حامد میر

  • بڑا دشمن بنا پھرتا ہے!

    یہ ایک سادہ سا سوال تھا لیکن وزیر اعظم عمران خان کے پاس اس سوال کا کوئی جواب نہیں تھا۔ بدھ کی دوپہر سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی امین نے عمران خان کو مخاطب کر کے پوچھا تھا، ”مسٹر پرائم منسٹر! آپ مجرمان کو مذاکرات کے لیے ٹیبل پر لے آئے، کیا ایک بار پھر سرنڈر ڈاکومنٹ پر � [..]مزید پڑھیں

  • یورپ کیوں پریشان ہے؟

    بہت سال پہلے میں نے سوئٹزرلینڈ کے مشہور شہر ڈیووس میں اسرائیلی وزیر خارجہ شمعون پیریز کا انٹرویو کیا تھا۔ جنیوا میں فلسطینی لیڈر یاسر عرفات سے ملاقات کا موقع بھی ملا لیکن لوگانو کا نام نہیں سنا تھا۔ چند ماہ قبل مجھے لوگانو فیسٹیول میں شرکت کی دعوت ملی تو پہلی دفعہ لوگانو کے � [..]مزید پڑھیں

  • حقانی قبیلہ، فیک نیوز اور خان صاحب

    اکثر پاکستانیوں کا جواب کسی اخبار میں قابل اشاعت ہو گا، نہ ہی کسی ٹی وی چینل پر نشر کیا جا سکتا ہے البتہ سوشل میڈیا پر یہ جواب دیکھا جا سکتا ہے اور اسی لیے آج کل پاکستان کے ارباب اختیار ’فیک نیوز‘ کا سدباب کرنے میں مصروف ہیں۔ وہ عمران خان، جو کبھی پاکستانی میڈیا کی آنکھ کا [..]مزید پڑھیں

loading...
  • نئے طالبان اور پرانے طالبان

    بیس سال میں ایک بچہ جوان ہو جاتا ہے اور جوان بوڑھا لیکن افغانستان وہیں کھڑا ہے، جہاں بیس سال پہلے تھا۔ مجھے یاد ہے کہ نومبر 2001 میں کابل کے علاقے وزیر اکبر خان میں اُسامہ بن لادن کا انٹرویو کر کے میں واپس طورخم کی طرف آ رہا تھا۔ کابل شہر کے باہر اقوام متحدہ کے کمپاؤنڈ کے قریب ای� [..]مزید پڑھیں

  • طالبان کی دو نسلوں سے میرے ذاتی رابطوں کی کہانی

    پچیس سال پہلے مجھے طالبان ملیشیا سے یہ کہہ کر متعارف کروایا گیا تھا کہ یہ لوگ افغانستان میں ”پائپ لائن پولیس“ کا کردار ادا کریں گے۔ تب طالبان سے میرے رابطے کا انتظام اس وقت کی پاکستانی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو نے کیا تھا جو طالبان کی حمایت کرنے پر اپنی حکومت پر میری تنقید سے [..]مزید پڑھیں

  • اشرف غنی مجھ سے کیوں ناراض ہوئے؟

    22 جون کو ڈی ڈبلیو اردو کے لیے میرا ایک کالم شائع ہوا، جس کا عنوان تھا، ’افغان طالبان پر پاکستان کا کتنا اثر ہے؟‘ اس کالم میں یہ خبر بریک کی گئی تھی کہ افغانستان کے صوبے لوگر کے ضلع محمد آغا کے گاؤں سرخاب میں اشرف غنی کے آبائی گھر پر طالبان نے قبضہ کر لیا ہے اور ان کے گھر پر ام [..]مزید پڑھیں

  • امی جی اور یوم آزادی

    وہ یوم آزادی سے کچھ دن پہلے ہمیں بازار سے کاغذی پرچم لا کر دیتیں اور ہم اپنے گھر کے درو دیوار کو ان کاغذی پرچموں سے سجایا کرتے تھے۔ ایک دفعہ 14 اگست پر شدید بارش اور طوفان میں ہمارے سب کاغذی پرچم اڑ گئے تو مجھے بڑا افسوس ہوا۔ اس دن امی جی نے بڑے پیار سے مجھے دلاسہ دیا اور کہا کہ کو [..]مزید پڑھیں

  • شیخ حسینہ اور عمران خان سے گزارش

    یہ ایک چھوٹی سی خبر تھی لیکن مجھے اس چھوٹی خبر کے پیچھے بڑی بڑی باتیں جھانکتی دکھائی دے رہی تھیں۔ خبر یہ تھی کہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو آموں کا تحفہ بھیجا ہے۔  23جولائی کو یہ تحفہ اسلام آباد میں وزیر اعظم کے پروٹوکول آفس نے وص� [..]مزید پڑھیں

  • طالبان دوہرا کھیل کھیل رہے ہیں

    طالبان حیرت انگیز سفارتی چالیں چل رہے ہیں۔ ایک طرف ان کے جنگجو پورے افغانستان میں آگے بڑھ رہے ہیں، دوسری طرف وہ خطے کے ممالک کے اضطراب کو دور کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔  انہوں نے ایرانیوں ، روسیوں اور وسط ایشیاکے ممالک کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ انہوں نے چینیوں کو یقین دلایا کہ ان ک� [..]مزید پڑھیں

  • جنرل صاحب دس سال کیوں خاموش رہے؟

    کاش کہ جنرل مرزا اسلم بیگ نے جو سچائیاں 2021میں بیان کی ہیں، یہ سچائیاں 2011میں بیان کر دیتے۔ انہوں نے اپنی سوانح عمری کا نام ”اقتدار کی مجبوریاں‘‘ رکھا ہے اور شاید انہیں مجبوریوں کی وجہ سے انہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد تیس سال تک کچھ اہم معاملات پر خاموشی اختیار کیے رکھی۔ &nbs [..]مزید پڑھیں