نصرت جاوید

  • بے چَینی اور ’کچیچی‘

    ماہرین سے سنا ہے کہ کسی موذی نشے کے شکار افراد اپنی طلب کے مطابق ’’خوراک‘‘ لئے بغیر پہلے اداس اور پھر بے چین ہوجاتے ہیں۔ بسااوقات ان کی بے چینی دیوانگی میں بدل جاتی ہے۔ خود کو اذیت دینے کے علاوہ بے شمار افراد چھوٹے جرائم سے آغاز کرتے ہوئے قتل وڈاکہ جیسی سنگین وارد� [..]مزید پڑھیں

  • میرا آئندہ کوئی خبر نہ ڈھونڈنے کا ارادہ

    جمعرات کی صبح جو کالم چھپا ہے اس میں اپنی دانست میں اس خاکسار نے ایک اہم ’’خبر‘‘ دینے کی کوشش کی تھی۔ خبر یہ تھی کہ آئین میں 26ویں ترمیم پاس ہوجانے کے بعد پیپلزپارٹی کی قیادت کو خیال آیا کہ آئین کی بے شمار شقوں میں ترامیم ہوئی ہیں۔ سیاست میں لیکن لوگ حقائق سے تاثر [..]مزید پڑھیں

loading...
  • میری ’پادری‘ مشہور ہونے کی حسرت

    کسی ٹی وی شو میں شریک ہوتا ہوں تو میرے نام کے نیچے ٹی وی سکرین پر ’’سینئر تجزیہ کار‘‘ لکھا جاتا ہے۔ اسے دیکھ کر شرمندگی ہوتی ہے۔ جی ہاں عمر تمام صحافت کی نذر کردی۔ انتہائی لگن سے کوشش یہ بھی رہی کہ بطور صحافی تنخواہ کے علاوہ دیگر ترغیبات وسہولیات سے گریز ہی اختیار کئے [..]مزید پڑھیں

  • آئینی ترامیم کا سسپنس بھرا ڈراما

    خود کو جان بوجھ کر ذہنی یا جسمانی اذیت میں مبتلا کرنا، ایک پریشان کن نفسیاتی بیماری ہے۔ جمعہ کے دن سے شبہ لاحق ہورہا تھا کہ میں اس بیماری کا شکار ہوچکا ہوں۔ رات گئے گھر لوٹ کر نیند کی گولی کھانے کے بعد اتوار کی صبح اٹھا ہوں تو ذہن ذرا چست محسوس کررہا ہے۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے [..]مزید پڑھیں

  • ایس سی او اجلاس اور پی ٹی آئی کے ’سرخ جھنڈے‘

    1970 کی دہائی میں ’انقلاب‘ کے خواب دیکھنے والے ماؤزے تنگ سے بہت متاثر تھے۔ پاکستانیوں کو وہ اس وجہ سے بھی بہت پسند تھے کیونکہ 1965 میں بھارت کے خلاف ہوئی جنگ کے دوران ان کا ملک چین ہماری حمایت میں ڈٹ کر کھڑا نظر آیا تھا۔ ماؤزے تنگ جس زبان ولب ولہجہ میں امریکا ہی کو نہیں بلکہ [..]مزید پڑھیں

  • سیاسی جماعتوں کی خیبر پختونخواہ سے بے نیازی

    صحافت کے شعبے میں ذرا قدم جمالئے تو افغانستان میں ’’جہاد‘‘ شروع ہوگیا۔ اس کے بارے میں میرا دل شکوک وشبہات سے بھرارہا۔ بنیادی وجہ یہ تھی کہ مذکورہ ’’جہاد‘‘ کے سرپرست جنرل ضیا الحق تھے جنہوں نے جولائی 1977 میں مارشل لا لگانے کے بعد صحافیوں کی زباں بندی کیلئے � [..]مزید پڑھیں