وسی بابا

  • اک مودی ہوتا تھا

    انڈیا کے پاس 2  ائر کرافٹ کیریر آئی این ایس وکرانت اور آئی این ایس وکرم دتیا ہیں۔ پہلگام حملے کے وقت آئی این ایس وکرانت بحیرہ عرب میں موجود تھا۔ 27 اپریل کو میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واپس  کرناٹکا میں واقع نیول بیس کدامبا کی جانب لوٹ گیا۔ انڈین نیوی ایک بلیو واٹر نیوی ہے جو ک� [..]مزید پڑھیں

  • ایسٹ ویسٹ اکنامک کاریڈور

    امریکی تھنک ٹینک کی پاکستان، انڈیا اور ایران پر مشتمل ایسٹ ویسٹ کاریڈور پر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایسٹ ویسٹ کاریڈور سنٹرل ایشیا کے پانچ ملکوں قازقستان ، کریگیزستان، تاجکستان ، ترکمانستان اور ازبکستان کو افغانستان، ایران، پاکستان اور انڈیا سے ملانے کا منصوبہ ہے۔ اس ریجن [..]مزید پڑھیں

loading...
  • مرحلہ وار تمام افغان مہاجرین کو واپس بھجوایا جائےگا

    پاکستان میں چار قسم کے افغان مہاجرین رہتے ہیں۔ پہلی قسم وہ ہے جن کے پاس دستاویزات نہیں ہیں ان کی بڑی تعداد کو نکالا جا چکا ہے۔ دوسرے اے سی سی کارڈ ہولڈر ہیں، ان کی تعداد 9 لاکھ ہے۔ پی او آر یعنی وہ افغان جن کے پاس پروف آف رجسٹریشن ہے ان کی تعداد 14 لاکھ ہے۔ چوتھی قسم وہ ہے جو افغان [..]مزید پڑھیں

  • مودی کا شائننگ انڈیا اور ٹرمپ کا ریگ مال

    سنہ2014  میں انڈیا کی مودی سرکار نے میک ان انڈیا انی شیئیٹو کا اعلان کیا۔ اس کے تحت انڈیا میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور پروڈکشن شروع کی جانی تھی۔ اسی پروگرام کے تحت انڈین ایئر فورس نے 114 سنگل انجن فائٹر جیٹ خریدنے کا اعلان کیا۔ یہ ایک بڑا آڈر تھا جس کی بنیادی شرط ی� [..]مزید پڑھیں

  • چین کا بحری سلک روٹ، ٹرمپ اور ہم

    چین نے سمندری روٹس پر اہم بندرگاہوں پر کنٹرول کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔ 129 بندرگاہیں ایسی ہیں جہاں چین نے بھاری سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ ان روٹس اور بندرگاہوں کے ذریعے چین خوراک اور خام مال کی تجارت پر اثر بڑھا رہا ہے۔ سویا بین، کارن، بیف، آئرن، کاپر اور لیتھیم وہ اہم آئٹم ہ� [..]مزید پڑھیں

  • جاپانی سیٹھ، اووو اووو اور ہم

    ڈونلڈ ٹرمپ ایک بزنس مین ہیں۔ وہ حقیقت پر نظر رکھتے ہوئے اپنے فیصلے لیتے ہیں۔ مئی 2019 میں ٹوکیو کی امریکی ایمبسی میں میری ان سے پہلی ملاقات ہوئی۔ ٹرمپ نے مجھ سے پوچھا کہ امریکا میں کتنی سرمایہ کاری کرو گے۔ تب مجھے احساس ہوا کہ اگر بات سرمایہ کاری اور روزگار پیدا کرنے سے متلعق ہو ت� [..]مزید پڑھیں

  • کپتان کی وہ طاقت جس کی طرف کسی کا دھیان نہیں

    کپتان کی اہلیہ بشریٰ وٹو کا تعلق وسطی پنجاب کی ایک زمیندار سیاستدان فیملی سے ہے، انہیں سیاست سیکھنے کسی یونیورسٹی جانے کی ضرورت نہیں۔ وہ ویسے ہی اچھے اچھوں سے زیادہ سیاسی سمجھ بوجھ رکھتی ہیں۔ بشریٰ بی بی کے حوالے سے عملیات وغیرہ کو جوڑ دیا جاتا ہے، اس سے ایک ان کی سیاسی اور ا� [..]مزید پڑھیں