باہر بھائی نے بہن کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ شہید محبت کا جرم اپنی مرضی سے شادی کرنا تھا۔ راجن پور کی کلثوم کے  سترہ سالہ بھائی نے پستول سے وہ بھیجا ہی اڑا دیا جس سے محبت کا اکھوا پھوٹا تھا۔ محبت مار دی اور غیرت کی تاریخ میں ایک ہندسہ بڑھا دیا۔ عورت فاؤن� [..]مزید پڑھیں

  • منحرف صحافی کو عاصمہ جہانگیر کیوں یاد آئیں؟

    درویش بے نشاں کو ادارہ ’جنگ‘ کے پیشہ ورانہ بندوبست کی بدولت اور عملہ ادارت کے ذمہ دار ارکان کی شفقت کے طفیل آپ جیسے نکتہ رس پڑھنے والوں تک رسائی کا موقع ملا۔ ہفتے میں دو بار اس نعمت سے استفادہ کرتے آٹھ برس گزر گئے۔ درویش کی قلم کاری کی مدت تیس برس سے کچھ زیادہ ہے۔ طبعاً عق� [..]مزید پڑھیں

  • ہوا کا دباؤ اور دباؤ کی دیگر اقسام

    سکول کے ابتدائی درجوں میں سائنس اور ریاضی کے نام پر جو پڑھایا گیا، بالکل یاد نہیں۔ اساتذہ بہت اچھے اور شفیق تھے۔ مشکل یہ تھی کہ وہ خود سائنس اور ریاضی سے نابلد تھے۔ کتاب میں جو لکھا تھا، اسے بار بار دہرانے اور حفظ کروانے کی کوشش کی جاتی تھی۔ ایک جگہ ریاضی کی کتاب میں لکھا تھا، صف [..]مزید پڑھیں

  • سیاست میں وراثت بے نامی جائیداد نہیں ہوتی

    دنیا کے رنگ نیارے ہیں۔ نیلی چھتری والے نے ہمیں جہاں رنگ و بو میں بھیجتے ہوئے اہتمام کیا کہ آنکھ کھولتے ہی فیلڈ مارشل ایوب خان کے سنہری دور کی بہار دیکھنا نصیب ہو۔ کانوں میں سیاست کے لئے حرف دشنام کی صدا درا ہو۔ ہماری نسل روایتی داستانوں کا وہ شہزادہ تھی جسے پیدا ہونے کے بعد چودہ [..]مزید پڑھیں