وسعت اللہ خان

  • ایک عدد آئینی روبوٹ درکار ہے

    آدھوں کو تو ڈھائی برس دیکھنے بھی نصیب نہ ہوئے۔ گنتی کے دو تین کو بمشکل چار سال میسر آئے۔ پانچویں برس کو مکمل طور پر کوئی نہ دیکھ پایا۔ حالانکہ ان میں سے ایک کو دو اور دوسرے کو تین چانس بھی ملے۔ پر ڈھاک کے وہی تین پات ہی رہے۔ اس میں قصور وزرائے اعظم کا ہی ہے۔ پہلے برس انہیں یقین ہ� [..]مزید پڑھیں

  • لاش پر کودنے والے کو شاباش !

    بھارتی مسلمان جان سے مارنے سے کم نہیں ہوں گے۔ بدنامی زیادہ ہو گی۔ لہٰذا معاشی چوٹ دی جائے اور کاروباری و سماجی مقاطعے کی رسی سے گلا گھونٹا جائے۔ اس کے لیے کسی متنازعہ قانون سازی کی بھی ضرورت نہیں۔  اکثریت کو زہریلے نظریے سے مسلح کردو۔ باقی وہ خود دیکھ لے گی ( یہ ہے آر ایس ای� [..]مزید پڑھیں

  • سلطنت کی بھی طبعی عمر ہوتی ہے

    مورخ آرنلڈ ٹائن بی کے مطابق امریکا کی خارجہ پالیسی کے چار ستون ہیں۔اول براعظم جنوبی امریکا (لاطینی امریکا ) میں کسی غیر براعظمی سپرپاور کو پیر جمانے نہ دیے جائیں اور یہ خطہ مجموعی طور پر ریاستہائے متحدہ امریکا کا محفوظ پچھواڑہ ( بیک یارڈ ) بنا رہے۔ دوم امریکا خود کو غیر امریک� [..]مزید پڑھیں

loading...
  • نہ کہہ سکتے ہیں نہ سہہ سکتے ہیں

    غلط یا سہی چونکہ یہ طے ہو چکا ہے یا مشہور ہو چکا ہے یا پاکستانی اسٹیبلشمنٹ بارہا یہ تاثر دے چکی ہے کہ اگر کسی ملک کی افغان طالبان پر تھوڑی بہت چلتی ہے تو وہ پاکستان ہے تو اب طالبان جو بھی اچھا برا قدم اٹھائیں گے دنیا پاکستان سے ہی توقع یا مطالبہ کرے گی کہ وہ کابل کو سمجھائے۔ حالا [..]مزید پڑھیں

  • ایک نئے کھیل کا آغاز

    بچپن میں مجھ جیسے لاکھوں بچے لکی ایرانی سرکس کا شدت سے انتظار کرتے تھے۔یہ سرکس دماغ کو چکرا دینے والے کرتب باز ہاتھیوں، گھوڑوں، چست لباس جمناسٹوں، موت کے کنوئیں کے موٹر سائیکلسٹ سرپھروں، سر کٹے انسان سمیت بیسیوں دہشت انگیز کرداروں اور پراسرار اشیا پر مشتمل عجائب گھر اور تیز گ [..]مزید پڑھیں

  • رل تو گئے پر مزہ بہت آیا

    جس طرح امریکہ کو اندازہ نہیں تھا کہ افغان قالین اس قدر تیزی سے پیروں تلے سے کھسک جائے گا، اسی طرح پاکستان کو بھی اندازہ نہیں تھا کہ افغان قالین پیروں تلے آنے سے پہلے ہی پھسلنا شروع ہو جائے گا۔ سی آئی اے کا تخمینہ تھا کہ تیس سے نوے دن کی کھڑکی مل جائے گی جس کے دوران افغانستان سے م [..]مزید پڑھیں

  • پاکستان اور امریکی للو چپو

    آپ بھلے کابل سے امریکا کے عاجلانہ انخلا کو شکست و فتح کی عینک سے دیکھ دیکھ کے خوش ہوتے رہیں مگر امریکی اسٹیبلشمنٹ کا اب بھی خیال ہے کہ درخت سے اترنا تو طے تھا۔ بس ذرا گھبراہٹ میں اترتے وقت پاؤں پھسل گیا اور پھر امریکا ادھر ادھر دیکھتے ہوئے فوراً ہی ’کی ہویا کج نہیں ہویا‘ [..]مزید پڑھیں

  • اونٹ خیمے میں گردن ڈال چکا ہے

    وہی ہوا جو ان حالات میں ناگزیر ہے۔ افغانستان کی نوے فیصد بیرونی تجارت اس وقت تھمی ہوئی ہے۔ خصوصی پروازیں ملک چھوڑنے کے خواہش مند غیر ملکیوں یا مقامیوں کو لے جا رہی ہیں اور بیرون ملک سے آنے والی پروازیں امدادی سامان لا رہی ہیں۔ عالمی ادارے چیخ رہے ہیں کہ افغانستان کی ستانوے فی� [..]مزید پڑھیں

  • یہ فاشزم نہیں بدحواسی ہے

    حکمران جماعت پی ٹی آئی کے نائب صدر اور وزیرِ ریلوے اعظم سواتی کی جانب سے الیکشن کمیشن کو جمہوریت کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے، انتخابات میں مخالفین سے رشوت لینے کے الزامات اور الیکشن کمیشن جیسے اداروں کو آگ لگا دینے کی خواہش پاکستان میں ڈھلوان پر تیزی سے پھسلتی بریک فیل سیاست بازی ک� [..]مزید پڑھیں

  • کیا پنج شیر کسی کے قابو میں آیا؟

    افغانستان کے انتہائی جنوبی صوبے نیمروز کا شہر زرنج پہلا صوبائی دارالحکومت تھا جس پر طالبان نے چھ اگست کو قبضہ کیا اور نو روز بعد پندرہ اگست کو طالبان کابل میں تھے۔ اس وقت افغانستان کے چونتیس میں سے تینتیس صوبے طالبان کے کنٹرول میں ہیں۔  مگر جتنے دن میں یہ تینتیس صوبے فتح ہو [..]مزید پڑھیں