وجاہت مسعود

  • قومی مفاد کا حقیقی اکتوبر

    ناروے کا ڈرامہ نگار ہنرک ابسن کسی قدر دل پھینک واقع ہوا تھا۔ عمر بھر کی بے قراری تھی۔ دل ہاتھ میں لئے پھرتے تھے، کوئی پوچھے کہ یہ کیا ہے تو چھپائے نہ چھپے۔ ایسا نہیں کہ کسی کلی نے آنکھ بھر کر نہیں دیکھا۔ قطار اندر قطار پھول کھلے تھے مگر ہزار سالہ بلبل ہنرک ابسن بال بکھیرے پھرتے ت� [..]مزید پڑھیں

  • خواجہ آصف، غلام اسحاق اور صحن میں موجود بطخ

    27 ستمبر کی سہ پہر ایشیا سوسائٹی نیویارک کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے ایک ہی وقت میں بہت سے کھیتوں میں ہل چلا دیا۔ خواجہ صاحب کی وطن واپسی کے بعد طے ہوگا کہ کیا کوئی وحشی اور آ پہنچا یا کوئی قیدی چھوٹ گیا… تاریخ قابل ضمانت وارنٹ جاری نہیں کرتی۔ ہم� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • نظریہ ضرورت اشتہاری ہو گیا

    چھبیس ستمبر کی سہ پہر پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے پانامہ اور اقامہ کی تنگنائے سے نکل کر وسیع تر سیاسی بحران کے خدوخال بیان کیے۔ اس پریس کانفرنس کے اختتام پر شرکائے مجلس میں سوال و جواب کا اہتمام نہیں کیا گیا۔ کیونک [..]مزید پڑھیں

  • لیفٹیننٹ ارسلان ستی…. بیانیہ کیسے بدلتا ہے؟

    پاک فوج کے لیفٹیننٹ ارسلان ستی تئیس ستمبر کی رات شمال مغربی پاکستان کے علاقے راج گال میں اپنے مورچے پر شہید ہو گئے۔ بائیس سالہ لیفٹیننٹ ارسلان عالم سرحد پار افغانستان کے علاقے سے حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی گولی کی نذر ہوئے ہیں۔ ارسلان عالم نے پاک فوج کے لانگ کورس 135 میں تربیت [..]مزید پڑھیں

  • جمہوریت دشمنی ہی انتہا پسندی ہے

    چھ ستمبر کی شام آرمی چیف نے یوم دفاع کی تقریب میں ایک اہم تقریر کی۔ جنرل باجوہ نے کہا کہ جہاد کرنے پر صرف ریاست کو اختیار ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے فرمایا ہے کہ پاکستان کی ریاست خود بھی برکس اعلامیے میں نامزد تنظیموں کی مخالف ہے۔ اگر ایسا ہے تو وزیر دفاع خرم دستگیر نے برک [..]مزید پڑھیں

  • ایسی چومکھی سیاست ۔۔۔ آصف زرداری ہی کا کام ہے

    جون 2015 کو ابھی زیادہ وقت نہیں گزرا۔ آصف علی زرداری دھاڑتے ہوئے اسلام آباد پہنچے تھے۔ انہیں سندھ میں رینجرز کی کارروائیوں پر سخت اعتراض تھا۔ ایان علی جیل میں تھیں۔ ڈاکٹر عاصم گرفتار ہو چکے تھے۔ پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور صحافیوں کے ایک سحر زدہ ہجوم کے سامنے آصف زرداری نے گرجتی � [..]مزید پڑھیں

  • خاموش! عدالت جاری ہے

    1995 کا موسم سرما تھا۔ بے نظیر بھٹو کی حکومت ڈانواں ڈول تھی۔ اخبارات میں کرپشن کی کہانیاں چھپ رہی تھیں۔ شاہد حامد اور بیگم عابدہ حسین کے لب و لہجے کے ہر زیر و بم پر سیاسی منڈی میں بھاؤ چڑھتے اور گرتے تھے۔ 1993 میں نااہل قرار پانے والے میاں نواز شریف دیانت دار اور شفاف ہو چکے تھے۔ 58 ٹو [..]مزید پڑھیں

  • دہشت اور فیصلے کا انتظار

    پانامہ کی تمثیل اپنے آخری مراحل میں ہے۔ جو حقائق معلوم کیے جا سکتے تھے، کر لیے گئے۔ جو دلائل دیے جا سکتے تھے، دے دیے گئے۔ اس مرحلے پر کرپشن اور احتساب کی پندرہ مہینے پر محیط جگل بندی کو دہرانے سے کچھ حاصل نہیں۔ قیاس آرائیوں سے بہتر ہے کہ عدالت کے فیصلے کا انتظار کیا جائے۔ پہلے بھ [..]مزید پڑھیں