نصرت جاوید

  • سرکار اور عمران سے دردمندانہ التجا

    صحافت کے بنیادی فرائض میں خلق خدا کو ایسے بحرانوں کی بابت آفت کے نزول سے کافی عرصہ پہلے خبردار رکھنا بھی شامل ہے جو لاکھوں گھرانوں کی زندگی اجاڑ دیتے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلیاں اس ضمن میں گزشتہ چند دہائیوں سے خطرے کی گھنٹیاں بجانا شروع ہوگئی تھیں۔ ہمارا روایتی میڈیا ان کی جانب � [..]مزید پڑھیں

  • ڈٹ کے کھڑا ہے کپتان

    عمران خان صاحب کی جلسوں میں ہوئی تقاریر کی براہِ راست نشریات پر پابندی لگادی گئی ہے۔ اسی باعث ان کے بے شمار چاہنے والوں نے اتوار کی شب راولپنڈی کے جلسے سے ان کا خطاب مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کی بدولت سنا۔ ان کے خطاب کے دوران میرے گھر میسر وائی فائی کے ذریعے یوٹیوب تک رسائی [..]مزید پڑھیں

  • سیاسی کارکنوں کی آخری نشانی بھی رخصت ہوئی

    جن رشتوں کے بغیر زندگی گزارنا ناممکن محسوس ہوتا تھا ان کی اموات کو بھی اللہ کی رضا تسلیم کرنے کا حوصلہ مجھے کئی دہائیوں تک میسر رہا ہے۔ عمر کے آخری حصے میں داخل ہوجانے کے بعد مگر ہمت اب جواب دے رہی ہے۔ آنکھ اور کمر کی تکلیف نے گوشہ نشینی بھی معمول بنادی ہے۔ ایسے عالم میں کسی دوس [..]مزید پڑھیں

loading...
  • دو کشتیوں میں بیک وقت سواری کی کوشش

    سانپ گزرجانے کے بعد اس کی حرکت سے بنی لکیر پیٹنے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ نواز شریف صاحب کے نام سے منسوب مسلم لیگ کے پاس فیصلے کی اصل گھڑی رواں برس کے اپریل تک میسر رہی۔ ملکی سیاست کا محض شاہد ہوتے ہوئے بارہا اس کالم میں فریاد کرتا رہا کہ عمران خان صاحب کو بطور وزیر اعظم اپنی بقیہ [..]مزید پڑھیں

  • نچلے اور متوسط طبقے کی ختم ہوتی امید

    گزشتہ چند دنوں سے ہمیں امید دلائی جارہی تھی کہ معاملات اچھے وقت کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ بنیادی وجہ مذکورہ امید کی امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی مسلسل بہتر ہورہی قدر تھی۔ چند ہی ہفتے قبل جبکہ اس کی قیمت 250روپے کی جانب بھاگتی نظر آرہی تھی۔ ڈالر کے مقابلے میں دُنیا کے د [..]مزید پڑھیں

  • سرکار کی سفاکانہ بے نیازی

    تقریباً ہر شخص جبلی طورپر دوسرے انسانوں کی توجہ کا طلب گار ہوتا ہے۔ فیس بک، انسٹا گرام اور ٹویٹر جیسے پلیٹ فارم ایجاد کرنے والوں نے مذکورہ کمزوری کا فائدہ اٹھایا۔ لوگوں کو آسانی فراہم کردی کہ جب چاہے کچھ بھی کرتے یا کہتے ہوئے اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی بدولت لوگوں کی توجہ [..]مزید پڑھیں

  • جارحانہ پالیسی کا وضاحتی بیانیہ

    عمران خان صاحب کا دعویٰ ہے کہ فقط ایک ٹی وی چینل اور اس سے وابستہ صحافیوں کے علاوہ وطن عزیز کے دیگر صحافتی ادارے کرائے کے ٹٹو  اور ضمیر فروش ہیں۔ میرے ساتھ اگرچہ 13اگست کی رات واقعہ یہ ہوا کہ ایک صحافی دوست کے ہاں کھانے کی دعوت تھی۔ موصوف ایک ٹی وی چینل میں اہم ذمہ داریاں سنبھ [..]مزید پڑھیں

  • بلھے شاہ کا بتایا ’بُرا حال‘ شروع ہو چکا ہے

    اپنے مستقل بدخواہ کو بھی مشکل میں گرفتار دیکھتے ہوئے مجھے ’اپ پتہ چلا‘ والے طنزیہ فقرے اچھالنے کی عادت نہیں۔ وجہ اس کی ہرگز یہ نہیں کہ مزاجاً ’صوفی‘ ہوں۔ عام سا انسان ہوں جسے زندگی کی چند راحتوں کے بغیر جینا محال محسوس ہوتا ہے۔ صحافت کی  اوقات  یہ پیشہ بہت اشتیا� [..]مزید پڑھیں

  • فیک نیوز کا مقابلہ اور پانچویں نشست کی ابلاغی جنگ

    اگریادداشت مجھے دھوکا نہیں دے رہی تو ایک مشہور امریکی لکھاری مارک ٹوئین نے لکھا تھا کہ سچ جب سفر کے لئے اپنے جوتوں کے تسمے باندھ رہا ہوتا ہے تو اس وقت تک جھوٹ آدھی دنیا کا سفر مکمل کرچکا ہوتا ہے۔ اس کے دور میں انٹرنیٹ ایجاد نہیں ہوا تھا۔ ٹویٹر اور فیس بک والے پلیٹ فارم بھی میسر [..]مزید پڑھیں

  • نئی روحانی توانائی اور حکمت عملی کی تلاش

    میری سوئی بسااوقات کچھ ایسے واقعات پر ضرورت سے زیادہ اٹک جاتی ہے جنہیں مجھ جیسے ”تجزیہ کار“ کہلاتے افراد خاص توجہ کے قابل نہیں سمجھتے۔ منگل کی صبح برسوں کے انتظار کے بعد الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ سنادیا۔ عمران خان صاحب اور ان کی جماعت پر اس فیصلے نے بھاری بھر کم ”ممن [..]مزید پڑھیں