وسعت اللہ خان

  • یا خود نپٹو یا راستہ دو

    اس وقت پاکستان میں سیلاب نہیں بلکہ ایک بڑا انسانی المیہ ورق در ورق  کھل رہا ہے۔ دس بلین ڈالر کے نقصان کا ابتدائی تخمینہ پوری داستان کھلنے تلک بیس بلین یا اس سے بھی اوپر کا ہندسہ چھو سکتا ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ ہر چھٹا پاکستانی کلی یا جزوی طور پر اس المیے کی زد میں ہے۔ بین الاقوا� [..]مزید پڑھیں

  • تاریخ ساز گوربی بھی مر گیا

    سیلابی آفت اتنی بڑی ہے کہ ہم میں سے کسی کو بھی بجا طور پر دیگر عالمی خبروں کے بارے میں سوچنے کا ہوش نہیں ۔ انہی میں سے ایک واقعہ تیس اگست کو سوویت یونین کے آخری صدر میخائل گورباچوف کی وفات ہے۔ گورباچوف کی متنازعہ پالیسیوں کے نتیجے میں سب سے بڑی کیمونسٹ سلطنت کا خاتمہ۔ اس بارے [..]مزید پڑھیں

  • سیلاب بہت سوں کا روزگار ہے

    ہِز ایکسیلینسی! جو انتظامیہ آپ کے فوٹو سیشن دوروں سے قبل ناکارہ تھی آپ کی آمد کے نتیجے میں کیسے اس کی آئلنگ ہو جائے گی اور کیمرے کے سامنے ڈانٹ ڈپٹ کی اداکاری کے بعد آپ کا ہیلی کاپٹر اُڑن چھو ہوتے ہی یہی انتظامیہ خودکار طریقے سے آخر کیوں چلتی رہے گی؟ آج کل تو ٹیکنالوجی اس نہج پر � [..]مزید پڑھیں

loading...
  • پانی سے نہیں تو پیاس سے مرو گے

    کم ازکم تین عشرے قبل ماحولیاتی ماہرین نے چیخ چیخ کر گلا بٹھانا شروع کیا کہ ہم موسم کے رتھ پر سوار تیزی سے میدانِ حشر کی جانب رواں ہیں تو ہم نے کہا یہ سائنسداں تو ہوتے ہی پاگل ہیں۔ انہیں دھمکانے کے سوا کوئی کام نہیں آتا۔ جب پانچ برس پہلے پہلی خبر آئی کہ انٹارکٹیکا میں درجہِ حر [..]مزید پڑھیں

  • کشمیر کی کتر کانٹ چھانٹ جاری و ساری ہے

    گزرے بدھ وار مقبوضہ جموں و کشمیر کے الیکشن کمشنر ہردیش کمار نے ریاست کا مسلم اکثریتی تشخص مرحلہ وار مٹانے کے تین برس سے جاری ہندوتوائی منصوبے کے تھیلے سے ایک اور بلی یہ کہہ کے چھوڑ دی کہ اگلے برس کے آغاز میں ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں وہ تمام ہندوستانی بھی ووٹ ڈال س [..]مزید پڑھیں

  • اب میں بھی وائس چانسلر بن سکتا ہوں

    سندھ کے وزیرِ اعلیٰ کو ارسال کردہ ایک سمری میں سفارش کی گئی ہے کہ صوبے میں کسی بھی سرکاری یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کے لیے پی ایچ ڈی اور پندرہ تحقیقی مقالات کی پیشگی اشاعتی شرط ختم کر دی جائے۔ ساتھ ہی یہ سفارش بھی کی گئی  ہے کہ ہر وہ شخص اس آسامی کے لئے درخواست دینے کا [..]مزید پڑھیں

  • بلقیس بانو کو ملنے والا انوکھا انصاف

    بھارتی پینل کوڈ کے مطابق عمر قید بھگتنے والے مجرموں کو حق ہے کہ وہ کم ازکم چودہ برس جیل میں گزارنے کے بعد باقی مدت کی معافی سے متعلق اعلیٰ عدالت کو درخواست دے سکیں۔ عدالت عموماً ایسی درخواستوں پر فیصلہ ریاستی حکومتوں کے تشکیل کردہ نظرِ ثانی بورڈ پر چھوڑ دیتی ہے اور بورڈ مجرم ک [..]مزید پڑھیں

  • گورے اور کالے کے درمیان جھولتی آزادی

    پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر وفاقی وزارتِ خزانہ نے پچھتر برس میں ہونے والی ترقی کا معلوماتی جائزہ جاری کیا ہے۔ پہلے اس کے اہم نکات اور پھر آگے کی بات۔ رپورٹ کے مطابق تقسیم سے قبل متحدہ ہندوستان میں نو سو اکیس صنعتی یونٹ تھے ان میں سے پاکستان کو چونتیس کارخانے ملے۔ انیس س [..]مزید پڑھیں

  • سفر درپیش ہے اک بے مسافت

    پاکستان کی گولڈن جوبلی (1997) کے موقع پر ایک ادبی رپورٹر نے معروف شاعر جمال احسانی سے پوچھا کہ کیا آپ پاکستان کا کل اور آج ایک جملے میں بتا سکتے ہیں؟ جمال نے کہا، ”پیارے صاحب جتنی سرتوڑ کوشش ہم نے اس عرصے میں خود کو پسماندہ رکھنے کے لیے کی اس سے آدھی میں ہم ترقی یافتہ بھی ہو سکت� [..]مزید پڑھیں

  • جب مصیبت گھر دیکھ لے تو…

    کہتے ہیں مصیبت کبھی تنہا نہیں آتی مگر پاکستان کا معاملہ بالکل وکھرا ہے۔ آزادی کے پچھترویں برس میں بھی یہ ملک ہر اعتبار سے منیر نیازی کے اس شعر کی تفسیر ہے کہ: اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا کہنے کو اس ملک میں ستر ہزار دوائیں رج� [..]مزید پڑھیں