سہیل وڑائچ

  • میں کسان ہوں!

    میں زرعی ملک کا ایک بے نوا کسان ہوں۔ یہاں صنعت کاروں، کپاس ملز اونرز، شوگر ملز اونرز ، تاجروں اور آڑھتیوں سب کی آواز ہے، سب کی تنظیمیں ہیں ،سب کے پریشر گروپس ہیں، سب حکومتوں کو اپنے مطالبوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیتے ہیں ۔ سب کی لابیاں ہیں، سب نے مافیاز بنا رکھے ہی [..]مزید پڑھیں

  • لومڑ اور بارہ سنگھا

    ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ سندربن کے جنگلوں میں خاکی شیروں کی حکومت تھی، اصل طاقت اور اختیار شیروں کے پاس تھا۔ کبھی شیر خود جنگل کو براہ راست چلاتے تھے اور کبھی وہ جنگل کے جانوروں کی منتخب حکومت کو سامنے کر دیتے تھے۔ کئی دہائیوں سے شیروں کا یہ گروپ حکومت کرتے کرتے تجربہ کار ہو چکا ت [..]مزید پڑھیں

  • میں بیمار ہوں!

    میرے سارے دوست دشمن متفق ہیں کہ میں بیمار ہوں مگر میں اس بات کو ماننے کیلئے تیار نہیں۔ پہلے میرے دشمنوں نے کہنا شروع کیا تھا کہ میں بیمار ہوں، اب آہستہ آہستہ سارے دوست بھی مجھے علاج کا مشورہ دے رہے ہیں۔ وہ میری صحت کی بحالی کیلئے مجھے نسخے بھی تجویز کرتے رہتے ہیں مگر مجھے ایس [..]مزید پڑھیں

loading...
  • جنگ میں سب کچھ جائز نہیں!

    محاورہ تو یہ ہےکہ جنگ اور محبت میں سب کچھ جائز ہے مگر صدیوں کے انسانی شعور  نے طے کیا ہے کہ جنگ کے بھی اصول ہوتے ہیں، اس کی حدود وقیود بھی متعین ہیں۔ اسی طرح محبت کے بھی پیمانے ہیں جن کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔ یار لوگوں نے اس محاورے کا فائدہ اٹھا کر کہنا شروع کردیا ہے کہ جنگ اور س [..]مزید پڑھیں

  • وہ وزیر اعظم ہوتا تو….

    میں ایک احمق، دیوانہ اور خوابوں کی دنیا میں رہنے والا شخص ہوں۔ زمانہ شناسی سے قطعی عاری۔ طاقت کی بجلیوں اور سیاست کی مجبوریوں کو سمجھ نہیں پاتا۔ دیوانے کے خواب تو مشہور ہیں، اس دیوانے نےبھی ایک خواب دیکھاتھا۔ خواب میں الیکشن کا میدان سجا ہوا تھا ’’وہ‘‘ فاتحانہ لند [..]مزید پڑھیں

  • تیرے جج یا میرے جج؟

    مسئلہ سیاسی ہو یا عدالتی، صحافتی ہو یا انتظامی، ہمارے ہاں تقسیم اس قدر زیادہ ہے کہ فوراً یہ جائزہ لیا جاتا ہے کہ یہ تیرے جج ہیں یا میرے جج ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججوں نے ریاستی مداخلت پر احتجاج کیا تو ایک بار پھر تضادستان کی تقسیم واضح ہو گئی۔ یہ جائزہ لیا جانے لگا کہ [..]مزید پڑھیں

  • ٹوڈرمل سے نئے وزیر خزانہ تک!

    مغلِ اعظم ،جلال الدین اکبر بادشاہ کے زمانے میں ہندوستان دنیا کے امیر ترین ممالک میں شامل تھا۔ اکبر کے والد نصیر الدین ہمایوں کے زمانے میں سلطنت کا نظام ابتر تھا۔ اکبر نے اپنے زمانے میں بہت سی اصلاحات کیں جن میں سے ایک راجہ ٹوڈرمل کو وزیر خانہ بنانا تھا۔ پنجاب کے شہر لاہور کا � [..]مزید پڑھیں

  • ساڈے بولن تے پابندیاں!

    سیاست کا مقابلہ طاقت سے نہیں سیاست سے ہی ہو سکتا ہے۔ طاقت جتنی بھی استعمال کر لی جائے اس سے کسی کی سیاست کو دبایا یا ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اس اصول کی کار فرمائی ہم بھٹو، ضیا آویزش میں دیکھ چکے۔ طاقت ہونے کے باوجود جنرل ضیا بھٹو کی سیاست ختم نہ کر سکے۔ نواز شریف کی سیاست کو جنرل [..]مزید پڑھیں

  • قومی مرثیہ

    تضادستان کے حالات دیکھ کر ہندوستان میں مشرقی تمدن کے آخری نمونے لکھنو کی یاد آتی ہے۔ ماضی کےلکھنو کی سرگزشت پڑھیں تو وہاں کے نواب، ان کے حرم، ان کے چسکے دار کھانے، رنگ برنگے لباس، مٹیابرج اور دوسری شاندار عمارتیں اور محل، وہاں کی جذباتی اور بھڑکیلی شاعری یاد آ تی ہے۔ اس زو [..]مزید پڑھیں

  • بحران کا سیاسی حل کیا؟

    شاید کسی کو بھی اس حقیقت سے انکار نہ ہو کہ ہلڑ بازی، گالیاں، طعنے، نعرے بازی، جذباتیت اور انتہا پسندی سے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ سیاستدانوں نے اپنا کافی ٹھٹھا اڑوا لیا اب بحرانوں کے قابل عمل اور سب کے لئے قابل قبول سیاسی حل کی طرف آنا چاہیے۔ قومی اسمبلی میں اس وقت سب سے بڑا اخت [..]مزید پڑھیں