سہیل وڑائچ

  • کڑوا گھونٹ پینا پڑے گا!

    کسی کی پیشانی پر سلوٹ پڑے یا کسی کے چہرے پر مسکراہٹ آئے، مخلوط حکومت میں شامل دوستوں کا دل ٹوٹے یا یہ تلخ بات انہیں ہضم نہ ہو۔ مقتدرہ کے بڑے آج یہ تسلیم نہ کریں، خلیجی ممالک راضی ہوں یا ناراض، مالیاتی ادارے ہم پر مہربان ہوں یا پابندیاں لگائیں غرض یہ کہ ردعمل جو بھی ہو اگر تضادس [..]مزید پڑھیں

  • آٓئینی تشریح یا پاپولر تشریح؟

    ہم تضادستانی کچھ الگ ہیں ہم میں سے اکثر انتہاؤں پر رہتے ہیں جبکہ دنیا کی اکثریت اعتدال پر قائم ہے۔ ہم میں سے چند ہی ہوں گے جو اعتدال کے قائل ہوں۔ یہ انتہا پسندی سرخ مرچ کے کھانے کی وجہ سے ہے یا پھر ہمارے جینز ہی ساری دنیا سے مختلف ہیں۔ یہ ہم ہی ہیں جو ایک زمانے میں ساری سیاست کو � [..]مزید پڑھیں

  • خاص و عام : آمنے سامنے!

    عام: آپ کے دن گنے جا چکے، گر تی ہوئی دیوار کو بس ایک آخری دھکے کی ضرورت ہے، اب آپ اقتدار اور اختیار دونوں سے محروم ہو جائیں گے۔ خاص: یہ آپ کی خوش فہمی ہے، آپ جتنی سازشیں کر رہے ہیں ہمارا عزم اتنا ہی مضبوط ہو رہا ہے۔ عام: عدلیہ نے تمام تر دباؤ کے باوجود میرے حق میں فیصلہ سنا ک� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ہجوم کی حکمرانی؟

    بنوں ہو یا بنگلہ دیش، سوات ہو یاسیالکوٹ، دنیا میں ہر طرف ہجوم کی حکمرانی نظر آ رہی ہے ۔ پہلے ہجوم لیڈر کے پیچھے چلا کرتا تھا اب لیڈر ہجوم کی خوشنودی دیکھ کر چلتے ہیں۔ پہلے ویژنری لیڈر ہجوم کو ویژن اور نظریہ دیا کرتے تھے اب ہجوم لیڈر کو مجبور کرتا ہے کہ وہ ، وہ کہے اور وہ کرے جو ہج [..]مزید پڑھیں

  • کھچڑی پکنے لگی؟

    شہباز حکومت کا ہنی مون پیریڈ گزر چکا اس لئے اب صحافیانہ اور ناقدانہ جائزے کا جواز پیدا ہو گیا ہے۔ یہ درست ہے کہ اس حکومت کو کوئی بڑا سیاسی چیلنج درپیش نہیں، یہ بھی درست کہ اسے مقتدرہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ یہ بھی صحیح کہ طاقتوروں اور تحریک انصاف کی کشیدگی کی وجہ سے اپوزیشن اپنی [..]مزید پڑھیں

  • مشتِ خاک اور یہ سارے

    مشتِ خاک کی کیا حیثیت؟کہاں کی دانائی اور کہاں کا تاریخی شعور؟ اہل سیاست اور اوپر والے ہی سب سے زیادہ عقل مند ٹھہرتے ہیں۔ وہ وقت کے بادشاہ ہوتے ہیں، غلط کریں یا صحیح وہ اس پر اڑے رہتے ہیں چاہے اس میں ملک تباہ ہو جائے۔ عوام مفلوک الحال ہو جائیں یا ریاست زوال کا شکار ہو جائے۔ آج � [..]مزید پڑھیں

  • سیاست کے بادشاہ کے نام!

    ہم گناہگار لوگ انہیں مولانا کہیں یا امامِ پاکستان، ان کے آبائی حلقے ڈیرہ اسماعیل خان کے ووٹر انہیں سیاست کا بادشاہ کہتے اور بلاتے ہیں۔ وہ واقعی سیاست کے بادشاہ ہیں۔ دلیل اور منطق کے ہتھیار سے لیس ہو کر جب بھی وہ کسی مسئلے پر بات کرتے ہیں ان کے ناقدوں کا پتہ پانی ہو جاتا ہے۔ و� [..]مزید پڑھیں

  • وہ صبح کبھی تو آئے گی

    عمر بیتی جا رہی ہے۔ ہر حکومت کے بدلنے پر ہم خواب دیکھتے ہیں کہ وہ صبح اب آ جائے گی جب یہ ریاست سکیورٹی کو ترجیح دینے کی بجائے عوامی فلاح پر توجہ دے گی۔ ہر جمہوری حکومت سے توقع باندھتے ہیں کہ اب آئین کی سربلندی قائم ہوگی جمہوریت کی بہتری کی طرف توجہ ہوگی، میڈیا آزاد ہوگا، عدل� [..]مزید پڑھیں

  • ڈیڈ لاک کی چابی!

    یہ مرچوں کا اثر ہے، ہمارا ڈی این اے مختلف ہے یا پھر ہمارا خون کچھ زیادہ ہی کھولتا ہے۔ دنیا کے اکثر ملکوں میں لوگ ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکراتے ہیں کچھ غلط ہو جائے تو ایک دوسرے کو سوری کہہ کر غلطی کوبھول جاتے ہیں۔ دوسری طرف ہم ہیں کہ ہر وقت ناک بھوں چڑھائے رہتے ہیں، ہلکی سی بات ہو [..]مزید پڑھیں

  • ذرا خوش ہولیں!

    معاشرے جب بیمار ہوتے ہیں تو ان میں قنوطیت، یاسیت اور ناامیدی چھا جاتی ہے۔ ہمارے ہاں بھی ایسا ہی ماحول بن چکا ہے۔ کوئی اچھی خبر آئے تو ہم سب اس کے اندر سے منفی پہلو تلاش کرکے دل کو تسلی دیتے ہیں کہ ہمارے ملک میں کچھ اچھا ہو ہی نہیں سکتا۔ ہمارا حال اس بیمار جیسا ہے جو اپنے زخموں � [..]مزید پڑھیں