حامد میر

  • باپ کے بھی باپ

    انسان خطا کا پتلا ہے اور میں تو بہت ہی خطا کار ہوں۔ اپنی خطا پر معافی مانگنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتا۔ آج مجھے ایک خطا کا اعتراف کرنا ہے اور میری وجہ سے کسی کا دل دکھا تو میں اس سے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔ یہ آج سے پانچ برس پہلے کی بات ہے۔ مرکز میں شاہد خاقان عباسی وزیراعظم [..]مزید پڑھیں

  • قرآن کی فریاد

    قرآن پاک کی توہین کو کیسے روکا جائے؟ یہ وہ اہم سوال ہے جو صرف مسلمانوں میں نہیں بلکہ اب غیر مسلموں میں بھی زیربحث ہے۔ سویڈن میں قرآن پاک کی توہین پر غیر مسلموں میں تشویش کا احساس ہمیں حال ہی میں برسلز کے دورے میں ہوا جہاں یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیداروں نے سویڈن میں قرآن پاک [..]مزید پڑھیں

  • جھوٹ بولے کوا کاٹے

    عجیب زمانہ آ گیا ہے۔ سچ بولنا ایک خوبی نہیں بلکہ بہت بڑی خامی بن چکاہے کیونکہ سچ بولنے والے اکثر اوقات ہار جاتے ہیں۔ جھوٹ بولنے والے آپ کو لاجواب کر دیتے ہیں۔ آپ بھی اپنے ارد گرد ایسے لوگوں کو جانتے ہوں گے جو اپنے جھوٹ سے آپ کو لاجواب کردینے کی مہارت رکھتے ہیں اور ان کا سفی [..]مزید پڑھیں

loading...
  • چمگادڑ، ناگن اور صحافی

    برسلز پریس کلب کے پُرسکون ماحول میں خالد حمید فاروقی کی آنسو بھری آنکھیں میرا پیچھا کرتی رہیں۔ وہ جب بھی ملتا تو برسلز پریس کلب آنے کی دعوت دیتا۔ پورے یورپ میں متحرک اس صحافی دوست سے کبھی پیرس، کبھی برلن، کبھی جنیوا اور کبھی ایمسٹرڈم میں کسی کانفرنس میں ملاقات ہوتی تو وہ � [..]مزید پڑھیں

  • کپڑے بچانے ہیں

    یہ کوئی نئی کہانی نہیں ہے۔ یہ کہانی کئی دہائیوں سے دہرائی جا رہی ہے۔ اس کہانی کے کردار اور ان کا انجام کچھ مختلف ہوتا ہے لیکن کہانی کا سبق یہ ہے کہ پاکستان میں جمہوریت ہو یا مارشل لا لیکن یہ طے ہے کہ صحافت ایک بہت خطرناک پیشہ ہے۔ یہ سبق بار بار یاد کرانے کیلئے صحافیوں کو بار بار [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان کہاں کھڑا ہے؟

    وہ ایک شخص کسی کو اچھا لگے یا برا لیکن وہ پاکستان کی آئندہ سیاست و معیشت کا فوکس بنتا جا رہا ہے۔ اس شخص کا نام ہے شہباز شریف۔ 29جون کو عیدالاضحی کے دن وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف ایک ساتھ پارا چنار میں فوجی جوانوں کے ساتھ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے نظر آئے۔ عید کے دن [..]مزید پڑھیں

  • مانتے بھی نہیں

    یہ پہلی دفعہ تو نہیں ہوا فوج کے حاضر سروس افسران اور ان کی بیگمات کے خلاف کارروائیوں کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ اس قسم کی پہلی کارروائی 1951 میں ہوئی جب پاکستانی فوج کے ایک سینئر افسر میجر جنرل اکبر خان اور میجر جنرل نذیر احمد سمیت پندرہ افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں فیض احمد فیض سمی� [..]مزید پڑھیں

  • یہ سب گڑھوں میں گریں گے

    وہ جھکی جھکی نظروں کے ساتھ میرے خلاف ایک ایسے جرم کا اعتراف کر رہا تھا جس کے بارے میں مجھے کوئی خبر نہیں تھی۔ جب اس نے تیسری مرتبہ کہا کہ مجھے معاف کردیں تو میں نے اکتائے ہوئے لہجے میں کہا کہ بھائی صاحب میں تو آپ کو جانتا بھی نہیں آپ مجھ سے بار بار معافی نہ مانگیں۔ یہ سن کر اس � [..]مزید پڑھیں

  • تلاش گمشدہ

    یہ نئی نہیں بلکہ بہت پرانی کہانی ہے۔ اس ایک کہانی میں بہت سی کہانیاں ہیں۔ جبری گمشدگیوں کی یہ کہانیاں میں آپ کو کئی مرتبہ سنا چکا ہوں۔ کل تک کچھ لوگ ان کہانیوں کو جھوٹ قرار دیتے تھے۔ آج وہ لوگ خود بھی جبری گمشدگی کی کہانی بن چکے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ کہانی اتنی خوفنا [..]مزید پڑھیں

  • کرنل شیر خان شہید کون تھے؟

    پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کو جی ٹی روڈ سے ملانے والی ایک سڑک کا نام کیپٹن کرنل شیر خان روڈ رکھا گیا ہے۔ صوابی میں کیپٹن کرنل شیر خان کے نام پر ایک کیڈٹ کالج بھی ہے اور اس نام پر ملک کے دیگر علاقوں میں بھی کچھ ٹاؤن، سڑکیں اور تعلیمی ادارے موجود ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ کیپٹن [..]مزید پڑھیں