نصرت جاوید

  • چار روزہ جنگ کے بعد مودی کی مایوسی

    نریندر مودی نے پیر کے روز اپنی قوم سے خطاب کیا۔ اس کے عین ایک روز بعد بھارتی پنجاب کے قلب میں واقع آدم پور ایئربیس پہنچ گئے۔ وہاں موجود فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے موصوف نے کسی ’’پیپر میں کم نمبر‘‘ آنے کو معمول کی بات ٹھہرایا۔ بعدازاں ایک ٹویٹ بھی لکھا جس میں اس امر پر [..]مزید پڑھیں

  • جنگ بندی، گودی میڈیا: کھسیانی بلی

    ڈھٹائی کی بھی حد ہوتی ہے۔ بھارتی حکومت مگر اصرار کئے چلے جا رہی ہے کہ پانچ دنوں تک پھیلے ’تخت یا تختہ‘ دِکھتے تناؤ کے بعد پاکستان اور بھارت ’ازخود‘ جنگ بندی کو آمادہ ہو گئے۔ کسی تیسرے ملک خصوصاََ امریکہ نے اس ضمن میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے مودی [..]مزید پڑھیں

loading...
  • پاکستان بھارت جنگ کے ایک اور راؤنڈ کا عندیہ

    عسکری امور کے ماہرین اور بین الاقوامی امور کے حوالے سے مجھ جیسے ’’عقلِ کل‘‘ دو ملکوں کے درمیان کشیدگی یا جنگ کو مختلف زاویوں سے دیکھتے ہیں۔ ہماری ’’عالمانہ‘‘ گفتگو میں خلقِ خدا کے دلوں میں اْبلتے جذبات کو اکثر نظرانداز کردیا جاتا ہے۔ محض نصابی معیار سے [..]مزید پڑھیں

  • کیا کہا مودی کے دیرینہ یار ٹرمپ نے؟

    لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورتحال میں تفصیلات کا ذکر ذہن کو الجھا دیتا ہے۔ پاک بھارت تناؤ جب حالتِ جنگ میں داخل ہوجائے تو مجھ ایسے قلم گھسیٹ کے لئے ضروری ہو جاتا ہے کہ بال ٹو بال کمنٹری کے بجائے سوکالڈ بگ پکچر پر نظر رکھی جائے اور اس پر کڑی نگاہ رکھنے کی بدولت یہ لکھنے کو مجبور ہوں کہ مو [..]مزید پڑھیں

  • ’نصرت جاوید آفیشل‘ پر پابندی، تھینک یو انڈیا!

    ہفتے کی دوپہر سے کمینہ دل خوشی محسوس کررہا ہے۔ کسی زمانے میں لطیفہ سنا تھا کہ کوئی صاحب کراچی کے ایک ریستوران میں گئے۔ وہ پرانے دنوں کا ایرانی ریستوران تھا جہاں خاص قسم کی مکس چائے ملا کرتی تھی۔ موصوف مگر قہوہ الگ، دودھ الگ والی چائے کے عادی تھے۔ بیرے نے اطلاع دی کہ ویسی چائے � [..]مزید پڑھیں

  • باقاعدہ جنگ کی طرف دھکیلتے مودی کے اقدامات

    مجھے خبر نہیں کہ جمعرات کی صبح جب یہ کالم اخبار میں چھپے گا تو پاکستان اور بھارت کے درمیان باقاعدہ جنگ شروع ہو چکی ہو گی یا نہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے پہل گام میں 22 اپریل 2025 کے دن ہوئی دہشت گردی کی واردات کے بعد سے اس جنگ کے امکانات کا مستقل ذکر کرنا شروع ہو گیا تھا۔ میرے خدشات کو الب [..]مزید پڑھیں

  • پہلگام واقعہ! عقل و دلائل پر حاوی ہوتا ہیجان

    محض اتفاق ہے کہ سن 2000 کے مارچ کی 20تاریخ کو میں دلی کے ایک ہوٹل میں قیام پذیر تھا۔ اس وقت خبر آئی کہ مقبوضہ کشمیر کے تاریخی شہر اننت ناگ کے قریب واقع ایک قصبے میں 35سکھوں کو قتل کردیا گیا ہے۔ وحشیانہ قتل عام پر مبنی یہ دہشت گردی ان دنوں کے امریکی صدر کلنٹن کے دورہ بھارت سے چند ہی [..]مزید پڑھیں