سہیل وڑائچ

  • ساڈے اندر لگی جنگ

    مجھے عمران خان کی سیاست اور بنیادی نظریات سے اختلاف رہا ہے لیکن آج کل جو عمران خان کےساتھ ہو رہا ہے، مجھے اس سے بھی شدید اختلاف ہے۔ مجھے عمران خان پر اعتراض تھا کہ وہ مکمل جمہوری نہیں تھا مگر جو آج کل ہو رہا ہے وہ کون سا جمہوری ہے؟ میں عمران خان پر تنقید کرتا تھا کہ اس نے مقتد� [..]مزید پڑھیں

  • حمزہ کی بجائے مریم کیوں؟

    نون لیگ کی طرف سے حمزہ شہباز کی بجائے مریم نواز شریف کی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے نامزدگی پر مجھے بالکل حیرت نہیں ہوئی۔ میں نے ان کالموں میں بہت پہلے ہی اس فیصلے کے بارے میں انکشاف کردیا تھا اب جبکہ فیصلہ ہوگیا ہے تو ضروری ہے کہ اس کا پس منظر جانا جائے۔ 2013 کے الیکشن سے پہلے میں [..]مزید پڑھیں

  • شہباز آگے، نواز پیچھے کیوں؟

    نواز شریف کا پہلے بھی یہی ارادہ تھا کہ اگر وہ وزیر اعظم بن بھی جاتے تو سال ڈیڑھ سال بعد انہوں نے وزارت عظمیٰ شہباز شریف ہی کے حوالے کر دینی تھی۔ نواز شریف اور شہباز شریف بھائی تو ہیں ہی، وہ ایک بہترین ٹیم کے طور پر کام کرتے ہیں۔ بڑا بھائی باس ہے اور چھوٹا بھائی اختلاف رائے رکھن� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ’وہ‘ روٹھ گیا ہے؟

    ایسا لگتا ہے کہ ن کا سیاسی چہرہ، نونی ووٹ بینک کا اصل مرکز اور برسوں سے پنجاب کی بزنس کلاس کا پسندیدہ لیڈر روٹھ گیا ہے۔ اسے کمزور حکومت کا چیلنج قبول کرکے خود ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھنا چاہئے تھا مگر اس نے سٹیئرنگ اپنے منیجر بھائی کے حوالے کر دیا۔ ہو سکتا ہے کہ وہ اب بھی بیک ڈرائیو� [..]مزید پڑھیں

  • پی ٹی ماسٹر فضل

    میں نے میٹرک گورنمنٹ ہائی سکول بھلوال سے کیا۔ یہ پیلا سکول تھا، بچے ٹاٹوں پر بیٹھتے تھے۔ اکثر کلاسیں کھلے گراؤنڈ اور درختوں کے سائے میں لگتی تھیں۔ بظاہر یہ پیلا سکول تھا مگر اس کا ڈسپلن مثالی اور پڑھائی بہت اچھی تھی۔ ہیڈ ماسٹر چودھری مشتاق کا رعب اور دبدبہ تھا۔ کبھی ایسا نہی� [..]مزید پڑھیں

  • آزادوں کا میلہ!

    آئندہ انتخابات کا جو نقشہ سامنے آرہا ہے وہ بڑا عجیب و غریب ہے۔ ایسے لگ رہا ہے کہ ہم دوبارہ سے 1985 کے غیر جماعتی انتخابات کی صورتحال کی طرف رواں دواں ہیں۔ اب تک جو اعدادو شمار سامنے آئے ہیں ان کے مطابق 1985 میں قومی اسمبلی کے انتخابات میں 1088آزاد امیدار تھے جبکہ 2024 کے انتخابات � [..]مزید پڑھیں

  • ایسے نہیں چل سکتا!

    ابھی کوئی بھی نہیں بھولا ہوگا کہ کل تک باجوہ ڈاکٹرائن کا زور و شور تھا اس پر عملدرآمد ہوا پراجیکٹ عمران چلا پھر اس کی بساط الٹا دی گئی یعنی ڈاکٹرائن کے ذریعے جو ہوا اسے حرف غلط کی طرح مٹایا جا رہا ہے۔ اب کہا جا رہا ہے کہ  BBD ڈاکٹرائن شروع ہو چکا ہے۔ یہ ایک فوکسڈ ڈاکٹرائن ہ� [..]مزید پڑھیں

  • مصر کا انصاف

    یہ کہانی مصر کی ہے، وہاں کے ماضی کے فرعونوں کی اور آج کے آمروں کی۔ اس کہانی کا تضادستان سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔ یہ کہانی فرعونوں کے انصاف کی بھی ہے اور آج کے آمروں کے قوانین کی بھی۔ اس کہانی میں دنیا بھر کیلئےسبق پوشیدہ ہے۔ میں کل ہی مصر سے واپس آیا ہوں، قاہرہ کے پڑوس [..]مزید پڑھیں

  • ’ان‘ ججوں کا کچا چٹھا

    اِن ججوں کی کہانیاں بھی عجیب ہیں۔ می لارڈ شیخ عظمت سعید سے رانا ثنا اللہ نے خفیہ اور ذاتی ملاقات کی تو فرمانے لگے، ’دباؤ بہت ہے، نواز شریف سے کہیں کہ وزات عظمیٰ سے استعفا دے کر عدالت میں پیش ہوں‘۔ انہی دنوں ایک پراپرٹی ٹائیکون کے ذریعے آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل ظہیر � [..]مزید پڑھیں

  • ’وہ‘ مختلف ہے؟

    اس کے سب ملنے والے کہتے ہیں کہ وہ ماضی کے سب لوگوں سے مختلف ہے۔ اخبار نویسوں کی اس تک براہ راست رسائی نہیں ہے۔ بالواسطہ طور پر اس کے ملنے والوں کے تاثرات ہم تک پہنچتے رہتے ہیں۔ ابھی تک اسے براہ راست ملنے اور سننے کا اتفاق نہیں ہوا ہے مگر صحافیانہ تجسس مجبور کرتا ہے کہ اس کے بارے م� [..]مزید پڑھیں