سہیل وڑائچ

  • چودھری فواد: اب اور تب؟

    چودھری فواد حسین آج کل اڈیالہ جیل میں ہیں، کل کے وفاقی وزیر کو چند دن پہلے سر اور منہ پر کالی ٹوپی پہنا کر عدالت میں لایا گیا۔ مگر آج کے میرے کالم کا موضوع اب کا چودھری فواد نہیں، تب کا چودھری فواد ہے۔ یہ کوئی 30 برس پرانا قصہ ہے 1993یا 1994 کی بات ہے فواد کے چچا چودھری الطاف حسین پ [..]مزید پڑھیں

  • انہیں کیسے نکالا؟

    مستقبل کی جمہوری بنیاد کو مضبوط کرنا ہے تو ماضی کے پوشیدہ جھروکوں کا بھی جائزہ لینا ہوگا ۔ دیکھنا ہو گا کہ میاں صاحب اور خان صاحب کیوں اور کیسے نکالے گئے ۔ ان دونوں کے نکالے جانے میں کتنی مماثلت ہے اور کتنا فرق ؟ میاں صاحب اقتدار سے نکلے تو کہتے رہے مجھے کیوں نکالا ؟ خان صاحب حک [..]مزید پڑھیں

  • سچا کون؟ نونی یا انصافی

    انصافی: حد ہوگئی ہے، تاریخ میں اس قدر زیادتیاں کبھی ہوئی نہیں ہیں جتنی تحریک انصاف کے ساتھ ہو رہی ہیں۔ عورتیں، ہمارے لیڈر اور ورکرز جیلوں میں بند ہیں اور ہمیں کارنر میٹنگ تک کرنے کی اجازت نہیں۔ آپ لوگوں کو شرم نہیں آ رہی، اپنی مخالف ٹیم کے ہاتھ پاؤں باندھ کر آپ جیت کا ڈرامہ ک� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • ایک اور افغان جنگ؟

    بھارت میں مقیم اسکاٹش نژاد ولیم ڈارلیمپل اس وقت برصغیر کی تاریخ پر سب سے بڑی زندہ اتھارٹی ہیں، ان کی کتاب ’ آخری مغل ( THE LAST MUGHAL) نے مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی زندگی ، ان کے خلاف مقدمہ، جنگ آزادی اور ان کی اسیری کے سو سالہ خفیہ راز کھول دیے۔ ان کی بعد میں شائع ہونے والی کت [..]مزید پڑھیں

  • کلثوم نواز بنام باؤ جی !

    پیارے باؤ جی! السلام و علیکم۔ جب سے آپ پاکستان واپس آئے ہیں آپ سے تفصیلی گفتگو کا موقع نہیں مل سکا۔ گڑیا مریم سے تو بات چیت ہوتی رہتی ہے، اس سے نامہ وپیام بھی جاری رہتا ہے، گھر کے امور پر اسے مشورے بھی دیتی رہتی ہوں۔ کل ابا جی، میاں شریف سے پاکستانی سیاست پر تفصیلی بات چیت ہ� [..]مزید پڑھیں

  • تُسـّـی اُچے، اَسّی قصوری!

    تسی اُچے تہاڈی ذات وی اُچی، تُسی اُچ شہر دے رہن والے اَسی قصوری، ساڈی ذات قصوری، اَسی قصور شہر دے رہن والے بلھّے شاہ کے اس مشہور پنجابی شعر کو مستعار لیتے ہوئے آج میری اُچ شہر سے مراد راولپنڈی شریف ہے اور آج کے مخاطب اس شہر کے پیرِباصفا استاذ الاساتذہ، کئی جرنیلوں کے تعلیمی � [..]مزید پڑھیں

  • چیف الیکشن کمشنر بہادر !

    محروم اور مظلوم طبقات کے ترجمان اور میرے مربیو محسن منو بھائی نے تضادستان میں احتساب کےنام پر کھیلےجانے والے کھیل پر ایک مشہور نظم لکھی تھی، جس کا عنوان تھا ’’چیف احتساب کمشنر صاحب بہادر‘‘۔ اس نظم میں انہوں نے کمشنر صاحب بہادر کو مخاطب کرکے ان سب تضادات کو بے نقاب ک� [..]مزید پڑھیں

  • ہونے کیا جا رہا ہے ؟

    تبصروں، تجزیوں اور مشوروں کو چھوڑیں ۔آئیے آج جانیں کہ فیصلہ ساز مستقبل کے تانے بانے کس طرح بُن رہے ہیں، ان کی سوچ، اندازے اور تخمینے کیا ہیں ؟ یہ سارا کچھ جاننے کے بعد آخر میں جائزہ لیں گے کہ ان کے اندازے اور سیاسی فیصلے کتنے درست ہیں اور ان سے کیا نتائج برآمد ہوں گے۔ جان ل� [..]مزید پڑھیں

  • پختون بازی لے گئے

    ایسے میں کہ جب پنجابی سیاست دان انتقام کی آگ میں جل بھن رہے ہیں، اور ایسے میں کہ جب سندھی سیاست دان چوٹ لگنے کا احساس ہونے کے باوجود پہل کرنے کو تیار نہیں ہیں، اسی طرح ایسے میں کہ جب بلوچستان کے اہل سیاست گہرے کچوکے لگنے کےبعد بھی حل تک نہیں پہنچ پا رہے ، ایسے میں پختونوں کو داد � [..]مزید پڑھیں

  • تُن دیو‘ اور ’وڑ گیا‘‘

    انگریزی کے بے بدل ڈرامہ نگار ولیم شیکسپیئر نے اپنے کلاسیک المیہ ڈرامے ’’ہیملٹ‘‘ میں ڈنمارک کے حالات پر لکھا ہے۔  "SOMETHING IS ROTTEN IN THE STATE OF DENMARK”  ڈرامے میں ڈنمارک کی بادہشات میں ہونے والی سیاسی کرپشن، زوال اور انتقام کو موضوع بنایا گیا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ ما [..]مزید پڑھیں