نصرت جاوید

  • کن فیکون والے پیغمبروں کی توقع؟

    عمران خان صاحب کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالے تین برس گزرچکے ہیں۔ ابھی تک لیکن وہ یہ حقیقت پوری طرح سمجھ نہیں پائے ہیں کہ ان کے اقتدار کا اصل منبع قومی اسمبلی میں حکومتی بنچوں پر بیٹھے اراکین ہیں۔ ان کی اکثریت اپنے حلقوں میں ڈیرے اور دھڑے کی بنیاد پر معتبر تصور ہوتی ہے۔ اپنے ر� [..]مزید پڑھیں

  • وزیر اعظم کی سپریم کورٹ طلبی

    منگل کی رات سے اپنے خیالات حکومت کو یہ مشورہ دینے کے لئے مرتب کررہا تھا کہ وہ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس جمعرات کے دن بلانے سے اجتناب کرے۔ اس کے اراکین پارلیمان حکومت کی جانب سے ہوئے ہر فیصلے پر سرجھکائے انگوٹھا لگانے کو اب دل وجان سے آمادہ نہیں۔ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں ج� [..]مزید پڑھیں

  • مثبت صحافت کا تقاضا

    پیر کی صبح اُٹھ کر یہ کالم لکھ رہا ہوں۔ قومی اسمبلی کے ہال میں گیارہ بجے کے بعد ہماری پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے چنیدہ نمائندہ ں پر مشتمل ایک کمیٹی کا اجلاس ہوگا۔ اسے قومی سلامتی کمیٹی پکارا جاتا ہے۔ حکومت کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کے سرکردہ اراکین بھی اس کے رکن ہیں۔ امید [..]مزید پڑھیں

loading...
  • صلح کے مذاکرات اور عوامی مسائل

    قومی اسمبلی کے سپیکر جناب اسد قیصر کی درخواست پر تبلیغی جماعت نے اپنے سالانہ اجتماع کے اختتام سے قبل مہنگائی سے نجات کی دعائیں بھی مانگی ہیں۔ اس اہم مسئلے کے حل کے لئے تبلیغی جماعت سے رجوع کرنے سے قبل اسد قیصر صاحب حکومت کی بنائی اس مذاکراتی ٹیم کا حصہ بھی تھے جو لاہور کو راولپن [..]مزید پڑھیں

  • اور بھی غم ہیں زمانے میں

    گزشتہ کئی دنوں سے ہمارے ہاں کراچی سے پشاور تک کاروبار حیات کئی اعتبار سے معطل رہا۔ تاریخی اعتبار سے لاہور کو راولپنڈی سے شہ رگ کی طرح ملانے والی جی ٹی روڈ خاص طور پر خوف وبے یقینی کی زد میں آئی ہوئی ہے۔ اس قضیے کی جو وجوہات ہیں ان کے بارے میں آج بھی میرا موقف وہی ہے جو 2017 میں تھا۔ [..]مزید پڑھیں

  • بلھے شاہ اور منٹو جیسی جرأت کا تقاضہ

    اپنی سوچ کو ہر حوالے سے برحق ثابت کرنے کا مرض فقط دین کے نام پر سیاست کرنے والوں کو ہی لاحق نہیں ہے۔ نام نہاد ترقی پسند یا لبرل ہونے کے دعوے داروں نے بھی اس تناظر میں نہایت محدود دائرے کھینچ رکھے ہیں۔ ان کے معیار پر پورا نہ اتریں تو بے جواز مذمت شروع ہوجاتی ہے۔ ذاتی طورپر میں خو� [..]مزید پڑھیں

  • داغ دل ہم کو یاد آنے لگے

    قتیل شفائی کا ایک مصرعہ ان دنوں میرے دماغ میں مسلسل گونجتا رہتا ہے۔وہ مصرعہ ہے:’اپنے دُکھوں پہ روتے ہیں لے کر کسی کانام‘۔ وطن عزیز میں چونکہ صحافت بقول وزیر اعظم عمران خان صاحب برطانیہ سے بھی زیادہ آزاد ہوچکی ہے اس لئے مجھ جیسے فرسودہ ذہن کے رپورٹر کو ہضم نہیں ہورہی۔ جن [..]مزید پڑھیں

  • آئی ایم ایف کی تمام شرائط پر عملدرآمد کی مجبوری

    بارہا اس کالم میں آپ کو یاد دلاتے ہوئے شرمندگی محسوس کرتا ہوں کہ سرمایہ دارانہ نظام پر مبنی جو عالمی معیشت ہے اس کا نگہبان ادارہ آئی ایم ایف ہے۔ اس کے دھندے کو رواں رکھنے کے لئے کلیدی سرمایہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نام کا ایک ملک فراہم کرتا ہے۔ اسی باعث تقریباً 90 ممالک پر مشتم� [..]مزید پڑھیں

  • سازشی کہانیوں کا ہجوم

    دس سے زیادہ دن گزرگئے۔ ایک ”تعیناتی“ جس کے لئے نام کا اعلان ہو چکا تھا ابھی تک باقاعدہ طور پر ہو نہیں پائی ہے۔ اس کی وجہ سے روایتی اور سوشل میڈیا پر ہیجان برپا ہے۔ سازشی کہانیوں کا ہجوم ہے اور ماضی کے چند اہم سیاسی واقعات کو نگاہ میں رکھتے ہوئے ”کہیں ایسا نہ ہو جائے کہی� [..]مزید پڑھیں