نصرت جاوید

  • عدم اعتماد: ”ہم تو ڈوبے ہیں صنم“ والا ماحول

    جمعہ اور ہفتہ کی صبح اٹھ کر میں یہ کالم نہیں لکھتا۔ جمعیت العلمائے اسلام کے رہ نما مولانا فضل الرحمن صاحب نے مگر اعلان کر دیا ہے کہ ”آئندہ 48 گھنٹوں“ میں بالآخر ”تحریک عدم اعتماد“ پیش ہو سکتی ہے۔ مولانا ایک زیرک اور کئی حوالوں سے ذمہ دار سیاستدان ہیں۔ خواہ مخواہ کی � [..]مزید پڑھیں

  • اب انہیں کوئی اور گیم سوچنا ہو گی

    اپنے لکھے کالموں کا ریکارڈ رکھنے اور ان کے حوالے دینے کی مجھے عادت نہیں۔ دیانت داری سے یہ سمجھتا ہوں کہ اخبار کے لئے لکھی تحریر عموماً ڈنگ ٹپاؤ ہوتی ہے۔ اسے رات گئی بات گئی کی صورت ہی لینا چاہیے۔ اس اعتراف کے باوجود یاد آ رہا ہے کہ طویل مدت کے بعد چند روز قبل جب نواز شریف کے نا� [..]مزید پڑھیں

  • جب آئے گا عمران

    ماضی کے بدعنوان اور نااہل حکمرانوں سے لفافے اور ٹوکریاں وصول کرتے ہوئے میرا ضمیر بھی چند صحافی ساتھیوں کے ضمیر کی طرح مردہ ہوچکا تھا۔ مردہ ضمیر چہرے کی رونق بجھادیتا ہے اور عمر کے آخری حصے میں دانت بھی جھڑنا شروع ہوجاتے ہیں۔ اسی باعث جس ٹی وی چینل کے لئے پروگرام کرتا تھا اس ن [..]مزید پڑھیں

loading...
  • سٹے آرڈر، صدارتی آرڈیننس اور خفیہ ملاقاتیں

    پیٹرول کی قیمت میں حال ہی میں جو گراں باراضافہ ہوا ہے وہ حکومت کو مطمئن نہیں کرپایا۔ ہمارے پالیسی ساز اس کے باوجود پراعتماد ہیں کہ اپنی ”حقیقی آمدنی چھپانے کے عادی“ عوام بجلی کے نرخوں میں مزید اضافے کو بھی بآسانی برداشت کر سکتے ہیں۔ اسی باعث ایک سمری تیار ہوئی ہے جو بجلی [..]مزید پڑھیں

  • چودھریوں کے گھر لگی رونقیں

    دوسروں کے ساتھ دوستی یا دشمنی ہر صورت برقرار رکھنے کی عادت میرے اور آپ جیسے عام انسانوں ہی کو لاحق رہتی ہے۔ سیاست دان خود کو ایسے بوجھ سے قطعاً آزاد محسوس کرتے ہیں۔ ان کی دوستیاں دشمنی اور مخاصمت دوستی میں بدلنے کو دیر نہیں لگاتی ۔مفادات ان سے کچھ بھی کرواسکتے ہیں۔ گزشتہ چن� [..]مزید پڑھیں

  • تحریکِ عدم اعتماد مگر کیسے؟

    گزرے ہفتے کے دن چند دوستوں کے ہمراہ اسلام آباد سے ندیم افضل صاحب کے گاؤں جانے کا اتفاق ہوا۔ موٹروے پر سفر کرتے ہوئے چائے پانی کے لئے کلرکہار رکے۔ سفر جاری رکھنے سے قبل میری دو صحافی ساتھی باتھ روم گئیں تو وہاں سے واپسی کے بعد اپنی ہنسی روک نہیں پارہی تھیں۔ خود پر تھوڑا قابو پا [..]مزید پڑھیں

  • بھارت میں مسلم خواتین میں اپنی شناخت کی نئی لہر

    مسلمان عورت کے بارے میں کئی صدیوں سے یہ باور کیا جاتا ر ہا ہے کہ وہ پردے میں چھپی اپنے گھر کے کسی کونے میں دبک کر بیٹھی رہتی ہے۔ اس کی اپنی کوئی زندگی نہیں ہوتی۔ ساری عمر باپ بھائیوں اور بعدازاں خاوند کی خدمت گزاری میں مصروف رہتی ہے۔ بھارتی خواتین کی جواں نسل نے تاہم حیران کن جر [..]مزید پڑھیں

  • اپنی محدودات کا نوحہ

    مجھے خبر نہیں کہ تاریخی اعتبار سے یہ دعویٰ درست ہے یا نہیں۔ 1970کی دہائی میں لیکن جوانی کی حدود میں داخل ہورہا تھا تو بارہ دروازوں والے لاہور میں یہ بات مشہور تھی کہ پنجابی کے معروف شاعر استاد دامن شاہی قلعہ کے متوازی آباد ہوئے محلہ کی اس کھولی میں رہتے ہیں جہاں اس شہر سے اکبر اع� [..]مزید پڑھیں

  • سیاست کا ظالم دھندا

    سیاست دان کا بنیادی وصف ’’من باتوں سے‘‘ موہ لینا ہے اور یوسف رضا گیلانی صاحب مذکورہ ہنر کے انتہائی تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔ گزرے جمعہ کے دن وہ سینٹ کے اجلاس میں موجود نہیں تھے۔ ان کی عدم موجودگی میں عمران حکومت نے کمال مکاری اور مہارت سے سٹیٹ بینک آف پاکستان کو کامل خو� [..]مزید پڑھیں

  • اپنے حصے کے طلبگار نئے دعوے دار

    بارہا اس کالم میں آپ کو اُکتا دینے کی حد تک یاد دلاتا رہتا ہوں کہ ہم  شک شبے کے زمانے میں جی رہے ہیں ۔یہ اصطلاح پنجابی کے عظیم شاعر بلھے شاہ کے بے پناہ تخلیقی ذہن نے آج سے کئی سو برس قبل افراتفری کے اس دور میں ایجاد کی تھی جب مغلیہ سلطنت بہت تیزی سے اپنے زوال کی جانب لڑھک رہی ت� [..]مزید پڑھیں