وجاہت مسعود

  • ہم نے تاریخ تھر کے اونٹوں سے پڑھی ہے

    ابن انشا مرحوم چھوٹے جملے میں بنوٹ کھیلتے تھے۔ ایک دفعہ لکھا، سیالکوٹ میں کھیلوں کا سامان اور شاعر اچھے بنتے ہیں۔ حضرت کا اشارہ اقبال اور فیض کی طرف تھا۔ ابن انشا کی طرز میں نثر لکھنا جسارت نہیں، مہم جوئی ہے۔ مہم جوئی ہمارا قومی شعار ہے۔ دلدل میں اترنا ہو، کھائی میں چھلانگ لگان [..]مزید پڑھیں

loading...
  • جنرل شیر علی پٹودی سے جنرل قمر باجوہ تک

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سترہ فروری کو جرمنی تشریف لے گئے جہاں انہوں نے میونخ سیکورٹی کانفرنس میں ایک نہایت اہم تقریر کی۔ انہوں نے پاکستان میں انتہاپسندی اور دہشت گردی کی تاریخ پر بات کرتے ہوئے 1979کے برس کا ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ سال تھا جب ہم نے پاکستان کو کمیونز [..]مزید پڑھیں

  • قیام پاکستان کے بعد دو قومی نظریہ ۔۔۔ چودہ سوال

    مسلم لیگ نے متحدہ ہندوستان میں یہ نظریہ پیش کیا کہ ہندوستان میں ایک نہیں بلکہ دو قومیں بستی ہیں۔ اس سوال کو فی الوقت ایک طرف رکھ دینا چاہئے کہ ہندوستان میں صرف ہندو اور مسلم دو قومیں کیوں تھیں؟ ہندوستاں میں بسنے والے مسیحی، پارسی اور سکھ قوم کا درجہ کیوں نہیں رکھتے تھے؟ ہمارا م� [..]مزید پڑھیں

  • عاصمہ جہانگیر: اس خواب کو موت نہیں آ سکتی

    عاصمہ جہانگیر کے دل میں سب انسانوں کے لئے بہت درد تھا۔ یہ دل مظلوم عورتوں کے مصائب پر تڑپ اٹھتا تھا۔ تیرہ برس کی اندھی صفیہ بی بی کے مقدمے میں حدود قوانین کی چیرہ دستیوں کو بے نقاب کرنے والا مقدمہ عاصمہ جہانگیر نے لڑا تھا۔ لاہور کے ایک مقتدر مذہبی گھرانے کی بچی اپنی مرضی سے شادی [..]مزید پڑھیں

  • محترم چیف جسٹس: جلسہ اور عدالت باہم حریف نہیں

    سپریم کورٹ میں ان دنوں انتخابی اصطلاحات ایکٹ میں ترمیم پر آئینی درخواستیں زیر سماعت ہے۔ بدھ کے روز ان درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے محترم چیف جسٹس ثاقب نثار نے چند اہم ریمارکس دیے۔ سماعت کے دوران دیے جانے والے ریمارکس فیصلہ نہیں ہوتے اور نہ انہیں قانون کی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ ای [..]مزید پڑھیں

  • عطاالحق قاسمی اور عدل کی بے اولادی

    عطاالحق قاسمی صاحب کو گلی کوچوں میں ظلم کے بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر شکوہ تھا۔ انہوں نے عدل کو صاحب اولاد ہونے کی دعا دی تھی۔ قاسمی صاحب کی آدھی دعا قبول ہو گئی ہے۔ عدل کے شجر پر برگ و بار نکل آئے ہیں۔ عدل اخبارات کی شہ سرخیوں میں ہے۔ عدل ٹیلی ویژن کی اسکرین پر جگمگا رہا ہے۔ عدل [..]مزید پڑھیں

  • منو بھائی، ہمیں جنگل میں چھوڑ گئے

    زاہد ڈار کی ایک پرانی نظم کا ٹکڑا ہے…. جب بارش برسی، لوگ بہت ہی روئے / ہم مندر میں جا سوئے۔ منو بھائی کو یاد کرتے ہوئے مجھے یہ مصرع یاد آیا۔ جنگل کی اداسی لکھنے والا جنگل سے چلا گیا ہے اور جنگل مزید اداس ہو گیا ہے۔ صحافت کی پیشہ ورانہ حدود میں رہتے ہوئے ایک شہری کی آواز بلند ک [..]مزید پڑھیں