وجاہت مسعود

  • جمہوریت ایک مسلسل امتحان ہے

    عام انتخابات کے بعد حکومت سازی کا مرحلہ درپیش ہے۔ حسب توقع 8 فروری کو ایک منقسم قوم کا منقسم مینڈیٹ سامنے آیا ہے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کو واضح اکثریت ملی ہے۔ پنجاب میں گھمسان کا رن پڑا ہے۔ مسلم لیگ نواز سنگل لارجسٹ پارٹی بن کر ابھری ہے لیکن نواز شریف کے بیشتر قریبی رفقا شکست کھ [..]مزید پڑھیں

  • انتخاب 2024 : آنکھ اور شہر دونوں دھندلا گئے

    8فروری 2024 بالآخر جمہوریت کی شاہراہ پر دھول اور غبار کے دبیز منطقے چھوڑ گیا ہے۔ ہماری انتخابی تاریخ میں یہ کوئی اچنبھا نہیں۔ دسمبر 70 کے انتخابات کا نتیجہ ماننے سے انکار کرکے ملک دو لخت کیا گیا تھا۔ 77کے انتخابات گیارہ سالہ آمریت کی وعید لائے تھے۔ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات سے دولت [..]مزید پڑھیں

  • سنہ 1958: آٹھ ستمبر سے آٹھ دسمبر تک

    آٹھ فروری 2024 کا سورج طلوع ہونے میں چند گھنٹے باقی ہیں۔ عنوان میں آٹھ فروری کی بجائے ستمبر اور دسمبر نظر آنے پر آپ کی حیرت بے جا نہیں۔ لکھنے والا دراصل 18 فروری 2008سے 8 فروری 2024 کے بیچ گزرے 16 برس کا آشوب لکھنا چاہتا ہے۔  18 فروری 2008 کو منعقد ہونے والے انتخابات کے نتائج کا پہلے سے ط [..]مزید پڑھیں

loading...
  • آمریت کا کچرا اور جمہوریت کا امکان

    گزشتہ تیس برس میں دنیا بھر کے اہل دانش و تحقیق نے وطن عزیز کے بارے میں سینکڑوں کتابیں لکھی ہیں اور شاید ہی کوئی ایسی کتاب ہو جو منفی زاویہ نہ لیے ہو۔ ایک غریب ملک میں ایسی دلچسپی بذات خود قابل تشویش ہے۔ چند اشاریے دیکھئے۔ آٹھ لاکھ بیاسی ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے پر پچیس کروڑ نف [..]مزید پڑھیں

  • تعصب کی عمر ایک ہزار برس نہیں ہوتی

    22 جنوری 2024 کا دن ہندوستان کے 25 کروڑ مسلمانوں نیز کروڑوں غیر ہندو بھارتی شہریوں کے لیے اس اذیت کا رسمی پیغام لایا کہ ان کے ملک میں جمہوریت کے نام پر ایک مذہبی اکثریت نے اختیار، فیصلہ سازی اور وسائل کی تقسیم پر اجارے کا رسمی اعلان کر دیا ہے۔ بھارت کے دستور میں 1976 میں منظور ہونے و [..]مزید پڑھیں

  • سلمان اکرم راجہ کا حلف اور دست بریدہ

    شرمائی، لجائی انتخابی مہم میں زندگی کے کچھ آثار پیدا ہوئے ہیں۔ مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی میدان میں ہیں۔ 28 جنوری سے تحریک انصاف بھی انتخابی مہم شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ پاکستان کی شاید مختصر ترین انتخابی مہم ہو گی۔ ہماری طویل ترین انتخابی مہم دسمبر 1970ءکے انتخابات � [..]مزید پڑھیں

  • شاہد محمود ندیم: ضمیر کا ناقابل اصلاح قیدی

    سلمان رشدی نے اپنے اولین ناول میں تقسیم ہند کے ارد گرد دونوں ملکوں میں پیدا ہونے والی نسل کو ”نیم شب کے بچوں“ کا نام دیا تھا۔ ناول میں نو آبادیاتی غلامی سے نجات کو ایک نئی دنیا کی پیدائش کی امید سے تعبیر کیا گیا تھا۔ میرے ملک میں رہنے والوں کو سرحد کے پرلی طرف ان امیدوں کی ت� [..]مزید پڑھیں

  • چپاتی کا انتخابی نشان

    کالم لکھنے بیٹھا تھا کہ ایک برادر عزیز کا فون آ گیا۔ عام طور سے درویش کالم لکھتے ہوئے فون نہیں اٹھاتا۔ موسیقی کے اساتذہ اپنے فن کو ہوا میں گرہ لگانے سے تشبیہ دیتے ہیں۔ لکھنے والے کو تو گرہ لگانے کو کرہ ہوائی بھی میسر نہیں ۔ کاسہ سر میں رکھے مٹھی بھر مغز میں بچھی باریک شریانوں م [..]مزید پڑھیں

  • ساقی فاروقی کا جھوٹ پکڑا گیا

    ہر نسل کا اپنا سچ ہوتا ہے۔ اسی سچ سے اس عہد میں بسنے والوں کی قامت متعین ہوتی ہے۔ وقت کی گاڑی آگے بڑھ جاتی ہے اور اپنے پیچھے چھوڑی ہوئی دھول میں چہرے، آوازیں نیز خوب اور ناخوب کی میزان کے پلڑے اوجھل ہونے لگتے ہیں۔ تاریخ کی چادر پر مرجان ٹانکنے والے چیدہ چیدہ ساونت اپنے بعد بھی � [..]مزید پڑھیں

  • اکبر الہ آبادی کا مضمون اور ایک قرارداد

    اکبر آلہ آبادی کی شاعری میں بغاوت اور قدامت پسندی کے اجزا کو الگ الگ کرنا ایسا ہی دشوار ہے جیسا ہماری تاریخ میں آزادی کی جدوجہد اور قدیم بندوبست کے احیا میں فرق کرنا۔ 1857 کی جنگ قابض غیر ملکی حکمرانوں کے خلاف بغاوت تھی یا مقامی باشندوں کے لئے حق حکمرانی کا حصول؟ اگر ہندوستان کے [..]مزید پڑھیں